سوشل میڈیا کے فوائد و نقصانات
(Abdullah Amanat Muhammadi, Kasur)
سوشل میڈیا ایک ایسا آلہ ہے جو
لوگوں کو اظہار رائے ، تبادلہ خیال ، تصاویر اور ویڈیوز شیئر ( Share )
کرنے کی اجازت دیتا ہے ۔ جس کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ۔ سوشل
میڈیا کی بدولت پوری دنیا ایک گاؤں میں تبدیل ہو گئی ہے ۔ سوشل ویب سائٹس
میں سے زیادہ تر لوگ فیس بک ، ٹویٹر ، یو ٹیوب ، گوگل پلس اور لنکڈان وغیرہ
استعمال کرتے ہیں ۔ ہمیں سوشل میڈیا کے فوائد کے ساتھ ساتھ نقصانات کو بھی
مد نظر رکھنا چاہیے ۔
سوشل میڈیا سے اچھے مقاصد بھی سر انجام دیئے جا سکتے ہیں ۔ یوزرز ایک ،
دوسرے سے رابطہ رکھتے اور اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں ۔ تصویر کا دوسرا
رخ سامنے آتا ہے کئی مرتبہ نیوز چینلز بھی وہ معلومات نہیں دیکھاتے جو سوشل
میڈیا کے ذریعے ہم تک پہنچ جاتی ہے ، مثلاََ : ’’ برما اور کشمیر وغیرہ کے
حالات و واقعات ‘‘ ۔ قرآن و حدیث کی شیئرنگ اور عقیدے کی درستگی کا کام بھی
کیا جا سکتا ہے البتہ تحقیق کر کے شیئر کرنا چاہیے ۔ تعلیم ، تفریح اور
معاشرے کو متحرک بنانے کے ساتھ مشکل میں مدد کے امکان کا بھی سبب ہے ۔ ہمیں
سوشل میڈیا کو اچھے مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہیے ۔
سماجی میڈیا کے نقصانات سے بھی خبردار رہنا چاہیے ۔ سوشل میڈیا کے استعمال
کی وجہ سے طالب علموں کا بہت سا وقت ضائع ہوتا ہے ، جس کے باعث عام طور پر
نمبر کم آتے ہیں ۔ تحقیق سے پہلے ہیں خبر پوری دنیا میں پھیل جاتی ہے ۔
جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے لوگوں کو گمراہ کیا جاتا ہے ۔ فحاشی کو فروغ ، بے
حیائی کا کھلے عام اظہار ، بے معنی ، ناشائستہ اور بے ہودہ زبان کا استعمال
کیا جاتا ہے ۔ سوشل میڈیا کے زیادہ استعمال کی وجہ سے لوگ اپنے والدین ،
بہن بھائیوں اور رشتہ داروں کو وقت نہیں دے پاتے ۔
آپ ایسے لوگوں سے خبردار رہیں جو سوشل میڈیا پر فساد ، بد امنی ، لڑائی
جھگڑے ، بے حیائی اور غلط خبریں پھیلاتے ہیں ۔ کوئی بھی بات بغیر تحقیق کے
شیئر نہ کریں ۔ آپ ہمیشہ سماجی ویب سائٹس پر اچھی اور حق و صداقت پر مبنی
چیزیں شیئر کریں ۔ جو آپ کے لیے صدقہ جاریہ بھی ہیں ۔ حکومت کو چاہیے کہ :
’’ سوشل میڈیا پر جعلی اکاونٹس رکھنے اور دہشتگردی پھیلانے والوں کو کڑی سے
کڑی سزا دے ۔ ‘‘ |
|