لوڈشیڈنگ اور مہنگائی کا عذاب زمہ واری کس کی ؟

مسلم لیگ ن کے میاں نواز شریف نے کہا کہ پرویز مشرف نے ملک کو لوڈشیڈنگ کے اندھیروں میں دھکیل دیا۔ نواز شریف صاحب نے خود جنرل مشرف کو چوہدری نثار کے مشورے پر آرمی چیف بنایا تھا چنانچہ کیا میاں نواز شریف نے ہی ملک کو مسائل کی دلدل میں نہیں پھنسا دیا تھا اور اس کی کبھی قوم سے معافی بھی مانگ لیں وہ اگر بڑائی کا ثبوت دیں۔ ایسا ہی واقعہ بھٹو صاحب کے ساتھ جنرل ضیا نے کیا۔ جنرل ضیا غلط نا ثابت ہوا مگر مشرف غلط ثابت کر دیا گیا کیوں بھائی ؟ جنرل مشرف کو برا بھلا کہنے والے اور خصوصاً میاں صاحبان سے کون کہے کہ یہ مصیبت آپ ہی کی لائی ہوئی تھی۔

ویسے فرمایا تو بالکل صحیح میاں صاحب نے، نا ہی مشرف میاں صاحب کو معاہدے کے خلاف وقت سے پہلے ملک آنے کی اجازت دیتے اور نا ہی ملک دوبارہ میاں صاحبان کے ادوار کی طرح مصائب و مسائل کا شکار بنتا کیونکہ ایک بات تو صاف ہے کہ مشرف کے دور میں نا تو توانائی کے شعبے میں اتنا برا حال تھا اور نا مہنگائی اتنی زیادہ تھی بلکہ خدا جھوٹ نا بلوائے تو ملک آج کے مسائل سے محفوظ ہی تھا جو میاں صاحب کی ملک اور سیاست میں واپسی کے بعد شروع ہوئی۔ میاں صاحب نے فرمایا کہ مسلم لیگ ن تاجر برادری کے مسائل سے آگاہ ہے۔ یہ بھی صحیح کہا میاں صاحب نے کیونکہ میاں صاحب کی سیاست کا مرکز صرف آگاہ ہونا ہی ہے باقی مسائل حل کرنا نہیں کیونکہ مسائل پچھلوں نے خراب کیے اور مسائل آنے والے حل کریں گے میاں صاحب کا فارمولہ صاف ظاہر ہے۔ بڑے مسائل میں ایک بڑا مسئلہ گورنر پنجاب سلمان تاثیر بھی ہیں کہ جس مسئلہ پر ن لیگ کچھ نہیں کرسکتی دوسرے مسائل پر کیا کرے گی یہ بھی دیکھا ہوگا۔

شہباز شریف کبھی کراچی میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی پر چراغ پا ہوتے ہیں اور کہتے پائے گئے کہ سب کو لوڈ شیڈنگ شئیر کرنی چاہیے یعنی جیسے بچے کھیل کود میں ہارنے کے بعد کھیل ہی بگاڑ دیتے ہیں کہ “نا تو خود کھیلیں گے اور نا کھیلنے دیں گے“ چنانچہ کھیل خراب کرنے کا یہ رویہ شہباز شریف صاحب کی فطرت ثانیہ ہی بن گیا ہے جیسے انہوں نے طالبان کے حملوں سے خوفزدہ ہو کر کہا تھا کہ طالبان کو پنجاب میں حملے نہیں کرنے چاہیے کیونکہ پنجاب حکومت کے ذمہ داران (یعنی ن لیگ ) بھی طالبان کی طرح کے نظریات رکھتے ہیں یعنی ایک طرح سے طالبان سے اپنی مماثلت کو ثابت کرنے کی کوشش کی تھی۔ وگرنہ کیونکر شہباز شریف صاحب نے پنجاب پر “طالبان کو ہتھ ہولا رکھنے کا “ بیان دیا تھا۔ ڈاکٹر اجمل نیازی نے اپنے کالم میں لکھا کہ چوہدری ظہیر الدین نے دلچسپ بات کہی ہے کہ نون لیگ فون لیگ ہوگئی ہے ۔

٨٠ روپے کلو چینی خرید کر لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے گھبرائے ہوئے لوگ واقعی پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ نواز شریف صاحب چاہتے کیا ہیںِ۔

جج بحال ہوئے تو لوگ خوش ہوئے کہ چلو جی انصاف دہلیز پر خود چل کر آئے گا اب اس انتظار میں لوگ اپنے کام کاج چھوڑ کر تو نہیں بیٹھ سکتے کہ نامعلوم کب انصاف دہلیز پر آئے دروازہ کھٹکھٹائے اور سائل کو موجود نا پاکر چلا جائے۔ کاش عدلیہ چینی اور پیٹرول کے مسئلے پر لوگوں کو مایوس نا کرتی۔ حکومتوں نے سپریم کورٹ کے احکامات کی توہین پر توہین کرنے کے ریکارڈ قائم کردیئے مگر توبہ کیجیے جو آزاد عدلیہ کے ماتھے پر شکن بھی آئی ہو۔
M. Furqan Hanif
About the Author: M. Furqan Hanif Read More Articles by M. Furqan Hanif: 448 Articles with 495177 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.