اذان دینے اور اوّل وقت میں نماز ادا کرنے کا اجر و ثواب
(Muhammad Rafique Etesame, Ahmedpureast)
حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے فرمایا نبی
پاکﷺنے کہ اگر لوگوں کو یہ پتہ چل جاتا کہ آذان دینے او ر پہلی صف میں
بیٹھنے کا کتنا اجرو ثواب ہے تو وہ اس کیلئے قرع اندازی کرتے اور اگر لوگوں
کو یہ پتہ چل جاتا کہ اول وقت میں نماز ادا کرنے کا کتنا ثواب ہے تو وہ اس
کیلئے جلدی کرتے اورر اگر لوگوں کو یہ پتہ چل جاتا کہ عشاء اور فجر کی
نمازوں کی ادائیگی کیلئے مسجد میں آنے کا کتنا ثواب ہے تو انھیں (حالت مرض
میں) سرین پر یا گھٹنوں کے بل چل کر بھی آنا پڑتا تو ضرورآتے۔(المشکوٰۃ
المصابیح)
اس حدیث شریف میں تین باتیں بیان کی گئی ہیں پہلی یہ کہ اذان دینے اور پہلی
صف میں بیٹھنے کا اجر و ثواب اتنا زیادہ ہے کہ لوگ اسکے حصول کیلئے قرعہ
اندازی کرتے۔ یعنی اگر اذان دینے والے ایک سے زیادہ ہیں تو وہ قرعہ اندازی
سے اپنے میں سے کسی ایک کو منتخب کرتے، اسی طرح اگرمسجد کی پہلی صف میں
مثلاً چالیس یا پچاس آدمی بیٹھتے ہیں مگر بیٹھنے والے زیادہ ہیں تو وہ باہم
قرعہ اندازی سے پہلی صف میں بیٹھنے والوں کا انتخاب کرتے اوردوسری یہ کہ
اوّل وقت میں نماز ادا کرنے کا ثواب! یعنی جب اذان ہو جائے تو آدمی نماز کی
تیاری شروع کر دے اور دیگردنیاوی کاموں کو ترک کر کے نماز کیلئے مسجد
میںآجائے، اور تیسری یہ کہ فجر اور عشاء کی نمازوں کو مسجد میں ادا کرنے کا
ثواب اتنا زیادہ ہے کہ صحت مند تو درکنار مریض لوگ جو صحیح طرح چل نہیں
سکتے مگر سرین پر یا گھٹنوں پر گھسٹ کر بھی آ سکتے ہیں تو وہ ضرورآتے مگریہ
حصول ثواب پر موقوف ہے ورنہ مریض اپنے گھر میں بھی نماز ادا کر سکتا ہے۔
بہرحال اس حدیث شریف میں اذان دینے، پہلی صف میں بیٹھنے،اوّل وقت میں نماز
پڑھنے اور نماز وں کی ادایئگی کیلئے مسجد میں آنے کے اجر و ثواب کو بیان
کیا گیا ہے ۔اللہ تبارک و تعالیٰ ہر مسلمان کو اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا
فرمائے آمین! |
|