انڈیا کا شمشیر پر بھروسہ۔۔۔۔

امریکہ کر ہ ارض پر موجود دو سو سے زائد ممالک میں وہ واحد ملک ہے جو اپنے افواج پر بے تحا شہ خرچ کر رہا ہے۔ امریکہ کے افو اج پا نچ مختلف حصوں میں تقسیم ہیں اور ان کے سا لانہ اخراجات تقریبا سات سو ملین ڈالر ہیں۔۔۔ امریکہ اپنے ایک جنگی سپاہی کو بیک وقت سترہ ہزار پانچ سو ڈالر کے لو ازمات سو نپتا ہے اور مستقبل قریب کے ایک عشرے میں یہ اخراجات اٹھائیس ہزار ڈالر تک پہنچنے کا وقت حا ظر کے یہ یا جوج ماجوج ارادہ رکھتے ہیں، امریکہ کا ایک جنگی سپاہی تقریبا ۳۰ کلو جنگی سامان ساتھ لیئے گھو متا ہے ۔ ۔۔۔ انیس سوساٹھ کے عشرے میں یہ اخراجات تقریبا ایک ہزار ڈالر تھے، جس وقت پاکستانی فوج انڈیا کے جنگی جنون سے نبرد آزما وں کے ساتھ بہت کم سامان ہو ا کرتا تھا ۔ مگر جذبہ ایمانی سے لبریز اس فو ج نے نہ صرف دشمن بھارتی فوج کے ہر جارحیت، ہر وار کو پسپاکرکے مردانہ وار، دیوانہ وار مقابلہ کیا بلکہ ان سے ان کے علا قے بھی چین لیئے ۔ اس کے مقابلے میں جنگی وسائل سے مالا مال دوسروں طا قت کے بل بو تے پر اپنی دھاک بیٹھا نے کے خواہشمند امریکہ نے اتنی کامیابیاں نہیں سمیٹھی ، یہ جہاں بھی گیا دلدل میں پھنستا ہی چلا گیا۔ ایک سے بڑھ کر ایک ہتھیا ر استعمال کر تا چلا گیا۔ فضائی طاقت کابے پناہ استعمال کر تا چلا گیا۔ زمینی افواج کی مدد بھی لی مگر خا طر خواہ کامیابی نہ حا صل کر سکا۔ وجہ اس کی صا ف ظا ہر ہے کہ امریکہ کا مقصد اور جذبہ کچھ اور ہو تا ہے، وہ غا صب ہو نا چاہتا ہے اور ہتھیاروں پر مکمل بھروسہ کر کے جیتنا چاہتا ہے۔ مانا کہ جنگ میں ہتھیا ر وں کی اہمیت سے انکا ر نہیں کیا جا سکتا، مگر ہتھیاروں کے بل بو تے پر اپ جنگ جیت نہیں سکتے، جنگ جزبو ں سے جیتی جا تی ہے اور پاکستا نی بہادر افواج میں وطن پر مر مٹنے کا جزبہ سر چڑھ کر بولتا ہے۔ دنیا کے مقابلے میں وسائل کے لحاظ سے ہما ری افواج کمزور شمار کیئے جاتے ہیں مگر جنگ جیتنے کے لیئے جو جذبہ چا ہیئے وہ پاکستانی افواج کے علاوہ دنیا کے کسی اور فوج میں نہیں۔ اپ انیس سو پینسٹھ کی مثال دے سکتے ہیں ، جب بھی اسے بہترین جرنیل ملے دنیا نے دکھا اس فو ج نے دشمن کے دانت کٹھے کر دیئے۔ اس نے دشمن کے ایک چال بھی کامیاب نہیں ہو نے دی اور بھر پور جوابی کاروائی کرتا چلا گیا۔ ملک پر جب کھبی بھی ناگہانی آفت ائی ملک کے بہادر جوان ہر اس جگہ پہنچ گئے جہاں پہنچنا ناممکن تھا۔ ملکی سرحدوں کا دفاع کرنے والے یہ دلیر اور با ہمت فوج نقطہ انجماد سے نیچے درجہ حرارت میں بھی مستعدی سے اپنا فریضہ انجام دیکر وطن کے سرحدوں کی رکھوالی کر رہے ہیں۔

