٣-مقام عبرت
(S.Ghazanfar A-Tirmizi, karachi)
3- مقام عبرت
علی کیمیاوی
علی کیمیاوی اور علی کیمیکل کے لقب سے مشھور ہونے والا شخص عراق کے شہر
تکریت میں 1944 میں پیدا ہوا۔ تکریت صدام حسین کا بھی آبائ شہر ہے۔ اس کا
پورا نام علی حسن المجید تھا اور صدام کا چچازاد بھائ ہونے کی وجہ سےفوج
میں تیزی کے ساتھ ترقی کرتا چلا گیا۔ اور آمریت کے دور میں بعث پارٹی کا
کرتا دھرتا بن گیا۔ علی کیمیاوی عراق کا وزیر دفاع بھی رھا۔ اور انقلابی
کمانڈو کونسل کا ایک اہم رکن ہونے کی وجہ سے صدام حکومت ک اہم فیصلوں میں
شریک رہتا تھا۔ اور صدام حسین کے ظلم و ستم کے خلاف اٹھنے والی ہر تحریک کو
کچلنے پر مامور تھا۔ صدام حکومت کی بقاء کے لیے ہر ظلم و ستم روا رکھنے کے
لیے تیار رہتا تھا۔
اس نے کردوں کی آبادیوں پر کئ بار کیمیاوی حملے کیے اور علی کیمیکل کے نام
سے مشہور ہوا۔ وہ کہتا کہ میں کردوں کو کیمیکل ہتھیاروں سے نیست و نابود کر
دوں گا۔ میں کسی بین القوامی برادری کو نہیں مانتا۔ میں ان کردوں پر حملے
کرتا رہوں گا۔
2007 میں اس نے کردوں کے شہر حلبچہ پر کیمیائی ہتھیاروں سے حملا کر کے5000
کردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ 1991 کی جنگ کے بعد اہل تشیع کے عموعی قیام
کو کچل کر ہزاروں شیعہ باشندوں کو قتل کر ڈالا۔ کیمیکل نے ایک بار پھر 1999
میں ہزاروں شیعوں کا قتل عام کیا جس کی وجہ سے ہزاروں افراد اپنا گھر بار
چھوڑنے پر مجبور ہو گئے۔
عراق پر مغربی قبضے کے بعد سفاک علی کیمیکل گرفتار ہوا اور آخر اپنے انجام
کو پنہچا ۔عدالت نے اس کے جرائم پر چار بار سزائے موت سنا دی. 25 جنوری2010
کو اس ظالم شخص کو تختئےدار پر لٹکادیا گیا۔
|
|