انسداد سود کے لئے فیصلہ کن تحریک کی ضرورت

جب سے سپریم کورٹ سے سود کے خلاف رٹ خارج ہوئی ہے تب سے دینی حلقوں میں غم وغصہ کی لہر دیکھی جارہی ہے گذشتہ دنوں میجر جنرل (ر) ظہیر الاسلام عباسی ؒ کی جماعت تحریک عظمت اسلام پاکستان کی طرف سے انسداد سود کے حوالے سے دینی جماعتوں کا اجلاس لاہور میں انعقاد پذیر ہوا ،اجلاس میں جسٹس(ر) سرمد جلال کے متنازع ریمارکس کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی دینی قائدین کا کہنا تھا کہ ہمیں اس فیصلے کے بعد اس نظام سے کسی قسم کے خیر کی توقع نہیں ہے سپریم کورٹ کے ججز عدالت میں کہتے ہیں کہ یہ آئین اسلامی ہے مگر قرآن نے سود کو حرام قرار دیا کسی قیمت پر اس کی اجازت نہیں ،سود کے انسداد کے حوالے سے آئین بھی اسے ختم کرنے کا حامی ہے لیکن سود کو تحفظ دے کر پاکستان کی معیشت کو مزید تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیاجارہاہے ۔قائدین کا کہنا تھا کہ پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی مملکت بنانے کیلئے یہ رٹ پٹشن سنگ میل ثابت ہوگی ۔ اجلاس کی صدارت چوہدری رحمت علی امیر تحریک عظمت اسلام نے کی،اجلاس میں ممتاز قانون دان راجہ محمد ارشاد سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل سپریم کورٹ آف پاکستان نے خصوصی شرکت کی ،ڈاکٹر نجم الدین ،قاضی ظفر الحق امیر مجلس مشاورت اسلامی پاکستان،حافظ عاکف سعید امیر تنظیم اسلامی پاکستان،پیرسید مقبول شاہ امیر سلسلہ اویسہ پاکستان،مولانا زاہد اقبال امیر تحریک نفاذ اسلام پنجاب،بریگیڈیئر(ر) محمد حنیف راہنما تحریک عظمت اسلام،غلام عبا س صدیقی چیئر مین اسلامی تحریک طلبہ پاکستان،محمد عدنان ترجمان اسلامی تحریک طلبہ،مولانا محمد اسلم ندیم رہنماشریعت کونسل پاکستان،محمد امین مغل،راجہ عاشق شعبان راہنما تحریک عظمت اسلام،مولانا عابد قریشی ودیگر نے بھی شرکت کی ۔اجلاس میں سود کے حوالے سے سپریم کورٹ سے رٹ خارج ہونے کے بعد دوبارہ نظر ثانی کی فل بنچ کے مطالبہ کے ساتھ اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اس سے قبل امیر تنظیم اسلامی حافظ عاکف سعید نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس کے وکیل راجہ محمد ارشاد تھے اب نظر ثانی کی اپیل بھی حافظ عاکف سعیدامیر تنظیم اسلامی ہی کریں گے جبکہ ممتاز قانون دان راجہ محمد ارشاد بطورلیگل ایڈوائزر خدمات سرانجام دیں گے ۔انسداد سود کے حوالے سے علمائے کرام سے اپیل کی گئی کہ آئندہ جمعہ انسداد سود کے عنوان سے مساجدخطبات دیں یہ بھی رائے پیش کی گئی کہ اگر صرف چھ ماہ تک علمائے کرام جمعہ کا خطبہ اسلامی نظام خلافت کی اہمیت اور سود کے خلاف دیں تو ملک میں اسلامی نظام کی راہ ہموار ہو سکتی ہے ،قائدین نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسلامی نظام خلافت قائم ہوتا تو سود کا سرے سے وجود ہی نہ ہوتا سود اﷲ ورسول ؐ سے کھلی جنگ ہے حکمران عذاب الٰہی کو دعوت نہ دیں ملک سے سود ختم کرنے کیلئے اقدام کریں ۔ اس فیصلے سے پاکستان کا اسلامی تشخص بری طرح سے مجروح ہو ا، ہم نے رٹ کرکے اتمام حجت کردیا اب علمائے کرام سو د کے خلاف عوامی رابطہ مہم تیز کریں اجلاس میں حافظ عاکف سعید،مولانا زاہد اقبال اور مولانا عبدالروف ملک پر مشتمل تین رکنی کمیٹی بنائی گئی جو انسداد سود پر عوامی رابطہ مہم میں اپنا کردارادا کرے گی ۔ ان کا کہنا تھا کہ رٹ دائر کرکے اتمام حجت قائم کردی ،اب بھی اگر کسی کو سمجھ نہیں آرہی کہ موجودہ نظام کیا ہے تو اس میں ہمارا کوئی قصور نہیں ۔اسلام مکمل نفاذ کو قبول کرتا ہے جزوی کو نہیں ہم پاکستان میں مکمل نفاذ اسلام،اﷲ کی حاکمیت عملاًقائم کرکے کرنا چاہتے ہیں ۔ بحیثیت قوم ہم سودی لین دین کرکے اﷲ ورسول ﷺ سے جنگ میں مصروف ہیں ہم اس طرح کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے پاکستان اس دن ترقی کرے گا جس دن آئین وقانون قرآن وسنت کا پابند ہوگا ،آئین میں سود ختم کرنے کا وعدہ کیا گیا ساٹھ سال سے زائد عرصہ گزر گیا سود ختم کیوں نہیں ہوا اس کے ذمہ دار کون ہیں؟نظر ثانی کی درخواست فل بینچ اپیل کے ساتھ دائر کریں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ میں نے اذان دے دی اب علمائے کرام کا کام ہے کہ سود کے خاتمے کیلئے عوامی سطح پر تحریک لانچ کریں مسلمان عوام سود کے خلاف ہیں مگر انھیں لیڈ کرنے والا لیڈر چاہیے۔ لیڈران کرام کا دینی فرض ہے کہ وہ سود کے خلاف عوام میں بیداری ٔ شعور کہ مہم جاری وساری کریں مجھے امید ہے کہ علمائے کرام اپنی دینی ذمہ داری احسن طریقے سے ادا کریں گے ۔قائدین کا کہناتھا کہ ملک میں اسلامی نظام کا نہ ہونا ہی تمام برائیوں کی جڑ ہے اگر اسلام ہوتا تو آج قوم کو یہ دن نہ دیکھنا پڑھتا ۔افسوس کا مقام ہے کہ جسٹس (ر)سرمد جلال جیسے انسان کو بھی سود کے بارے میں علم نہیں اگر سود کے بارے میں پورا علم ہوتا تو ایسے ریماکس کبھی نہ دیتے ۔جب تک اسلام نہیں آئے گا مسلمانوں کے ساتھ ایسی زیادتیاں ہوتی رہیں گی ۔ سود کے خلاف دائر رٹ اور اس کی نظر ثانی سے نفاذ اسلام کی تحریک کو تقویت ملے گی ،دینی قائدین کو اب بیدار ہونا ہوگا ۔اجلاس کے آخر میں چوہدری رحمت علی کی کتاب قرآن وسنت پر مبنی نظام خلافت،راقم کی ادارت میں شائع ہونے والے ماہنامہ نظام حیات لاہور کی ایک ایک عزازی کاپی مہمانوں کی خدمت میں پیش کی گئی۔اجلاس کااختتام چوہدری رحمت علی خطاب کے ودعا سے ہوا۔

