آخر عمران خان چاہتے کیا ہیں..؟؟

عمران خان مردم شناس نہ صحیح مگرکم ازکم اَب میڈیاکوتوعمران شناس ہوجاناچاہئے، آخر عمران خان چاہتے کیا ہیں..؟؟

اَب کسی حد تک یہ بات تودرست ثابت ہوگئی ہے کہ عمران خان مردم شناس نہ صحیح مگر اَب اُمیدہے کہ میڈیاکو تو کم ازکم عمران شناس ضرورہوجاناچاہئے اور یہ جاننا چاہئے کہ آخر عمران خان چاہتے کیا ہیں..؟؟؟ہمیشہ میڈیاکی زینت بننے والے عمران خان آنے والے دِنوں میں کس رنگ اور روپ میں سامنے آنے والے ہیں...؟؟اَب جس کے لئے عمران خان کیا کیا اور کیسے کیسے پاپڑ بیلیں گے..؟؟اَب عمران خان میڈیاسے اپنی کس قسم کی کوریج چاہئیں گے...؟؟ اور عمران خان میڈیا پر اپنی پبلیسٹی کے لئے کن کن ذرائع سے کتنی رقم خرچ کریں گے..؟؟

بہرحال ..!!منگل 3نومبرکو اپنی پریس کانفرنس کے دوران عمران خان ، ریحام خان سے متعلق ایک صحافی کے اِس سوال پرکہ’’آپ خودمردم شناس ہیں ،آپ کو ذاتی اور سیاسی زندگی میں لوگ دھوکاکیوں دے جاتے ہیں‘‘(راقم الحرف کا خام و قوی خیال یہ ہے کہ اگرچہ یہ سوال اِن کی ذاتی زندگی سے متعلق ایسابھی ذاتی نہیں تھاکہ جس پر عمران خان آگ بگولہ ہوجاتے... جیساکہ وہ ہوگئے مگر چونکہ وہ ریحام خان کو نہ چھوڑنے کا ارادہ رکھتے ہوئے بھی کچھ قریبی رشتے داروں کی مداخلت و ناراضی کے باعث گھریلو طور پر ہونے والی ناچاکیوں کی وجہ سے اپنے کلیجے پر پتھر رکھ کر ریحام خان کو چھوڑچکے ہیں تو اِس کیفیت سے دوچار عمران خان کا صحافی کے پوچھے گئے اِس سوال پرایساہی ردِعمل آناچاہئے تھامگر پھر بھی عمران خان کو اپناایسابھی سخت رویہ نہیں اپناناچاہئے تھاکہ اِن کی ساری تدبیریں اُلٹی ہوجاتیں جیسی کہ ہوگئیں ہیں)صحافی کے پوچھے گئے اِس سوال پرجواب دیتے ہوئے عمران خان کو اِس طرح بھڑکنانہیں چاہئے تھاجیساکہ عمران خان دوہزارفارن ہائٹ سے بھی زیادہ درجہ حرارت تک کھول گئے اور صحافی کے پوچھے گئے مندرجہ بالاسوال کا جواب دیتے ہوئے اِسے درِس انسانیت سکھانے لگے اور خداجانے تصورہی تصورمیں عمران خان اپنے آپ کو کیا کیا سمجھتے ہوئے جو کچھ کہہ گئے وہ بھی ساری دنیانے میڈیامیں دیکھااور پڑھ لیاہے۔

اگرچہ عمران خان جیسے اُس شخص کے لئے جس نے اپنی ساری زندگی کے حسین ذاتی لمحات کو ہمیشہ میڈیاسے شیئرکیا ہے گزشتہ دِنوں جب صحافی نے اُسی عمران خان سے ایساکیا اور کون ساسوال پوچھ لیا ..؟؟یا ایسی کیا بات کہہ دی ....؟؟کہ عمران خان جیساہمیشہ اپنی زندگی کو کھلی کتاب کی طرح میڈیامیں پیش کرنے والے عمران خان صحافی پر برس پڑے اور اِسے ڈنٹنے ڈپٹنے کے ساتھ ساتھ اِس صحافی سمیت اپنی پریس کانفرنس میں شریک دیگر صحافیوں کو بھی جیسے درسِ اخلاق سِکھانے لگے اور فضول میں بیٹھے بیٹھائے اپنا بلڈپریشراتنابڑھاگئے کہ جنہیں دیکھ کر ایسالگ رہاتھاکہ اگر اِنھوں نے اِ س مقام پر پہنچ کرخود کو کولڈنہ کیاتو کہیں اِنہیں برین ہمرج نہ ہوجائے... وہ تو اﷲ کا بڑاکرم ہواکہ عمران خان نے خود کو اِس جذباتی اور غصے والی کیفیت سے جلد نکال لیااور خود کو سنبھال لیا ورنہ راقم الحرف کو یہی خدشتہ کھائے جارہاتھاکہ کہیں عمران خان اپنے ہی غصے کے ہاتھوں خود ہی اپنانقصان نہ کربیٹھیں اور یوں میرے مُلک کی ایک طرف بہت بڑی تعداد میں نوجوان نسل اپنے انقلابی لیڈراور دوسری جانب عمران خان سے شادی کی خواہشمندہزاروں کنواریوں میں سے کوئی ایک اِن کی تیسری شریک حیات بننے سے محروم نہ ہوجائے...یوں اِن سب کی دُعاؤں سے عمران خان فوراََ سنبھلے اور نارمل حالت میں آگئے اور پھر اُنہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں صحافیوں کے پوچھے گئے سوالات کے خندہ پیشانی سے جوابات دیئے تو پھر پریس کانفرنس اختتام پذیرہوئی۔

