انقلاب ناگزیر ہے

یہ بھی انقلاب زمانہ تھا کہ پاکستان سے واپس اٹلی کی طرف سفر کرتے ہووے سوچا تھا کہ آپ کو اٹلی کی کاغذوں میں اس دفعہ سیر کرواؤں گا .اطالوی لوگوں کی کہانیاں بتاؤں گا .رهن سہن بول چال اخلاق شادی بیاہ رسم و رواج انصاف اور قانون کے بارے میں بتاؤں گا .مگر قدرت کی ستم ظریفی دیکھئے کہ جہاز کے اندر بیوی پر فالج کا حملہ ہونے کے بعد .اس کی بیماری میں ایسا الجھا کہ کہانیاں لکھتے لکھتے خود کہانی کا حصہ بنتا چلا گیا .ہر موڑ پر ایسی ایسی کہانیوں نے جنم لینا شروع کر دیا کہ میں پاکستان کے کرپٹ حکمران کرپٹ نظام کو بھولنا چاہتا تھا .مصروف اتنا تھا کہ ٹی.وی .بھی نہ دیکھ سکا .پھر کیا ہوا .عید کا دن آیا تو سوچا دوستوں سے گپ شپ کرتے ہیں .تو پھر ووہی دوستوں کے گلے شکوے شروع ہو چکے تھے .کہ راحیل شریف کی تعریف والے کالم میں نے کچھ جلدی میں لکھے ہیں .ابھی انتظار کر لیا ہوتا .ابھی کچھ رازوں سے پردہ اٹھنا باقی ہے .دوستوں کا اشارہ پنجاب کی طرف تھا کہ پنجاب میں کاروائی نہ ہونا اور نہ کرنا راحیل شریف کی ذات پر اک سوالیہ نشان بنتا جا رہا ہے .مگر میں نے پھر ایک مرتبہ بھر پور طریقے سے فوج اور راحیل شریف کا دفاع کرتے ہووے دوستوں سے کہا کہ اگر اس دفعہ راحیل شریف پاکستان کا گند صاف نہ کر سکا تو پاکستان کا نظام تبدیل نہیں ہو سکتا .اور جبتک پاکستان کا نظام تبدیل نہیں ہوتا اس وقت تک پاکستانی قوم کے حالات تبدیل نہیں ہو سکتے .دیکھنا یہ ہے کہ راحیل شریف کا یہ آپریشن کس حد تک جاتا ہے .کیا راحیل شریف کو تین سال کی ایکسٹنشن دی جاتی ہے .کیا راحیل شریف اس ملک کا نظام تبدیل کرنے کے لئے حکمران بننا قبول کرتے ہیں کہ نہیں .سوالات بھوت ہیں جن کے جوابات آنے ابھی باقی ہیں .مگر پاکستانی قوم کے پاس وقت بھوت کم ہے .عالمی اجینڈا اسلام مسلمانوں اور پاکستان کے خلاف تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے .اور پاکستان کو جلد اور تیز تر انقلابی اقدامات کی ضرورت ہے .انقلاب ناگزیر ہے .کیونکہ اگر ہم تھوڑا سا امن قایم کرنے میں کراچی کی حد تک کامیاب ہو بھی جاتے ہیں تو پاکستانی قوم کا پھر بھی کرپشن .نا انصافی .اقرباپروری .سفارش .مہنگائی.بیروزگاری .پولیس کلچر .پٹواری کلچر.بجلی .گیس .پانی .کے معاملات سے چھٹکارا پانا ممکن نہیں .اسی لئے تو کہتا ہوں کہ پاکستانی قوم کے لئے انقلاب نا گزیر ہے .سرمایا داروں .جاگیرداروں .وڈیروں .کن ٹٹوں.بدمعاشوں کے دقیانوسی نظام کو آپ کیسے تبدیل کریں گے .گندی ذہنیت کیسے تبدیل کریں گے .اگر آپ یورپ کی طرز پر اپنے معاشرے کو مثبت طرز پر استوار کرنا چاہتے ہیں .