مذکورہ اجلاس میں قائدین کا عزم قابل دید تھا ایسے محسوس ہورہاتھا کہ ملک پاکستان میں ایک بیداری کہ لہر دوڑ گئی ہے ۔سود کو ملک سے ختم کرنا بظاہر بہت مشکل دکھائی دیتا ہے کیونکہ سیاست دان،حکمران سب عملی طورپر سود ختم کرنے کے حق میں نہیں ہیں وہ یہ سمجھتے ہیں کہ ملک کا معاشی پہیہ اس کے بغیر نہیں چل سکے گا ۔ہمارے مغرب پرست ماہرین معاشیات ،سیاست دان اور حکمران ظاہر کو دیکھ رہے ہیں باطن کو نہیں سود تو یہودوہنود کا نظام معیشت ہے اسلام کا نہیں اگر مسلمان ممالک مل کر اسلامی نظام اور اسلام پر مبنی نظام معیشت ترتیب دیں تو کسی مسلمان ملک کو آئی ایم ایف جیسے سودی ادارے سے قرضے لینے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی اس طرح مسلمان ممالک کی کرنسی ،دفاع ایک ہو جائے گا ۔معیشت ودفاع کاناقابل تسخیر ہوجائیگا ۔سوال یہ ہے کہ ساٹھ سال سے زائد عرصہ گزر گیا سود ختم کیوں نہ کیا گیا ؟ہم کب تک اﷲ ورسول ﷺ سے جنگ کرتے رہیں گے ؟پاکستانی حکمرانوں کو اس سلسلے میں پہل کرنا ہوگی ،جب پاکستان سے سود کو حرف غلط کی طرح مٹادیا جائے گا تو یہاں پر اﷲ کی رحمتیں نازل ہوں گی ۔ان برکات کو ساری دنیا دیکھے گی تو سود سے توبہ تائب ہوکر اﷲ ورسول ﷺ سے جنگ بند کردے گی۔مسلم ممالک میں پاکستان ہی واحد ایٹمی طاقت ہے اگر یہ سود کو ملک بدر کرنے کا دھماکہ بھی کردیتا ہے توپاکستان اپنے اصل مقصد کی جانب سفر شروع کردے گا۔ اگر حکمران اور مغرب پرست سیاستدان سود کو ختم کرنے کا اعلان نہیں کرتے تو یہ اﷲ ورسول ﷺ سے کھلی جنگ تو ہے ہی اس کے ساتھ آئین پاکستان سے بھی کھلی بغاوت ہے ۔اس بغاوت کو روکنے کیلئے ان دینی جماعتوں پر فرض اول عائد ہوتا ہے (جو یہ کہتی ہیں یا جن کا یہ دعویٰ ہے کہ آئین پاکستان نے کلمہ پڑھ کر اسلام قبول کرلیا ہے ) وہ مید ان میں آئیں اور قوم کو سود سے نجات دلانے کیلئے فیصلہ کن اقدام کریں۔ ایک عرصہ سے اسمبلیوں میں علمائے کرام کی موجودگی کے باوجود قوم اﷲ ورسول ﷺ سے کھلی جنگ کی حالت میں کیوں ہے ؟اس کے ذمہ دار جہا ں سیکولر سیاست دان ہیں اس کے ساتھ وہ دینی قائدین بھی ہیں جو اسمبلیوں میں ہمشہ سے موجود رہے مگر سود کے خلاف کوئی اقدام نہ کرکسے آخر کیوں؟

ہماری تو سیاست دانوں،علمائے کرام اور عوام سے گذارش ہے کہ اﷲ نے ایک موقعہ دیا ہے کہ قوم بیدار ہوکر سود کے خلاف تحفظ ناموس رسالتؐ کی طرح میدان عمل میں اترے ۔جہاں علمائے کرام کا پسینہ گرے گا وہاں عوام الناس اﷲ ورسول ؐ سے جنگ کی کیفیت سے نکلنے کیلئے اپنا خون دیں گے بس قدم آگے بڑھانے کی ضرورت ہے تمام روکا ٹیں پانی کی طرح بہہ جائیں گی۔
 
Ghulam Abbas Siddiqui
About the Author: Ghulam Abbas Siddiqui Read More Articles by Ghulam Abbas Siddiqui: 264 Articles with 245724 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.