بھارت میں اسلامی تہواروں پرانتہا پسند ہندؤں کا ظلم

اڑسٹھ سال سےزائد کا عرصہ بیت گیا مگربھارت کو پاکستان کا وجود برداشت نہیں، اپنی نفرت، عصبیت، غم و غصہ، برترین ذہنیت کی عکاسی آج بھی بھارت میں بسنے والے کروڑوں مسلمانوں پر ظلم و بربریت کرکے اپنی نفسانی شیطانی تسکین حاصل کرکے دنیاکو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ کس قدر انسان دشمن ہیں۔حالیہ دنوں میں بھارت میں گائے نہیں لیکن مسلمانوں کی قربانی جائز قرار دی گئی، نرنیدر مودی نے بھارت کو جہنم بنادیا ہے، بھارت میں مسلمانوں کو گائے کی قربانی سے روک دیا گیا جبکہ انتہا پسند ہندوؤں کومسلمانوں کی گردن پر چھری چلانے کی آزادی دیدی گئی، بھارتی مسلمان گائے کا گوشت تناول نہیں کرسکتے مگر مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلنا شائد ہندوؤں کا آئینی حق ہے،بھارت میں مسلمانوں کو مذہبی رسومات کی ادائیگی سے روکنا اور ان کا بہیمانہ قتل عام عالمی ضمیر اور انسانیت کیلئے ایک چیلنج ہے،آج بھی بھارتی گجرات کے مسلمان شہدا کا لہو نریندر مودی کی آستین سے ٹپک رہا ہے، نریندر مودی کے پرتشدد، انتہا پسندانہ اور متعصبانہ طرز حکومت نے بھارت کو مسلمانوں سمیت اقلیتوں کیلئے جہنم سے بدتر بنادیاہے،ان کی جان ، آبرو اور ان کے بنیادی حقوق تک محفوظ نہیں۔بھارتی جنونی ہندوؤں نے اترپردیش کے گاؤں بسارا میں مسلمان خاندان پر سنگ باری کرتے ہوئے باپ محمداخلاق کو شہید کردیا جبکہ بیٹے دانش کو شدید زخمی کیا۔بھارت میں معصوم مسلمانوں کو موت کے گھاٹ اتارنے والے درندوں کو اعلیٰ سرکاری عہدوں سے نوازا جاتا ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اس کی زندہ مثال ہیں۔ نریندر مودی کے مائنڈسیٹ نے بھارت کا شیراہ بکھیر دیا ہے، کشمیریوں سمیت بھارتی مسلمانوں کی قربانی اور اقلیتوں کی بے چینی کا نتیجہ ضرور نکلے گا۔ بھارت کی جارحیت خود اس کی سالمیت کیلئے خطرہ بن گئی ہے، مودی سرکار خون بہانے کیلئے جنون قابل مزمت اور قابل نفرت ہے، مقتدر قوتوں اور انسانی حقوق کی نمائندہ تنظیموں کو بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور اقلیتوں کی نسل کشی کے سدباب کیلئے اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا بصورت ہندوانتہا پسند جنونی مودی سرکار کی غلطیوں کے سبب خطے میں بے امنی اور جنگ کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوجائے گا جس سے ممکن ہے ایٹمی جنگ بھی چھڑ جائے، بھارت کی بہت بڑی غلط فہمی ہے کہ وہ ایٹم اور اپنے حواریوں کے سبب سبقت حاصل کرلے گا بھارت کو یہ بھی سمجھ لینا چاہیئے کہ پاکستان الحمد للہ خود ہی اس قابل ہے کہ وہ بھارت کو منہ توڑ جواب دے سکتا ہے ۔ بھارت نے برما میں کمزور نہتے مسلمانوں کو برمی انتہا پسند کے ذریعے قتل و بربریت کی رقم تاریخ کی ہے وہ تاریخ انشااللہ پاکستان پر نہیں چل سکتی کہیں ایسا نہ ہو کہ بھارت اپنی جنونی کیفیات کے سبب خود ایک بد ترین تاریخ نہ بن جائے۔الحمد للہ پاکستان میں مسلمان جنگ جہاد کی نیت سے کریں گے اور اللہ اور اس کے حبیب کی خوشنودگی کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کریں گے ، بھارت اچھی طرح جانتا ہے کہ اس نے کئی صدیوںسے پاکستان کے اندروں حالات میں مداخلت کرکے کمزور کرنے کی کوششکیں مگر شکر ہے اللہ نے ہماری قوم اور افواج پاکستان کو متحد رکھا اور قوم کے اعتماد کیساتھ پاک فوج نے وقتاً فوقتاً کئی آپریشن کرکے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے تمام عزائم خاک میں مٹا دیئے ہیں، را کیساتھ موساد، سی آئی اےاور ایم سکس بھی شامل رہی ہیں لیکن ان سب کے جوڑ کے باوجود اللہ نے پاکستان کو نہ صرف محفوظ رکھا بلکہ ہماری پاک فوج کے ذریعے بھارتی اور دیگر پاکستان دشمن خفیہ ایجنسی کے سہولت کاروں، معاونین کو بھی گرفت میں لے آئے ہیں۔یہاں پاکستانی قوم پاک فوج اور اس کے ذیلی اداروں سے امید رکھتی ہےکہ ملک دشمن اور دشمن کا سہولت کار کوئی بھی ہو کسی طور رعایت نہ برتی جائے اگر ایسا کیا گیا تو ملک و قوم کیلئے بہت برا ہوگا۔مہاجر، سندھی، پنجابی، پٹھان، بلوچی یا اور کوئی دیگر قوم پاکستان دشمن خفیہ ایجنسیوں یا کرپشن و بدعنوانیوں میں ملوث پائے گئے تو سب کے ساتھ یکساں سلوک کیا جانا چاہیئے تاکہ صرف پاکستانی شناخت ہی رہے،ہماری قوم اسی امید پرزندہ ہے کہ اب اداروں کی کرپشن، بدعنوانیاں، لاقانیت خاتمہ یقینی ہوگا اور غدار دطن کیساتھ کسی بھی قسم کی رعایت نہ کی جائے گی۔ آئین کی پاسداری کرتے ہوئے سیاستدان، بیورو کریٹس کے جرائم ثابت ہونے پر سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ پاکستان پاک ہوسکے۔ہم بھارت یا کسی بھی پاک دشمن خفیہ ایجنسی کا مقابلہ اس وقت تک نہیں کرسکتے جب تک کہ ایوانوں، سیاستدانوں اور بیوروکریٹس سے کرپشن، بدعنوانیاں لوگوں کا جڑ سے خاتمہ نہ کریں ،اللہ پاکستان کی قوم اور اداروں کے سربراہوں کو نیک ایماندار منتخب کرے آمین ثما آمین۔ پاکستان زنادہ باد، پاکستان پائندہ باد۔
جاوید صدیقی
About the Author: جاوید صدیقی Read More Articles by جاوید صدیقی: 310 Articles with 273730 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.