پی پی159 سے
(Imtiaz Ali Shakir, Lahore)
حاضرہوں پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی
پی159سے جوانتخابی حلقہ ہے وزیراعلیٰ پنجاب جناب میاں محمدشہبازشریف
کا۔دنیا بھر کی طرح میں بھی میاں صاحب کی صلاحیتوں اورکاوشوں کوقدر کی نظر
سے دیکھتاہوں۔مین فیروزپورروڈ کی تعمیراورمیٹربس سروس شروع کرکے میاں صاحب
نے عوام اچھی سفرسہولت فراہم کی ہے۔جہاں پہلے ہم گھنٹوں ٹریفک جام میں
پھنسے رہتے اب وہیں سے بغیرکسی رکاوٹ سفر کرتے ہیں۔ابھی کل ہی کی بات ہے کہ
روزوزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے برطانوی ہائی کمشنرفلپ بارٹن
کے ساتھ گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے دوران تاریخی دو
ستانہ معاشی تعلقات ہیں ،جرائم پر قابو پانے کے لیے برطانیہ کے تجربات سے
فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔اس موقع پربرطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ وزیر اعلی
پنجاب میاں محمدشہباز شریف کی غیر معمولی صلاحیتوں کا بیرون ملک بھی اعتراف
کیا جاتا ہے ،پنجاب حکومت نے وسائل کا رخ عوام کی فلاح کی طرف موڑ رکھا ہے
،وزیر اعلیٰ نے پنجاب میں عوام کی خدمت کے نئے ریکارڈ ز قائم کیے ہیں‘‘
اپنے منتخب وزیراعلیٰ کی تعریف ترقی یافتہ ملک کے اہم حکومتی عہددار کے منہ
سے سن کرخوشی کی انتہاء نہیں رہتی۔دنیا تعریف کیوں نہ کرے ہمارے وزیراعلیٰ
نے بڑے بڑے منصوبے چھوٹی مدت میں کامیابی کے ساتھ پورے کرکے دیکھائے ہیں ،بڑے
بڑے منصوبوں کوتیزرفتاری سے مکمل کرتے دینانے دیکھاہے پرنجانے کیوں چھوٹے
چھوٹے منصوبے کیوں نظراندازکردیئے جاتے ہیں؟جس طرح بڑے منصوبے اہمیت کے
حامل ہوتے ہیں اُسی طرح چھوٹے منصوبے بھی عوام کے حالات زندگی بہتربنانے
میں اہم کرداراداکرتے ہیں۔15فٹ کی گلی میں کھڑا2فٹ سیوریج کا گندہ پانی
گھرسے نکلنے کی اجازت دے گاتوکوئی میٹروبس یاٹرین جیسی بڑی سہولتوں سے
فائدہ اُٹھائے گا۔بچے صاف پانی پی کرصحت وتندروستی کے ساتھ تعلیم
وہنرسیکھیں گے توملک وقوم کی خوشحالی اورترقی میں حصہ ڈالنے کے قابل
ہوسیکیں گے۔جناب وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف سے ایک عرض کرتاچلوں
کہ بے شک پوری دنیا آپ کی صلاحیتوں کا اعتراف کرتی ہے پرحلقہ پی پی 159جہاں
آپ ایم پی اے ہیں کے عوام آپ کی صلاحیتوں اعتراف تو کیایقین بھی نہیں
کرتے۔ابھی آج ہی ایک بزرگ کہہ رہے تھے کہ برطانوی ہائی کمشنرفلپ بارٹن کو
ایک بارلاؤکچاشہزادہ روڈکاہنہ نوپر ہماری حالت دیکھنے کے بعد بھی میاں
شہبازشریف کی تعریف کرے توہم بھی مان لیں گے۔کاہنہ نوپی پی159یوسی 247کی
سیاست کا مرکزجاناجاتاہے ۔ میاں شہبازشریف اس حلقہ سے ایم پی اے اورن لیگ
کی ہی مسزرانامبشراقبال ایم این اے ہیں جبکہ ترقیاتی کام نہ ہونے کی وجہ سے
یوسی247کے عوام نے شیرکے نشان کومکمل ردکرکے آزاداُمیدواربشارت علی کو
چیئرمیں منتخب کرلیاہے جون لیگ کی قیادت کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔عام انتخابات
میں عوام نے میاں محمدشہبازشریف کی صلاحیتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے قومی
