اُردو زبان کے سفیر۔ ممتازشاعرجناب خالد شریف

بچھڑا کچھ اِس ادا سے کہ رُت ہی بدل گئی اِک شخص سارئے شہر کو ویران کر گیا۔ اِس مشہور شعر کے خالق خالد شریف ایک بہت ہی اچھے اور نفیس انسان ہیں۔ اُن کا تعلق اُس نسل سے ہے جو پاکستان کے ساتھ ساتھ پروان چڑھی۔نرم اور محبت بھرئے لہجے کی شخصیت جناب خالد شریف جنہوں نے اردو زبان کی بڑھوتری میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اپنا وقت پبلشینگ کے شعبے کو دیا اور یوں کمائی کی بجائے اردو زبان کی خدمت میں مصروفِ عمل ہیں۔نوکر شاہی کا حصہ رہنے کے باوجود اُن کی انسان دوستی پہ رشک آتا ہے چونکہ وہ ہیں ہی شاعر تو پھر اُن کے زندگی میں افسری کا کیا کام۔ مدت ملامت سے پہلے ہی نوکری کو خیر باد کہ کراپنی زندگی کا مشن ماورا پبلشرز کو بنائے ہوئے ہیں جہاں کمائی نہیں ادب کی خدمت ہوتی ہے اور اِس سے بڑی اور کیا کمائی ہوسکتی ہے کہ بیمار معاشرئے میں شعر وادب سے محبت کی لو جلائی جائے۔عرصہ دراز سے اُن کے ساتھ سوشل میڈیا کی وساطت سے رابطہ رہتا ہے لیکن بالمشافہ ملاقات کا عرصے سے پروگرام بنارہا تھا ۔ اور یوں آخر اُن کی قدم بوسی کا فخر حاصل ہو ہی گیا۔جناب خالد شریف اُردو زبان کی خدمت کرنے والی وہ ہستی ہیں کہ جس کا اقرار سارا زمانہ کرتا ہے۔انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ میں خدمات دینے کے علاوہ اُنھوں نے ماورا پبلشرکے ذریعہ سے اُردو زبان کی خدمت کے لیے خود کو وقف کیے رکھا۔راقم کے ساتھ اُن کا تعلق بھائیوں کی طرح ہے وہ ہمیشہ مجھے چھوٹے بھائیوں کی طرح سمجھتے ہیں اور راقم کو اِس بات پر فخر ہے۔جناب خالد شریف کی زندگی اوڑھنا بچھونا اُن کا اردو زبان سے عشق ہے ۔ جناب خالد شریف کا کہنا ہے کہ جب پاکستان بنا تو اُس وقت اُن کی عمر چھ ماہ تھی اُن کے والدین اُنھیں بچا بچا کر پاکستان کی سرزمین پہ لے آئے اُن کا تعلق انبالہ سے تھا۔یوں پاکستان کا جنم اور جناب خالدشریف کی زندگی کا آغاز اکھٹا ہی ہوا ۔چند روز پیشر ملاقات ہوئی تو فرمانے لگے آپ سے ملاقات کرنے کے لیے تو بہت انتظار کرنا پڑتا ہے ۔تو راقم نے عرض کہ جناب ہم جن کے پرستار ہیں اُن کو بھی انتظار کرواتے ہیں۔ بہت ہنسے میری اِس بات پر۔راولپنڈی میں پرورش ہائی ۔ معاشیات میں ماسٹرز کیا سی ایس ایس کرنے کے بعد انکم ٹیکس آفیسر سے اپنے کیرئیر کا اغاز کیا ۔اُن کے ہمعصر اور قریبی دوستوں میں حسن نثار اور اور امجد اسلام امجد ہیں۔ اُن کی حالیہ شاعری کی کتاب بچھڑا کچھ اِس ادا سے بہت خوبصورت کتاب ہے ۔ راقم کو بھی اُنھوں نے عطا فرمائی۔ اِس کتاب میں اُن کی بہت ہی اعلیٰ غزلیں شامل ہیں اور نظمیں بھی ہیں۔ جناب خالد شریف صاحب دھیمے انداز میں متانت کے ساتھ اور نرم لہجے میں اپنا دکھ بیان کرنے کا منفرد انداز رکھتے ہیں۔ اُن کی شاعری میں ایسا جابجا نظر آتا ہے اور اُن کی شاعری میں زندگی کی حقیقتوں سے آشنائی کا انداز لاجواب ہے۔وہ آسان فہم میں مشکل سے مشکل بات کہنے کا ملکہ رکھتے ہیں۔زندگی کے سفر میں وقت کے ساتھ ساتھ جو فاصلہ کم ہوتا جارہا ہے جناب خالد شریف کی شاعری میں اُس کا اظہار ملتا ہے اور اِن کی شاعری میں انسانی جبلت کو بہت احسن انداز میں بیان کیا گیا ہے۔اﷲ پاک سے دُعا ہے کہ محترم خالد شریف کو عمر ِ خضر عطا فرمائے۔ جناب خالد شریف کی نئی کتاب بچھڑا کچھ ادا سے چند اشعار پیش ہیں۔
آج اک دوسرئے کو قتل کرنا ہے ہمیں
تو میرا پیکر نہیں میں ترا سایہ نہیں
یہ مرے عہد کا منشور ِ ستائش ٹھر اــ ـ
وہ جواب ہم میں نہیں ہے وہ بہت اچھا تھا
٭
نہ کوئی روکنے والا نہ کوئی ٹوکنے والا
اکیلے آئنے کے سامنے ہنس لیں کبھی رولیں
٭
ذرا دیر دسمبر کی دھوپ میں بیٹھیں
یہ فرصتیں ہمیں شائد نہ اگلے سال ملیں
٭
وہ ابھی شاداب ہے جنگل کے پھولوں کی طرح
اُس کے چہرے پر گئے موسم نے کچھ لکھا نہیں
٭
ملی مجھے بڑئے سادہ مزاج لوگوں میں
وہ چیز میں جسے اہلِ نہر میں دھونڈتا تھا
MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE
About the Author: MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE Read More Articles by MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE: 453 Articles with 430357 views MIAN MUHAMMAD ASHRAF ASMI
ADVOCATE HIGH COURT
Suit No.1, Shah Chiragh Chamber, Aiwan–e-Auqaf, Lahore
Ph: 92-42-37355171, Cell: 03224482940
E.Mail:
.. View More