سوشل میڈیا کی محبتیں

ہمالیہ سے بلند اور سمندر سے گہری پاک چین دوستی اب ’’محبت‘‘ میں بدلتی جا رہی ہے۔دونوں دوست ممالک کی سفارتی دوستی کی تو دنیا مثال دیتی ہے لیکن سفارتی ’’محبت‘‘ ناکام ہوگئی ہے۔پی کے سرفراز نے تو دشمن ملک کی ’’جگو‘‘کو دھوکہ نہیں دیا تھا لیکن مظفر گڑھ کے ’’امین‘‘نے چین کی ’’ڈولی‘‘ سے بے وفائی کرکے بیس کروڑ سے زائد پاکستانیوں کی کٹوا دی ہے

علی امین کوئی پہلا پاکستانی نہیں جس پر کوئی غیرملکی خاتون مرمٹی ہے اس سے پہلے بھی کئی خواتین پاکستانی مردوں پر فدا ہوئیں اور انہوں نے ان سے شادی بھی رچائی۔سب سے مشہور محبت کی کہانی پاکستانی ڈاکٹر حسنات اور برطانوی لیڈی ڈیانا کی ہے۔دونوں کی محبت شادی کے بندھن تک پہنچنے سے پہلے ہی ختم ہوگی،لیڈی ڈیانا ایک حادثے میں زندگی کی بازی ہارگئی۔سابق کرکٹراور موجودہ سیاستدان عمران خان سے گولڈسمتھ کی بیٹی جمائما نے محبت کی ۔جمائما سمتھ سے جمائما خان بنی ۔دو بچوں جنم دیا۔دونوں کی شادی کا بندھن نو سال بعد ٹوٹ گیا۔بھارت کی ٹینس کوئین ثانیہ مرزا پاکستانی شعیب ملک کو دل دے بیٹھی ۔ملک بھی پوری شان سے پڑوس ملک سے بیاہ لائے۔سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم نے آسٹریلوی شنیرا سے شادی کی اور کامیابی سے نبھا رہے ہیں۔اسی طرح اور بھی بہت ساری مثالیں ہیں۔

چونکہ یہ دور آئی ٹی کا ہے تو محبتیں بھی حقیقی سے آئی ٹی کی دنیا میں ہورہی ہیں۔ دنیا بھر کے نوجوان جہاں سوشل ویب سائٹس سے شروع ہونے والی رسمی بات چیت کومحبت میں بدل رہے ہیں وہاں پاکستانی نوجوان بھی اس دوڑ میں پیچھے نہیں اور اب تک ایک اندازہ کے مطابق بھارت سمیت مختلف ملکوں سے پانچ سے زائد لڑکیاں محبت کے ہاتھوں مجبور ہوکرپاکستان آچکی ہیں۔ تازہ مثال چینی لڑکی ڈولی کی جانب سے پاکستانی لڑکے کی محبت میں دوبارہ پاکستان آنا ہے۔ ڈولی سے پہلے بھی کئی ممالک کی لڑکیاں پاکستان آچکی ہیں ۔ان میں سے بھارتی نژاد شارجہ کی لڑکی ننگیتا بھی ہے جو انٹرنیٹ پر ملتان کے ظفر اقبال کے ساتھ محبت ہونے کے بعد سب کچھ چھوڑ کر پاکستان پہنچی تھی۔ ننگیتا محبت کی خاطر دس ہزار درہم کے عوض جعلی پاسپورٹ کے ساتھ پاکستان آئی لیکن لاہور امیگریشن میں پکڑی گئی جسے شارجہ ڈی پورٹ کردیا گیا اور یوں اس کی محبت نے بھی میلاپ نہیں دیکھا۔جنوبی افریقی عیسائی لڑکی زاہرہ ونزل بھی فیس بک پر محبت ہوجانے کے بعد حافظ آباد کے نعمان افضل کے پاس چلی آئی تھی۔ محبت کی خاطر اپنا مذہب تبدیل کرکے پاکستانی روایات کے مطابق شادی کی۔امریکی تحقیقاتی ادارے پیو ریسرچ کے اعدادو شمار کے مطابق امریکہ کے نوجوانوں کی بہت بڑی تعدادانٹرنیٹ، سوشل ویب سائٹس، موبائل فونز اور دیگر ٹیکنالوجی کی مدد سے اپنے رومانوی تعلقات استوار کرتے ہیں۔ امریکہ بھر کے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا استعمال کرنے والے 35 فیصد نوجوان رومانوی تعلقات میں مبتلا ہوتے ہیں جبکہ 86 فیصد نوجوان اسکول اور تعلیمی ادارے کے اوقات میں اپنے رومانوی تعلقات کے ساتھیوں کے ساتھ ہوتے ہیں۔سماجی رویوں، نوجوانوں اور بدلتے وقت کے رواجوں پر نظر رکھنے والے ماہرین کے مطابق دنیا بھر کے نوجوانوں کی بہت بڑی تعداد اپنے تعلیمی اداروں میں بھی رومانوی تعلقات میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ نوجوان نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے سمیت اپنے رومانوی تعلقات پر بھی توجہ دیتے ہیں۔ دنیا بھر میں جہاں تعلیمی میدانوں میں انقلاب آیا ہے وہیں تعلیمی اداروں میں فطری محبت بھی پروان چڑھی ہے۔

محبت میں بے وفائی میں پر انسان ٹوٹ جاتا ہے،ایسے ٹوٹ کے بکھرتا ہے کہ ریزہ ریزہ ہوجاتا ہے۔ناکام عاشق کی زندگی عذاب بن جاتی ہے۔وہ روز جیتا اور روز ہی مرتا ہے۔چینی لڑکی واپس اپنے ملک تو لو ٹ جائے گی لیکن جو اس کے جذبات سے کھلواڑ کیاگیا وہ کبھی بھول نہیں پائے گی۔زندگی گھر پاکستانیوں سے نفرت کرے گی۔محبت کے نام سے دور بھاگے گی ۔کاش ایسا نہ ہوتا۔محبت کا انجام محبت سے ہب ہونا چاہیے تھا۔
Azhar Thiraj
About the Author: Azhar Thiraj Read More Articles by Azhar Thiraj: 77 Articles with 68398 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.