جہاں کوئی کسی کا رشتے دار سفارشی نہیں ہوتا .تو اس کے لئے آپ کو انقلاب کی ضرورت ہے .اس کے باوجود اگر آپ بضد ہیں کہ آپ نے جمہوریت کے ذریعہ ہی نظام کو تبدیل کرنا ہے تو بڑے شوق سے سو سال مزید انتظار کریں مجھے کوئی عتراض نہیں .کیونکہ جمہوریت جو رنگ دکھا رہی ہے اور دکھا چکی ہے وہ آپ کے سامنے ہے .جس جمہوریت کے خلیفہ بادشاہ سلامت الیکشن کمیشن پٹواری پولیس کو اپنی ذات کے لئے استمعال کرنا چاہتے ہوں وہ نظام کیوں تبدیل کریں گے .اور جس جمہوریت کا سربراہ امریکا میں بیٹھ کر یہ التجا کر رہا ہو کہ میری مودی سرکار سے ملاقات کروا دو .اس جمہوریت کے ٹھیکیداروں سے آپ یہ توقعہ کرتے ہیں کہ یہ نظام تبدیل کر دیں گے .اس ملک کو ایک بھوت بڑے آپریشن کی احتساب کی انصاف کی ضرورت ہے .جس کا نام ہے انقلاب ..جس سے جاگیروں کا از سر نو نظام رایج ہو .تمام زمینیں پلاٹ پلازے بلڈنگ واپس لی جائیں .جو کوڑھیوں کے مول اپنوں میں ریورھیوں کی طرح بانٹے جا چکے ہیں .یہ بندر بانٹ .خزانے کی لوٹ مار جب تک ان نا انصافیوں کا ازالہ نہیں ہوتا .میری مادیت پرستی کی گندی ذہنیت ختم نہیں ہو سکتی .اچھے معاشرے کو دیکھنے کی خواہش رکھنے والوں کو سوچنا ہو گا کہ کرپشن کے مال سے استوار کی ہوئی امارت کو عمارت کو ہلال کی کمائی کے جھونپڑے سے موازنہ نہیں کر سکتے .اچھوت کی زندگی گزارنے والوں کو آپ انصاف اور ایمانداری کا سبق پڑھاتے جائیں کوئی اثر نہیں ہو گا ..آج اٹلی کے ایک چھوٹے سے قصبہ میں صفائی کا دن منایا جا رہا ہے .ہر چھوٹا بڑا صفائی میں لگا ہے .امیر غریب کن ٹوٹا بدمعاش کا کوئی تصور نہیں .ہر کوئی شاپروں میں گند ڈال رہا ہے .سب سے بڑی بات یہ کہ ہر نسل کے لوگ شامل ہیں .میرے جیسے گندی ذہنیت رکھنے والے پاکستانی بھی عربی .پیرو .اکواڈور .افریکا .برازیل .مراکش .تیونس بنگلہ دیش .انڈیا .البانیا .رومانیہ .اٹالین کے ساتھ ساتھ اپنا اپنا کردار ادا کر رہے ہیں .یہ منظر بھی عجیب ہے .اور عجیب لگ رہا ہے .مجھے پاکستان کو ایسے روح پرور مناظر کے ساتھ دیکھنا ہے .٦٥ سال سے کسی ڈکٹیٹر کسی جمہوریت کے ٹھیکیدار نے میری روح کو تسکین فراھم نہیں کی .میرے لئے یہ فرعون شداد کیا اہمیت رکھتے ہیں .میری بلا سے ملک میں اگر ہر روز مارشل لا آ جاۓ یا جمہوریت .مجھے کیا فرق پڑے گا .مجھے فرق نظر آے گا .جب نظام بدلے گا .جب میں اور نواز شریف زرداری ایک ہی لائیں میں کھڑے ہو کر راشن یا ویگن کی ٹکٹ یا جہاز کی بورڈنگ کروا رہے ہوں گے .یا میرا بیٹا اور زرداری کا بیٹا ایک ہی پوسٹ کے لئے انٹرویو کی قطار میں ہوں .میرٹ پر کام ہوں میرٹ پر داخلے ہوں .تب کہوں گا .ملک میں نظام ہے .