آج انڈیا جنگ کے لیئے پھر تول رہا ہے تو یہ اسکا نفسیاتی مسئلہ ہے کیونکہ آج سے ۵۰ سال پہلے ان کے بزرگوں کی ناپاک خواہش کو پاکستانی بہترین افواج نے لات مار کر الٹا جواب دیا گیا تھا جو وہ رات کی تاریکی میں حملہ اور ہو کر صبح کا ناشتہ پاکستان کے لاہور میں کر نا چا ہ رہے تھے۔ مگر انہیں کیا خبر تھی پاکستانی فوج کے ہاتھوں انہیں اپنا ہی خون پینا پڑے گا۔۔۔۔ لیکن یاد رکھے انڈ یا پاکستان آج بھی وہی فوج رکھتا ہے جس نے تم کو ناکھوں چنے چبھوا کر تم سے تمہارے علاقے چھین لیئے تھے۔ اور تم روتے ہو ئے اقوام متحدہ کے پاس گئے کہ پاکستان ہماری بینڈ بجھا رہا ہے کچھ کرو۔ پاکستان امن پسند ملک ہے اور امن کیخا طر گزشتہ دو عشروں سے قربانیا ں دیتا چلا آ رہا ہے مگر انڈیا مسلسل کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کر کے پاکستان کو جنگ پر اکسا رہا ہے۔ اسے اپنے فوجی وسائل اور نفری پر تھوڑا سا ناز ہو گیا ہے۔ وہ ہم سے پانچ گنا زیادہ فوج رکھتا ہے اسے اس بات کا گھمنڈ ہے شاید۔ ورکنگ با ونڈری پر فائرنگ کر کے معصوم شہریوں کو شہید کیا جا رہا ہے۔ جنگ کا اتناہی شوق ہے تو اعلان کر کے کیوں نہ ا پنے اپ کو آزمایا جائے۔ ایسے میں انڈیا کو بھر پور جواب دینے کی ضرورت ہے جو اسے پچاس سال پہلے کے واقعات کی یا د تازہ کرا دے۔

چھ ستمبر پاکستا ن کے ان شہیدوں ان غازیوں ان بہادر سپاہیوں کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے جذبہ ایمانی سے لبریز ہو کر اس پاک وطن ، اس پاک مٹی کے لیئے لڑے، جان دی اور ایسے لڑے کہ دشمن ورطہ حیرت میں ڈوب گیا۔ وہ اس پاکستان پر حملہ اور ہو ئے تھے جو ابھی پوری طرح سے جوان بھی نہیں ہو اتھا اس کی عمر اٹھارہ سال ہی بمشکل ہو ئی تھی اور دشمن کی یہ سوچ تھی کہ وسائل سے کمزور پاکستان کو با اسانی قابو کیا جا سکے گا مگر ان شہیدوں ان غازیوں نے ان ہندو افواج کی یہ سوچ ہی الٹ دی کہ وسائل سے جنگ جیتی جا سکتی ہے۔ آج ان کو جو تھوڑا سا گھمنڈ اپنی پانچ گنا زیادہ فوج پر ہو گیا ہے تو ان کو پچاس سال پہلے کی اپنی اوقت بھی نہیں بھولنی چاہیئے ۔ جو ہماری بہادر افواج نے یاد دلا دی تھی۔ جنگ جیتنے کے لیئے جذبہ چا ہیئے اور وہ جذبہ ایمانی پاک فوج میں کو ٹ کوٹ کر بھرہوا ہے۔ انڈیا تمہاری واٹ لگا نے کے لیئے تو ہماری سمت سے انے والی ایک کبوتر ہی کافی ہے ۔ تم کیا خاک مقابلہ کروں گے جوان ہمت، عزم بلند، مرد مومن ، نعرہ حق بلند کر نے والے کا۔
کافر ہے تو شمشیر پہ کرتا ہے بھروسہ
مومن ہے کہ بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی
پاک فو ج زندہ باد
MUHAMMAD KASHIF  KHATTAK
About the Author: MUHAMMAD KASHIF KHATTAK Read More Articles by MUHAMMAD KASHIF KHATTAK: 33 Articles with 86225 views Currently a Research Scholar in a Well Reputed Agricultural University. .. View More