پی ٹی وی کے باکمال اداکار، بے مثال ہدایتکار اور منفرد
ڈرامہ نگار کمال احمد رضوی 17دسمبر کو اس جہانِ فانی سے رخصت ہوگئے۔کمال
احمد رضوی اسمِ با مسمّیٰ تھے۔انھوں نے فن اداکاری و صدا کاری کو کمال تک
پہنچایا۔
کمال احمد رضوی المعروف الّن یکم مئی 1930کو ہندوستان کی ریاست بہار کے
قصبے گیا میں پیدا ہوئے۔ 1951میں وہ اکیس برس کی عمر میں وہ ہندوستان سے
پاکستان چلے آئے۔ پاکستان آنے کے بعد وہ کچھ عرصہ لاہور میں رہے اور اس کے
بعد کراچی چلے آئے۔
|
|
کمال احمد رضوی نے اپنے فنی کیریئر کا آغاز 1958میں تھیٹر سے کیا۔1965میں
انھوں نے ادکار رفیع خاور کو ساتھ لے کر معروف پروگرام الف نون شروع کیا۔
الف نون میں معاشرتی برائیوں پر گہرا طنز کیا جاتا تھا لیکن کمال رضوی کے
قلم کا یہ کمال تھا کہ وہ سخت سے سخت بات ہلکے پھلکے انداز میں کہہ جاتے
تھے، اس پر مستزاد ان کی اور رفیع خاور کی بے ساختہ اداکاری نے اس پروگرام
کو چار چاند لگا دیے۔
الف نون میں انھوں نے الف سے الن جبکہ رفیع خاور نے نون سے ننھّا کا کردار
ادا کیا تھا۔ یہ پروگرام دیکھتے ہی دیکھتے ناظرین کے ذہنوں پر چھا کر ان کے
دلوں پر راج کرنے لگا۔ اس پروگرام کی مقبولیت کا یہ عالم تھا کہ اس پروگرام
کے ٹیلی کاسٹ ہونے کے وقت سڑکوں پر سناٹا چھا جاتا تھا ۔ لوگ پورے ہفتے اس
کی نئی قسط کا انتظار کرتے تھے کہ دیکھیں اب یہ کس معاشرتی برائی کے خلاف
آواز اٹھاتے ہیں۔الف نون کو پی ٹی وی پر چار بار ٹیلی کاسٹ کیا جاچکا ہے۔
ان کے دیگر مشہور ڈراموں میں ’’بلاقی بد ذات‘‘ ’’مسٹر شیطان‘‘ ’’آدھی بات‘‘
’’ جولیس سیزر‘‘ ’’خوابوں کے مسافر‘‘ ’’بادشاہت کا خاتمہ‘‘ ’’ کھویا ہوا
آدمی‘‘ ’’ صاحب بی بی غلام‘‘ ’’ ہم سب پاگل ہیں‘‘ ’’ چور مچائے شور‘‘ ’’ ہم
سب پاگل ہیں‘‘ ’’ آپ کا مخلص‘‘ ’’ میرا ہمدم میرا دوست ‘‘ اور کئی دیگر
شاہکار ڈرامے شامل ہیں۔
کمال رضوی ڈرامے بھی لکھتے تھے اور ان کے کئی مشہور ڈرامے ان کے ہی لکھے
ہوئے تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے ہدایت کاری بھی کی۔ ریڈیو کے لیے بھی
لکھتے رہے جبکہ بی بی سی اردو سے بھی ان کا تعلق رہا ہے۔
کمال رضوی نہ صرف ایک باکمال ڈرامہ نگار اور مصنف تھے بلکہ بچوں کے لیے بھی
انھوں نے کافی کام کیا۔ بچوں کے مشہور رسالے تعلیم و تربیت اور بچوں کی
دنیا کے مدیر رہے ، جبکہ اس کے ساتھ ساتھ خود بھی بچوں کے لیے ایک رسالہ
پھلواری جاری کیا۔ مشہور رسالے تہذیب اور فلمی رسالہ شمع کی ادارت کی ذمہ
داری نبھاتے رہے۔ 1989میں حکومت نے ان کی صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے
انھیں تمغہ حسنِ کارکردگی سے نوازا۔
|
|
کمال احمد رضوی پی ٹی وی کی تاریخ کا ایک اہم باب ہیں۔ احمد رضوی وہ باذوق
اور سلجھے ہوئے فرد تھے جنھوں نے معیاری طنز و مزاح ، شائستہ مذاق اور
تیکھے جملوں سے لوگوں کے لبوں پر مسکراہٹ بکھیری۔ انہوں نے کبھی شائستگی کا
دامن نہیں چھوڑا ۔ آج کل جس طرح مزاح کے نام پر لچر پن اور پھکڑ پن کو
فروٖغ دیا جارہا ہے، وہ اس سے کوسوں دور تھے۔تیکھے جملے، گہرا طنز، اس کے
ساتھ الفاظ کی ادائیگی اور چہرے پر کھلتی ایک ہلکی سی مسکراہٹ ان کی پہچان
تھی۔
ان کی وفات سے نہ صرف دنیا ایک بڑے اداکار سے محروم ہوگئی بلکہ ایک شائستہ
انسان، باکمال ڈرامہ نگارہم سے جدا ہوگیا۔ بلاشبہ ان کی وفات ایک عہد کا
خاتمہ ہے۔
|