مجھے ذرا چیف جسٹس کے بیٹے یا کسی بیوروکریسی کے خاندان سے کوئی لڑکا لڑکی دکھا دیں.جو بغل میں ڈگری لے کر وزیروں کی گاڑی کے پیچھے بھاگ رہا ہو .ہمیشہ میرے جیسے غریبوں کے بچوں کے ساتھ یہ ہوتا ہے .کس ترازو میں تولا جاتا ہے وزیروں کو .ہے کوئی ان کو پوچھنے والا .ہے کوئی ان کو الٹا لٹکانے والا .کون ہے جو ان کی کارکردگی ان کے اخراجات دیکھے.وزیر پٹرولیم سے پوچھو کہ تین سال کی کارکردگی کیا ہے .کتنا خزانے کو نقصان پنچایا کتنا قوم کو فایدہ ملا .وزیر ریلوے سے پوچھو کتنی ریلوے کی زمینوں کی جانچ پڑتال کی .وزیر تجارت سے پوچھو کیوں انڈیا سے تجارت کا مائدہ کیا .کیا انڈیا کے آلو پیاز پاکستان سے افضل ہیں .کیا .پی.آئی .اے ..سٹیل مل .کالا باغ ڈیم کو انقلاب کی ضرورت نہیں .اب جب کہ خواجہ آصف نے نندی پور کی ذمہ داری قبول کر لی ہے .تو کون ہے .مائی کا لال جو اس کو الٹا لٹکاۓ.میں کہتا ہوں کہ ٨١ ارب روپے کو ایک طرف رکھ دو .صرف ان اشتہاروں کا حساب دے دو قوم کو .جو نندی پور کے افتتاح کے وقت لاہور سے گوجرانوالہ سیالکوٹ نندی پور تک .جی.ٹی.روڈ.پر شریف برادران کی مشہوری کی گئی تھی .صرف ان کروڑوں کا ہی حساب قوم کو دے دیں..اسی لئے کہتا ہوں کچھ نہیں ہو گا .انقلاب ناگزیر ہے .اور اگر راحیل شریف واقع ہی کچھ کرنے کے موڈ میں ہے .تو قوم تو تیار ہے .قوم تو انقلاب کے لئے راحل شریف کی طرف اس طرح دیکھ رہی ہے .جس طرح آسمان کی طرف دیکھا جاتا ہے کبھی کبھی خدا سے مدد کے لئے .میں تو آخر میں یہی که سکتا ہوں .کہ راحیل شریف اگر تمہارا شریف برادران کے ساتھ کوئی مک مکا نہیں ہوا .تو قدم بڑھاؤ قوم تمھارے ساتھ ہے .کیونکہ انقلاب کے لئے کوئی تو لیڈ کرنے والا لیڈر قوم کو چاہئے .اور اگر وہ ساری خوبیاں اور کارکردگی راحیل شریف میں ہیں .جن کا مظاھرہ وہ اگلے مورچوں پر اور عالمی سطح پر کر رہا ہے .تو میرے دوستوں کو کیوں عتراض ہے .ہمارا کام کیا ہے ہمارا جہاد کیا ہے .اچھے کو اچھا کہنا .برے کو برا کہنا .فرعون کے سامنے کلمہ حق کہنا .تو پھر مجھے کیوں کہتے ہو کہ میں راحیل شریف یا فوج کا قصیدہ خان ہوں .میں تو باغی ہوں اس نظام سے .جو کچھ راحیل شریف کر رہا ہے یہ انقلاب ہی تو ہے .اور اگر وہ دو قدم آگے بڑھ کر نظام کو بدلتا ہے .سب کا احتساب کرتا ہے تو واہ کیا بات ہے ==..نہ بدلے جس سے نظام وہ انقلاب افکار نہیں ہوتا =بہہ جاۓ جو قوم کی خاطر وہ لہھو بیکار نہیں ہوتا ===
Javed Iqbal Cheema
About the Author: Javed Iqbal Cheema Read More Articles by Javed Iqbal Cheema: 190 Articles with 147461 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.