آج عمران خان سے پوچھے گئے صحافی کے اِس سوال پر’’ آپ خودمردم شناس ہیں ،آپ کو ذاتی اور سیاسی زندگی میں لوگ دھوکاکیوں دے جاتے ہیں؟؟‘‘عمران خان کے جواب سے سب کو یہ اندازہ ہوجاناچاہئے کہ عمران خان خود کتنے مردم شناس ہیں مگر جس طرح عمران خان نے صحافی کو جواب دیتے ہوئے ڈانٹااور ڈپٹا اَب اِس سے میڈیاکو عمران خان شناس ہر حال میں ہوجاناچاہئے کہ عمران خان کو کس موقعے پر کس طرح اور کن زاویوں سے ڈیل کیاجائے تاکہ کسی بھی موقعے پر عمران خان کے غصے اور ڈانٹ ڈپٹ سے بچاجاسکے۔

اَب آخر میں ،میں چلتے چلتے عمران خان کے لئے ایک دُعاکرتے ہوئے میڈیاکو بھی اپنا ایک ایسا مشورہ دیناچاہوں گا اگر میڈیانے اِس پر من و عن عمل کرلیا تو میڈیااپنی اہمیت برقراررکھ سکے گا ورنہ ہمیشہ عمران خان کے غصے کی زد ہی میں رہے گا ہاں تو میری عمران خان کے لئے یہ دُعاضرورہے کہ ’’ اﷲ کرے کہ عمران خان جلد تیسری شادی کریں اوراپنا گھر پھر بسانے کی کوشش کریں اور اگر پھر چندماہ بعد کوئی ایساموڑآئے جیساکہ عمران و ریحام کے درمیان آیاہے تو اِس موقعے کے لئے میرامیڈیاکو یہ مشورہ ہے کہ میڈیاعمران خان کی تیسری شادی کی ایک جھلک کی بھی ہرگزہرگزکوریج نہ کرے اور جب تیسری شادی کا بندھن بھی کسی وجہ سے ٹوٹ جائے تو اِس کی بھی خبریں میڈیاکی زینت نہ بنائی جائیں ہاں البتہ ...!! جب عمران خان اپنی چوتھی شادی رچائیں تو پھر اُس وقت تیسری شادی کے ہونے اوراِسے ٹوٹنے کے چرچے کئے جائیں تو تب عمران خان کو لگ پتاجائے گاکہ میڈیاکو ڈانٹنے اور اِسے چھاڑنے کے کیسے نتائج ہوتے ہیں..؟؟

بہرکیف ..!! عمران خان جیسے ایک سُلجھے ہوئے اور میڈیاکی ایک ایک رگ سے واقف رہنے والے شخص کا ایک صحافی کے ایک بے ضرر اور چھوٹے سے اِس سوال کہ ’’آپ خودمردم شناس ہیں ،آپ کو ذاتی اور سیاسی زندگی میں لوگ دھوکاکیوں دے جاتے ہیں‘‘تپ جاناکچھ زیب نہیں دیتاہے کہ عمران خان کو اِس موقع پر وہ صحافی کو ڈانٹنے ڈپٹنے کے بجائے اِس کے پوچھے گئے سوال کا جواب نو کمنٹس ‘‘ کہہ کربھی تو دے سکتے تھے مگر پچھلے دِنوں عمران خان نے اپنی پریس کانفرنس میں ایک صحافی کے ساتھ جیسارویہ اپنایااور اِسے جیسے ذلیل کیا اَب اِس کا خمیازہ بھی اِنہیں اوراِن کی جماعت ہی بھگتناپڑے گا۔(ختم شُد)
Muhammad Azim Azam Azam
About the Author: Muhammad Azim Azam Azam Read More Articles by Muhammad Azim Azam Azam: 1230 Articles with 972228 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.