ٹریفک انجینیرنگ کا شعبہ
(Syed Haseen Abbas Madani, Karachi)
اچھے دنوں کی بات ہے جب کبھی
کراچی میں ٹریفک انجینیرنگ کا ایک شعبہ ہوا کرتا تھا اور ہر جگہ وہ لوگ
ٹریفک کا سروے کرتے نظر آتے تھے اور اس کی بنیاد پر اوور ہیڈ برج اور انڈر
پاس اور بائی پاس بنانے کا فیصلہ شاید انہی لوگوں کا کارنامہ ہو۔
کراچی بڑا اورگنجان شہر ہونے کے سبب اس بات کا متقاضی ہے کہ دنیا کے بڑے
شہروں کی طرح اس میں بھی ٹریفک کے لئے نئے نئے راستے کھولے جائیں۔
مجھے ٹریفک انجینیرنگ والے اس لئے یاد آئے کہ کراچی میں ٹریفک کا معاملہ
بڑا سنگین ہوگیا ہے۔ سڑکوں پر بہت طویل فاصلوں پردوسری طرف جانے کے لئے کٹ
بنائے گئے جس کا نتیجہ یہ نکلا کے لوگ طویل فاصلوں سے واپس آنے کے بجائے
غلط سمت سے گاڑی چلاکر قریبی کٹ سے دوسری سڑک پر آنے کی کوشش کر تے ہیں اس
کی وجہ سے اکثر بہت سے حادثات ہو جاتے ہیں میں آپ کو ٹریفک کی مشکلات کا
ذکر کرتے ہوئے توجہ دلاوں گا کہ ڈرگ روڈ اسٹیشن کے سامنے سے راشد منہاس روڈ
شروع ہوتی ہے ۔
شاہراہ فیصل جب سگنل پر پہنچتی ہے تو سگنل پار کر کے جب ائیر پورٹ کی طرف
سرکولرریلوے کے اوپر پل بنایا گیا ہے یہاں پر راستہ شاہراہ فیصل سے دگنی
چوڑائی کا ہوتا ھے اس گنجائش کی وجہ سے اگر شاہراہ فیصل سے بھی ٹریفک آئے
تو اگلی سڑک دوگنی چوڑی ہے لہذا وہاں پر راشد منہاس پر سے شاہراہ فیصل آنے
والی ٹریفک کو روکنے کی ضرورت نظر نہیں آتی مگر ٹریفک پولیس کے لوگ کس
حکمت عملی پر عمل کر کے راشد منہاس کو اوورلوڈ کرتے ہیں اور عوام کو سخت
پریشانی کا سامنا ہو تا ہے ۔ شاہراہ فیصل پر شہر کی طرف جانے والا ٹریفک
سگنل کے مطابق عمل کرے گا مگر ائیر پورٹ کی طرف جانے والے ٹریفک کو روکنے
کی کوئی مصلحت سمجھ نہیں آتی ۔ اگراس میں اختلاف ہو تو سگنل سے ریلوے لائن
تک ایک چھوٹی سی دیوار اٹھادیں تاکہ شہر سے آنے والا ٹریفک راشد منہاس کے
ٹریفک سے نہ ٹکرائے ۔
دوسرا ایک متبادل راستہ ائیر پورٹ کی سڑکوں سے گزر کر گلستان جوہر کا تھا
جس سے شاہراہ فیصل کا ٹریفک گلستان جوہر سے نکل کر یونیورسٹی روڈ اور سپر
ہائی وے، معمار اورنیو کراچی کا راستہ اختیار کرتا ہے جب سے ائیر پورٹ پر
حملہ ہوا تھا یہ راستہ سیکیورٹی کی خاطر بند ہے ۔ میری ارباب اختیار سے
التجا ہے کہ وہ خود اس راستے سے گزر کر سیکیورٹی پر ایک نظر ثانی فرمائیں
کہ یہ بندش کس حد تک ضروری ہے ۔ اس راستے سے بہت سا ٹریفک شاہراہ فیصل کے
لوڈ کو کم کر دیتا ہے ۔ اور عوام اپنی منزل پر جلدی اور محفوظ پہنچ جاتے
ہیں سڑکوں پر بھاری ٹریفک اکثر حادثات کا سبب بنتا ہے ۔ سیکیورٹی کا ایک
احتیاطی قدم یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس راستے کی نگرانی کی جائے نہ کہ بندش۔ |
|