ایک دفعہ ایک بزرگ نے مجھ سے
سوال پوچھا تھا کہ بتاؤ سب سے مشکل اور بڑی قربانی کیا ہوتی ہے؟ میں نے
جواب دیا کہ مال کی قربانی، انہوں نے مجھے مسکرا کر دیکھا اور نفی میں
سرہلا دیا پھر میں نے کہا جان کی قربانی سب سے مشکل ہوتی ہے، ان کی مسکراہٹ
گہری ہوگئی۔ آخر کونسی قربانی سب سے مشکل اور بڑی ہوتی ہے؟ میں نے زچ ہو کر
سوال کیا۔ تب وہ مسکرا کر بولے کسی انسان کے لئے سب سے بڑی قربانی اس کی
رائے اس کی سوچ کی قربانی ہوتی ہے اور اپنی سوچ اپنے فیصلوں سے رجوع کرنا
سب سے مشکل کام ہوتا ہے۔ یہ بات ہمیں اس لئے یاد آئی کہ بروز اتوار گیارہ
اپریل کو ڈاکٹر عامر لیاقت نے اپنے پروگرام “ عالم آن لائن “ میں سوات میں
لڑکی کو کوڑے مارنے کی جعلی ویڈیو کو موضوع گفتگو بنایا۔(واضح رہے کہ اس
موضوع پر ہم انتیس مارچ کو ہی ہماری ویب کے اسی فورم پر نشاندہی کرچکے تھے
اور اس پر تاحال بحث جاری ہے)۔
ڈاکٹر عامر لیاقت نے جس موضوع کو منتخب کیا اس پر ہم انہیں مبارکباد پیش
کرتے ہیں اور ہمیں خوشی ہے کہ کسی نے تو اس پر آواز اٹھائی اور جس طرح کہ
ہم نے کہا تھا کہ جسیے یہ ویڈیو تمام ہی چینلز نے بریکنگ نیوز کے طور پر
چلائی ایسے ہی ان تمام چینلز کا فرض ہے کہ اب وہ اس ویڈیو کے جعلی ہونے کی
بھی بریکنگ نیوز چلائیں۔ ڈاکٹر عامر لیاقت صاحب نے اپنی گفتگو کے آغاز میں
ہی یہ بات کہی کہ جب یہ ویڈیو جاری کی گئی تو تمام ہی لوگوں نے اس کی مذمت
کی اور بغیر سوچے سمجھےاسلامی سزاؤں پر اعتراض کیا اور دنیا بھر میں یہ
پیغام گیا کہ اسلام کی سزائیں اتنی وحشیانہ ہوتی ہیں انہوں نے کہا کہ میں
بھی اس میں شامل تھا اور ہمارا چینل بھی اس میں شامل تھا۔ یہ ان کی گفتگو
کا خلاصہ تھا اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ کہا کہ اس پروگرام کے کرنے کا مقصد
یہ ہے کہ یہ بات ریکارڈ پر آجائے کہ مذکورہ ویڈیو جعلی تھی۔
ہمیں خوشی ہے کہ ڈاکٹر صاحب نے صاف گوئی سے کام لیا اور اپنی غلطی کا بھی
اعتراف کیا اور اپنی رائے سے رجوع کیا نہ صرف رجوع کیا بلکہ اپنے دستیاب
وسائل سے اس کو عام بھی کیا یہ ایک نہایت ہی لائق تحسین کام ہے اور اس کو
نہ سراہنا زیادتی ہوگی۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے اس ضمن میں ممتاز علماء
کرام کی گفتگو بھی چینل پر پیش کی۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا دیگر چینلز اور اینکر پرسنز ان کی تقلید کرتے ہوئے
اپنی رائے سے رجوع کرتے ہیں یا نہیں؟ اور اس کے ساتھ ہی ہم یہ بھی دیکھنا
چاہیں گے کہ “ میں نہ مانوں گروپ“ جو کسی بھی حال میں اس ویڈیو کو جعلی
ماننے کو تیار نہیں تھے تو اب جبکہ پاکستان کے سب سے بڑے اور معروف چینل کے
ایک معروف پروگرم میں اس کی تردید آگئی ہے کیا وہ بھی اپنی رائے سے رجوع
کرتے ہیں یا حسب سابق میں نہ مانوں کی رٹ لگاتے ہوئے اس کی بھی تاویلات پیش
کرتے ہیں؟ |