لٹریری اینڈ کلچرل فسٹیول2015ء

الحمراءہال میں لٹریری اینڈکلچرل فسٹیول کا آج آخری دن تھا اس فسٹیول کو اتنے منظم طریقے سے منعقد کروانے پر عطاءالحق قاسمی اور عطاء محمد خان مبارک باد کے حقددار ہیںفیسٹیول کے دوسرے روز میں الحمراءپہنچا تو داخلے کے وقت ہی جاوید چودھری سے ملاقات ہو گئی۔ایک لمحے کیلئے میں یقین نہیں کر سکتا تھا کہ چودھری صاحب اتنے سادہ لبادے میں نظر آئے گے۔جیسی طبعیت کے مالک ہے چودھری صاحب ظاہری طور پر ہی نظر آرہے تھے۔ ذرا آگے بڑھے تو ایک طرف پنجابی کلچرل کے سٹالز لگے ہوئے تھے جبکہ دوسری طرف کتب کے سٹالز تھے اس کے بعد ہال نمبر تین میں مستنصر حسین تارڑ صاحب کی زبانی ان کی سوانح عمری سنی اسکے بعد ہال نمبر دو میں پہنچے جہاں پہ ظفراقبال،آفتاب آقبال اور عطاءالحق قاسمی صاحب کے درمیان مکالمہ جاری تھا جس سے ہم معزوز ہوئے۔ اسی ثناں میں آٹھ بج چکے تھے اور یہ اردو مشاعرے کا وقت تھا جس میں انڈیا سے لیکر کراچی تک کے مشہورومعروف شعراءتشریف فرما تھے تمام نے اپنا تکیہ کلام پیش کر کے حاضرین سے خوب داد حاصل کی مگر جب انور مسعود صاحب کی باری آئی تو انھوں نے محفل کو چار چاند لگا دیئے۔ تمام شعراءکا کلام قابل دیدنی تھا مگر مجھے قاضی صاحب یہ شعر سب سے زیادہ پسند آیا
دیدہ و دید میں لوٹا دیا سب کچھ
میرا ادب کرو میں خدا کا رقیب ہوں
Abdul Waheed Rabbani
About the Author: Abdul Waheed Rabbani Read More Articles by Abdul Waheed Rabbani: 34 Articles with 38953 views Media Person, From Okara. Now in Lahore... View More