جناب وزیراعظم اور قوم کی بیٹی

محترم میاں نوازشرف صاحب تیسری مرتبہ پاکستان کے منتخب وزیراعظم بن چکے تھےاور کراچی کےدورے پہ تھے (اس سے پہلے وہ اپنی انتخابی مہم میں بڑے زور و شور سے عافیہ صدیقی کو پاکستان لانے کا وعدہ کرچکے تھے)جناب وزیراعظم ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے گھر گئے انکی والدہ محترمہ سے ملاقات کی اور جزبات سے بوجھل لہجے میں ان سے وعدہ کیا کہ عافیہ صدیقی ایک مہینے کے اندر پاکستان میں ہوگی آپ لوگ استقبال کی تیاری شروع کریں میں ہر قیمت پر عافیہ کو پاکستان لاونگا چاہے اس کے لئے مجھے اپنی حکومت کی قربانی کیوں نہ دینی پڑے شاید ان دنوں حرمین شریفین کی میزبانی کے اثرات جناب وزیراعظم کی طبیعت پہ باقی تھے آج اس وعدے کو تین سال ہونے کو آئے مگر تاحال اس پہ عمل درآمد نہیں ہوسکا جانے کونسے عوامل ہیں جن کی بنا پہ حکمرانوں نے اس مسلے پہ مکمل خاموشی اختیار کی ہویی ہے تیرہ سال سے امریکی زندانوں میں ظلم وستم کا سامنا کرنے والی اس مجبور و بے بس بیٹی کی کہیں شنوائی نہیں عافیہ صدیقی کی چھیاسی سالہ قید پاکستان کے شیرنشان حکمرانوں کا منہ چڑا رہی ہے گزشتہ رمضان المبارک میں ڈاکٹر فوزیہ کی طرف سے آئمہ اقتدارسے باربار رابطہ کرنے پر بھی کوئی جواب نہیں دیاگیا الٹا انہیں تاکید کی گئی کہ رمضان صبر کامہینہ ہے آپ صبر سے کام لیں کیوں ہمیں بھی پریشان کررہی ہیں -

عالم اسلام کی پہلی نیوروسرجن ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو اپنے بچوں سمیت تیرہ سال قبل کراچی سے اغواء کرکے افغانستان پہنچایاگیا تھاسابق نام نہاد بہادرجرنیل نے ڈالروں کے عوض جی بھر کے ملت اسلامیہ اور پاکستان کے تقدس کو پایمال کیا بلیک واٹر اور سی آئی اے کو پاکستان میں کھلی چھوٹ دی گئی چادر اور چہاردیواری کا تقدس امریکی قدموں تلے رونداگیا سینکڑوں بے گناہ پاکستانیوں کو لاپتہ کیا گیا جن کا آج تک کوئی پتہ نہیں کس حال میں ہیں خداجانے زندہ ہیں یاعقوبت خانوں کے اندھے ظلم کی بھینٹ چڑھ گئے ہیں-

ایک کمزور عورت پہ ستم ڈھانے والا بہادر امریکہ ہر حربہ آزما چکا مگر آفرین ہے پاکستان کی اس بیٹی پہ نہ جھکی ہے نہ بکی ہے تنہاء صلیبی جبر و قہر کے سامنے ڈٹ کر کھڑی ہے اس نے ثابت کردیا کہ وہ واقعی حافظ قران اوراسلام کی بیٹی ہے عظیم ہے وہ ماں جس نے ایسی بیٹیاں پیدا کیں قارئین کو یادہوگا جب ریمنڈ ڈیوس کے بدلے عافیہ کی رہائی کا شور اٹھا تھا تو کیسے اس غیرتمندگھرانے نے بے گناہوں کے قاتل کے بدلے رہایی سے انکار کردیا تھا آخر ایسا کونسا جرم تھا جسکی اتنی سنگین نوعیت کی سزا دی جارہی ہے درحقیقت امریکہ نے اسے مسلمانوں کے لیے ایک ٹیسٹ کیس بنا دیا ہے یوں سمجھ لیجیے غیرت جانچنے کا ایک پیمانہ ورنہ اور کونسی وجہ تھی کہ ایک کمزور عورت کو چھوٹے سے ناکردہ گناہ کی سزا میں چھیاسی سال قید کی سزا سنا دی جاتی ہے اورپوری دنیا میں اس کی تشہیر کی جاتی ہے مگر عالم اسلام کے کسی حکمران کی غیرت نہی جاگتی کاش آج حجاج بن یوسف زندہ ہوتا تو شاید اس بیٹی کے غموں کا مداوہ ہوپاتا کاش امت مسلمہ کا کوئی خوف خدا رکھنے والا حکمران عافیہ صدیقی کی وہ پکار سن لیتا جو اس نے امریکی عدالت میں پیشی کے موقعہ پر کی اس نے کہا آپ لوگ میری حالت دیکھ رہے ہیں مجھے ننگا کر کے میرے سامنے قران کے اوراق ڈال دئیے جاتے ہیں اور کہا جاتا ہے کپڑے واپس تب ملیں گے جب ان قران کے اوراق پر چلوگی میں کیسے چلوں قران پر میں توحافظ قران ہوں پوری دنیا کے مسلمانو مجھے نہیں بچاسکتے تو کم ازکم مجھے قران کی بیحرمتی سے تو بچا لو
تیری آہیں عافیہ عرش پہ جاتی تو ہونگی
جاکہ رب کو فریاد تیری سناتی توہونگی
جھنجوڑتی ہونگی کچھ دیوانوں کا ضمیر
کچھ سر پھروں کو جگاتی تو ہونگی

ایک سوال کے جواب میں اس نے کہا میں آپ سے کوئی اپیل نہیں کرونگی جج صاحب میں تو اپنے رحیم و کریم رب سےاپیل کرچکی ہوں وہ ہی مجھے اس آزمائش سے کامیاب نکالے گا مگر یہ آزمایش عافیہ صدیقی کی ہے ہی کہاں یہ تو عالم اسلام کی آزمایش ہے یہ آزمایش ہے ہمارے حکمرانوں کی ہم نوجوانوں کی ہمارے علماء کرام کی امت مسلمہ کی بیٹی صبح وشام لٹتی ہے اندوہناک مظالم نے اسکا ذہنی توازن بگاڑ دیاہے اسکی بوڑھی والدہ کی سسکیاں راتوں میں گونجتی ہیں اس کے ننھےبچے ماں کی ممتا کیلیے ترستے ہیں مگر ہمارے دل احساس سے عاری ہوچکے ہم اندھے بہرے اور گونگے ہوچکے ہماری مساعئ ہماری بھاگ دوڑ ہزارجتن صرف اپنے گھر اپنے بیوی بچوں تک محدود ہیں روز محشر حوض کوثر پہ کچھ لوگوں کواگر دین میں بگاڑ کرنیکی وجہ سے نبی کریم ﷺ سے دورکردیا جایگا تو ایک کمزور مسلمان عورت پہ ہونے والے ظلم پہ خاموشی ہمیں کونسی نبی رحمتﷺکی قربت عطاکردیگی-
SHAHID MUSHTAQ
About the Author: SHAHID MUSHTAQ Read More Articles by SHAHID MUSHTAQ: 114 Articles with 77812 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.