تحریر:یسری ٰ امین (اومان)
انسان کا مطلب محبت ہے۔اللّٰہ تعالی نے انسان کی فطرت میں محبت رکھی
ہے۔"ـــمحبت ایک فطری کمزوری ہے،جو ہمیں آدم علیہ السلام سے ورثے میں ملی
ہے۔"
"محبت" طبعی میلان اور دلی کشش کی تعبیر کے لیے سب سے زیادہ محبت کا لفظ
استعمال کیا جاتا ہے،جس کا قرآن و حدیث میں بھی کثرت سے استعمال کیا گیا
ہے،ہم نے بھی اس امر کے لیے اسی محبوب لفظ کا سہارا لیا ہے۔"محبت کا اصل
معنی پاکی اور ستھرائی ہے۔"کوئی بھی شخص محبت کے بغیر اپنی زندگی گزارنے کا
تصور تک نہیں کرسکتا۔محبت ایک احساس ہے،ایک جذبہ ہے،جسے لفظوں میں بیان
کرنا مشکل بہت مشکل ہے۔محبت کو محسوس کیا جاتا ہے۔ایک انسان کی پوری زندگی
محبت کے بغیر ادھوری ہے۔ہماری زندگی میں محبت کے کئی رنگ ہوتے ہیں۔محبت
لفظوں کی محتاج نہیں بلکہ وہ اپنے ہر ہر انداز سے خود کو متعارف کرواتی
ہے۔اس دنیا میں محبت کے کئی روپ ہیں۔ایک حقیقی ہوتی ہے اور دوسری مجازی
کہلاتی ہے۔حقیقی محبت کی سب سے بڑی مثال اللّٰہ اور اس کے پیارے نبی صلی
اللّٰہ علیہ وسلم کی محبت ہے اللّٰہ نے آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی محبت
میں ہی یہ دنیا بنائی کیونکہ نبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم کو اس دنیا میں
بھیجنا تھا اور اسلامی کی تبلیغ کرنی تھی۔اللّٰہ نے ایک بہترین انسان کو
اپنا محبوب چنا۔عقیدوں اور نظریات سے محبت نہیں ہوسکتی۔محبت انسان سے ہوتی
ہے۔اگر پیغمبر صلی اللّٰہ علیہ وسلم سے محبت نہ ہو ،تو خدا سے محبت یا
اسلام سے محبت نہیں ہوسکتی۔حقیقی محبت آپ کو کبھی رسوا نہیں ہونے دیتی بلکہ
آپ کو عرش پہ اللّٰہ کے نزدیک لے جاتی ہے۔دنیا کی فکروں سے آزاد کردیتی
ہے۔اتنی ہمت اور طاقت دیتی ہے کہ آپ بڑی سے بڑی مشکل میں بھی مایوس نہیں
ہوتے،اور نہ ہی ہار مانتے ہیں۔محبت کوشش یا محنت سے حاصل نہیں ہوتی،یہ عطا
ہے،یہ نصیب ہے بلکہ یہ بڑے ہی نصیب کی بات ہے۔زمین کے سفر میں اگر کوئی شے
آفاقی ہے تو وہ محبت ہے۔محبت کی تعریف مشکل ہے اس پر بہت سی کتابیں لکھی
گئیں،افسانے رقم ہوئے شعراء نے محبت پر بہت سی غزلیں،اشعار اور قصیدے
لکھے۔محبت پہ بہت سی داستانیں ہیں جن کو اہل قلم نے بہت ہی خوبصورت انداز
میں ہم تک پہنچایا ہے۔محبت سے بہت کچھ جیتا جاسکتا ہے۔انسان کا دل اور محبت
کرنے والے شخص سے جوڑی ہر شے کو ہم اپنا بناسکتے ہیں۔محبت نفرت کو مٹا کر
کسی بھی شخص کے دل میں اپنی جگہ بنالیتی ہے۔ایک ایسا احساس ایسا جذبہ پیدا
کرتی ہے کہ ہر مشکل پریشانی کسی بھی شخص کو متاثر نہیں کرتی۔درحقیقت محبت
آرزوئے قرب حسن کا نام ہے۔ہم ہمہ وقت جس کے قریب رہنا چاہتے ہیں ،وہی محبوب
ہے۔محبوب ہر حال میں حسین ہوتا ہے کیونکہ حسن تو دیکھنے والے کا اپنا
اندازے نظر ہے۔محبت کے لیے کوئی خاص عمر نہیں ہوتی محبت زندگی کے کسی بھی
دور میں ہوسکتی ہے۔یہ بھی ممکن ہے کہ ایک انسان کو پوری زندگی میں محبت سے
آشنا ہونے کا موقع نہ ملے۔محبت کو سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ محبت کے
راستے پہ چلیں۔کہا جاتا ہے ،"محبت کی نہیں جاتی ہوجاتی ہے۔"آج کل کے مشینی
دور میں محبت اپنا اثر کھو رہی ہے۔لوگوں نے محبت کو کھیل تماشہ بنالیا
ہے۔ہر روز کسی معصوم کے احساس و جذبات کا خون ہوتا ہے۔بہت سے دل ٹوٹے ہیں
اس کی کیا وجہ ہے۔ہم کیوں کسی کے ساتھ ایسا کرتے ہیں؟کیوں لوگوں کو محبت کے
نام پر دھوکا اور فریب دیتے ہیں؟
"محبت کھیل تماشہ نہیں یہ تو دو دلوں اور روحوں کا پاکیزہ تعلق ہے۔"
جس میں بھروسہ اور خلوص شامل ہیں۔وفا ہوتی ہے نہ کہ بیوفائی۔محبت وقت
گزارنے کے لیے نہیں ہوتی بلکہ عمر بھر کے لیے ہوتی ہے۔آج کل کے نام نہاد
لوگوں نے اس کو مذاق اور کھیل سمجھ کر لوگوں کی زندگیوں اور عزت سے کھیلنا
شروع کردیا ہے جو کہ بہت غلط ہے۔اس کو محبت نہیں دھوکے بازی کہتے ہیں۔جو
لوگ یہ سب کر رہیں ہیں وہ شاید یہ بھول گئے ہیں کہ ایک دن قیامت آئے گی۔ہر
بندے کو اللّٰہ کے سامنے ایک ایک چیز کا حساب دینا ہوگا۔تب وہ لوگ کچھ بھی
نہیں کرسکیں گے۔ابھی آپ کے پاس وقت ہے اور موقع بھی اس لیے خود کو صحیح
راستے پر لے کر جائیں اور کسی کو اپنی ذات سے تکلیف نہ دیں۔غلطی ہر انسان
سے ہوتی ہے۔بہتری اسی بات میں ہوتی ہے کہ آپ توبہ کریں۔محبت کو محبت ہی
رہنے دیں کہیں ایسا نہ ہو کہ اگلی نسل محبت نام سے ہی نفرت کریں۔ |