قومی اسمبلی کی بہترین پیش رفت ،نعت خوانی اورضروری گزارشات
(Muhammad Siddique Prihar, Layyah)
خبرہے کہ قومی اسمبلی نے رولزمیں ترمیم کی
منظوری دی جس کے تحت اب قومی اسمبلی کے اجلاس کے آغازمیں قرآن پاک کی تلاوت
کے بعدنعت رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم بھی پڑھی جائے گی۔مسلم لیگ ن کے
ایم ایس اے کیپٹن (ر)صفدرنے رول ۸۴،رول ۹۶۱،رول ۲۱۱میں ترمیم پیش کی ہے ۔ایوان
نے متفقہ طورپرمنظورکرلی ہے۔سپیکرایازصادق نے اجلاس کی صدارت کی۔اس سے قبل
پنجاب اورسندھ اسمبلی میں قرآن پاک کی تلاوت کے بعدنعت شریف پڑھی جاتی
ہے۔کیپٹن صفدرنے کہا کہ یہ ربیع الاول کامہینہ ہے۔ہم نے یہ ترمیم ۰۰۰۲ء میں
پیش کی تھی۔اس پرایک سوساٹھ سے زائدممبران کے دستخط ہیں۔لیکن آج یہ تاریخی
دن ہے جب یہ ترمیم منظورہوئی ہے۔ایوان نے سپیکرکومخاطب ہوکرکہاکہ آپ کویہ
سعادت مل چکی ہے کہ آپ کے زیرصدارت اجلاس میں یہ فیصلہ ہواہے۔اب اس سعادت
کے لیے اللہ تعالیٰ نے آپ کودوبارہ سپیکربنایا۔اس ترمیم کی برکت سے دوہزارہ
اٹھارہ کے بعدبھی اس ایوان کے سپیکررہیں گے۔گویاایوان نے سپیکرقومی اسمبلی
کومبارکباداورخراج تحسین پیش کرتے ہوئے یہ پشین گوئی بھی کردی ہے کہ سال
دوہزاراٹھارہ کے بعدبھی پاکستان میں مسلم لیگ ن کی ہی حکومت ہوگی۔سپیکرقومی
اسمبلی سردارایازصادق نے پورے ایوان کومبارکباددی اورکہا کہ نعت شریف پڑھی
جائے گی تواس کی برکت بھی ہوگی۔یہ ملک اسلام کے نام پرحاصل کیاانشاء اللہ
اس ملک میں نظام مصطفی نافذہوگا۔ہم نے آج اس کی بنیادرکھ دی ہے۔اس ملک سے
سودی نظام کاخاتمہ ہوگا۔یہ ایوان ملک سے سودی نظام ختم کرنے کاقانون بھی
منظورکرکے یہ سعادت بھی حاصل کرلے تویہ ملک وقوم کے لیے سب سے بڑی خوشخبری
ہوگی۔ ہماری قومی معیشت ترقی یافتہ معیشتوں کامقابلہ کرنے لگے گی۔ ہمیں کسی
سے قرض لے کراس کی شرائط نہیں مانناپڑیں گی۔ان کاکہناتھا کہ کرپشن کاخاتمہ
ہوگا۔یہ خوش فہمی ہے یاپشین گوئی ہمیں یہ فیصلہ کرنے میں مشکل پیش آرہی ہے۔
تاہم کرپشن کاخاتمہ ہوجائے توکیاکہنے۔ملک ترقی کرے گا۔مسلم لیگ ن کے ایم
ایس اے عمران پیرزادہ نے بھی مبارک باددی اورممبران کاشکریہ اداکیا۔تحریک
انصاف کے امجدعلی خان نے مبارک باددیتے ہوئے کہا کہ نعت کاپڑھاجانابہت اچھی
بات ہے لیکن اصل بات عمل کرنے کی ہے باتیں کرنے سے کچھ نہیں ہوگا۔اسلامی
تعلیمات پرعمل کیاجائے۔جس طرح عمل کرنااصل بات ہے اسی طرح نعت شریف
پڑھنااورسننابھی اصل بات ہے۔نعت شریف پڑھنے سے دل میں محبت رسول صلی اللہ
