دلچسپیاں - پیراڈوکس

پیراڈوکس نام ہے "خود سے ضد" کا۔ یہ کوئی ایسا دعوی یا ایسی بات ہوتی ہے جو ظاہری طور پر اپنے ہی خلاف جا رہی ہو، اور بیک وقت غلط اور درست بھی لگنے لگے۔ یہاں یقیناََ آپ کے ذہن میں اپنے کُچھ دوستوں کا خیال آیا ہوگا، مگر اُس خیال کو چھوڑ کر یہ سوچتے ہیں کہ بالآخر ایسی بات کا فائدہ ہی کیا جو خود ہی اپنے خلاف ہو یا متضاد باتوں کا مجموعہ ہو؟ تو بات یہ ہے کہ پیراڈوکس عموماََ ایسے خیالی تجربات پر مبنی ہوتا ہے جو انسانی سوچ اور منطق کو چیلنچ کرتے ہیں اور کئی مرتبہ انسانی منطق کے بارے میں بے حد مفید مشاہدات کا باعث بنتے ہیں۔ بات کو سمجھنے کے لئے اِس "تصویری" پیراڈوکس کو دیکھتے ہیں۔ یہ شے اپنی ہی ضد ہے۔ جونہی آپ اِس کی ایک ساخت کو درست سمجھتے ہیں تو دوسری ایسی ساخت درست لگنے لگتی ہے جو پہلی کے درست ہوتے ہوئے بالکل درست نہیں ہو سکتی۔ اب آنکھوں کو یوں چکر دینا کا بھلا کیا فائدہ؟ تو چکر یہ ہے کہ یوں چکر دینے سے ہم یہ سوچنے پر مجبور ہو جاتے ہیں کہ انسانی دماغ کاغذ پر بنی چیز (2D) کو اصلی دنیا کی چیزوں (3D) کے طور پر دیکھنے کی کوشش میں ایسی کیا غلطی کرتا ہے کہ ایسی چکرانے والی تصویر بنانا ممکن ہو گیا؟ بس ایسے گہرے سوالوں کا ابھرنا اور پھر اُن کو سمجھنے کی کوشش فلسفے اور منطق کی دنیا میں پیراڈوکس کو ایک اعلی مقام سے نوازتے ہیں۔

اوپر ہم نے ایک 'تصویری' پیراڈوکس کی مثال دیکھی۔ اب ایک عبارتی پیراڈوکس کو دیکھتے ہیں۔

"اِس جملے میں دو خرابیان ہیں۔"

اگر اِس جملے کا سرسری جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ اِس جملے میں 'خرابیاں' کو 'خرابیان' ٹائپ کیا گیا ہے۔ سو ایک خرابی تو یہ ہو گئی۔

لیکن کیا اِس جملے میں دوسری خرابی بھی ہے؟

اگر یہ کہا جائے کہ اِس جملے میں دوسری کوئی خرابی نہیں تو پھر دوسری خرابی یہ بنتی ہے کہ اِس جملے کا دو خرابیوں والا دعوی غلط ہے۔ اور یوں جملے میں دو خرابیاں بنتی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن اگر جملے میں اسطرح دو خرابیاں بنتی ہیں تو پھر جملے کا دعوی درست ہو گیا کہ اِس میں دو خرابیاں ہیں اور یہ دعوی درست ہو جانے سے جملے میں ایک ہی خرابی رہ جاتی ہے (ٹائپنگ والی) ۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن اگر جملے میں ایک ہی خرابی رہ گئی تو پھر اِس کا دو خرابیوں والا دعوی غلط ہو گیا اور اچانک جملے میں پھر سے دو خرابیاں ہو گئیں، لیکن ۔۔۔۔۔۔۔۔ (اور یوں یہ سلسلہ چلتا رہے گا)۔

آخر میں ایک اہم بات یہ کہ ادب میں لفظ "پیراڈوکس" کا استعمال فلسفے سے قدرے مختلف ہے۔ مثلاََ ادب میں دو متضاد جذبات کو ساتھ لکھ دینے کو پیراڈوکس کہہ دیا جاتا ہے۔ لیکن چونکہ انسان میں ایک ہی چیز کے بارے میں متضاد جذبات بیک وقت موجود ہو سکتے ہیں (جیسے بیٹے کو باہر کے ملک میں بہت اچھی نوکری مل جانا ماں کے دل میں خوشی اور غم دونوں جذبات کو ابھار سکتا، جسے انگریزی میں Bittersweet کہتے ہیں) اِس لئے ادب کے "پیراڈوکس" میں کُچھ خاص اچھنبے کی بات نہیں۔

- ابنِ مُنیب
Ibnay Muneeb
About the Author: Ibnay Muneeb Read More Articles by Ibnay Muneeb: 54 Articles with 68751 views https://www.facebook.com/Ibnay.Muneeb.. View More