اسمبلی کے حلقہ این اے 129اورصوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی159 دونوں میں
بھرپورکامیابی دلائی،بعدازاں ضمنی انتخابات میں ن لیگ کے ٹکٹ پر
مسزرانامبشراقبال ایم این اے منتخب ہوئیں جویہاں کے عوام کے ن لیگ پرمکمل
اعتماد کامنہ بولتاثبوت ہے۔الیکشن مہم کے دوران ن لیگی رہنماؤں نے اپنی
تقریروں میں کہا تھاکہ میاں شہبازشریف کوووٹ دے کرکامیاب کریں ،وہ آپ کے
حلقہ کے ایم پی اے اورایم این اے بن گئے تووہ اپنے حلقے کوپیرس بنادیں گے
پرایسا کچھ نہ ہوسکا۔راقم اُن مسائل پر زیادہ توجہ نہیں دلاناچاہتاجن
کوبنیاد بناکرعوام نے ن لیگ کے ٹکٹ پرالیکشن لڑنے والے اُمیدواربرائے
چیئرمن محمدرمضان مستانہ جوماضی میں مسلسل دومرتبہ اسی حلقہ سے ناظم منتخب
ہوچکاہے کوووٹ دینے کی بجائے آزاداُمیدوارحاجی بشارت علی پراعتماد
کیا۔محمدرمضان مستانہ ذاتی تعلقات اورن لیگ کی ٹکٹ اورمقامی رہنماء
رانامبشراقبال کی بھرپور حمائت کے باوجودہارگیا جبکہ ہونا تویہ چاہئے تھا
کہ وزیراعلیٰ کے حلقے سے جسے بھی ن لیگ کاٹکٹ ملتاوہ بھاری اکثریت سے
جیتتاپریہاں تووہ بھاری اکثریت سے ہارگیا۔آج جب وزیراعلیٰ پنجاب میاں
محمدشہبازشریف ایم پی اے اورایم این اے بھی ن لیگ کی موجود ہیں پھربھی
یوسی247سے شیرہارگیا ہے تو پھرآنے والے عام انتخابات میں حالات کس طرف
جائیں گے؟ اس بات کا فیصلہ آنے والے دنوں میں ترقیاتی کاموں کی سپیڈدیکھ
کرہی کیاجاسکتاہے۔یاد رہے کہ بلدیاتی الیکشن کا شڈول جاری ہونے کے بعد اس
یوسی میں بہت سے ترقیاتی منصوبے جن میں اکثریت سیوریج اورراستوں کی تعمیر
کے منصوبے شامل ہیں شروع کئے گئے تاکہ ن لیگی اُمیدوارجیت سکے پرایسانہ
ہوسکا۔عام انتخابات میں بھی یہی روش اختیار کی گئی توپھر میاں صاحب ذرہ سوچ
لیں کہ مخالفین کے ہاتھ بہت بڑاانتخابی ہتھیار لگ جائے گا۔آپ کے مخالفین
پورے ملک میں پی پی159کی مثال پیش کریں گے اورلوگوں کو دعوت دیں گے کہ ذرہ
دیکھو وزیراعلیٰ پنجاب کے حلقے کی حالت کو ۔ذاتی طور پرراقم پاکستان مسلم
لیگ ن یاحکومت وقت کامخالف ہے اورہی تنقیدکاکوئی شوق ہے اس لئے میاں صاحبان
کی قابلیت کااعتراف کرتاہوں جیساکہ دہشتگردی کے واقعات میں کمی،بجلی کی
لوڈشیڈنگ میں کسی حدتک کمی،کراچی اوربلوچستان میں امن وامان کی بحالی
اوردیگر کئی ایسے منصوبے ہیں جن کا کریڈٹ ن لیگ کی حکومت کوجاتاہے۔کیونکہ
راقم کا تعلق بھی پی پی159کے علاقہ کاہنہ نوسے ہے اس لئے یہاں کے مسائل کو
دیکھ کریہ کہناپڑتاہے کہ میاں محمدشہبازشریف نے اپنے حلقے پرتوجہ نہیں دی ۔کاہنہ
کے مسائل میں سرفہرست سیوریج،تنگ اورٹوٹے پھوٹے راستوں کی تعمیر،پینے کاصاف
پانی،خواتین اور بچوں کیلئے پارک،قبرستان کیلئے زمین، صحت کے حوالے
سے60بیڈپرمشتمل ہسپتال کااعلان ہوچکاہے جبکہ بچوں کی تعلیم کیلئے سرکاری
سکولوں کی کمی ہے ،نادرا آفس کا قیام اورشامل ہیں۔میری وزیراعلیٰ پنجاب سے
پُرزوراپیل ہے کہ وہ اپنے حلقہ کودوسروں پرچھوڑنے کی بجائے خودوقت نکالیں
یاکسی غیرمقامی،غیرسیاسی بندے کویہاں کے مسائل حل کرنے کیلئے تعینات کریں
تاکہ عام انتخابات سے پہلے پہلے ہمارے مسائل بھی حل ہوجائیں اورن لیگ
مقبولت بھی قائم رہے |
|