علیہ والہ وسلم کاپاکیزہ جذبہ پیداہوتا ہے۔نعت شریف پڑھنے اورسننے سے تعلق
مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم اوربھی مضبوط ہوتا ہے۔جب تعلق مضبوط ہوگا
توتعلیمات پربھی خودبخودعمل ہوجائے گا۔امجدخان نے عمل کی بات کی ہے ۔ جماعت
اہلسنت، اہلسنت وجماعت اوراس کی تمام ذیلی تنظیموں کایہ دیرینہ مطالبہ ہے
کہ ملک میں نظام مصطفی نافذ کیاجائے۔ عمل کرنے کی باتیں کرنے والے یہ ذہن
نشین کرلیں کہ نظام مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے نفاذکامطالبہ ملک میں
اسلامی تعلیمات پرعمل کرانے کے لیے ہی کیاجارہا ہے۔صاحبزادہ یعقوب نے کہا
کہ یہ عظیم کارنامہ ہے۔ایم کیوایم کے سّدوسیم حسین نے کہا کہ ہمیں
اپنااحتساب کرناچاہیے۔(کہ قیام پاکستان سے اب تک جتنی بھی جمہوری
اورغیرجمہوری حکومتیں آئیں اب تک اس ایوان میں نعت شریف کیوں نہیں پڑھی
جاتی رہی۔تنخواہوں اورمراعات میں اضافہ کرنا، کسی کوبچانے کے لیے اسمبلیوں
سے بل، قانون اورقراردادیں منظورکرنا توسب کویادرہا اوران میں پیش پیش بھی
رہے جبکہ ایوان میں نعت شریف پڑھنے کاکسی کوخیال نہیں آیا۔)ان کاکہناتھا کہ
ربیع الاول کی خوشیاں منانے کے ساتھ ساتھ آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم
کی تعلیمات پرعمل بھی کرناچاہیے۔مسلم لیگ ن کی ایم این اے عارفہ خالدنے کہا
کہ میں پنجاب اسمبلی کی رکن رہی ہوں۔وہاں نعت پڑ ھی جاتی ہے۔ اب یہاں
آغازہوگا۔جس پرآپ مبارکبادکے مستحق ہیں ۔شگفتہ جمال نے کہا کہ یہ بہت
اچھافیصلہ ہوا ہے۔ساجدنوازنے کہاکہ یہ تاریخی اسلامی ترمیم ہے۔اس اسلامی
پارلیمنٹ کے اس فیصلے سے اچھاپیغام جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہاں ممبران
سپیکرکے سامنے سے گزرتے ہوئے سرجھکاتے ہیں یہ شرک ہے۔یہ بات ناگوارگزرتی ہے۔
بیشک یہ تعظیم کے لیے ہومگرمیری درخواست ہے کہ ایسانہ کیاجائے۔سپیکرنے
وضاحت کی کہ پہلے رولزمیں تھا کہ سرجھکایاجائے جب یہ ترمیم ختم کردی گئی ہے
ممبران دل پرہاتھ رکھ کرکہتے ہیں میرادل آپ سے ملتا ہے میں بھی دل پرہاتھ
کرکہتا ہوں کہ آپ سے میرادل ملتا ہے۔بعض لوگوں کادل نہ بھی ملتا ہو۔میجر(ر)
طاہراقبال نے کہا کہ اس وقت اسلام کے تشخص کومسخ کیاجارہا ہے ۔ہم نے فرقہ
واریت کاخاتمہ کرنا ہے ۔دین کی تعلیم پرعمل کیاجائے۔سلطانہ چوپدری نے کہا
آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی تعلیمات پرعمل کیا جائے۔انتہاپسندی
اوردہشت گردی کاخاتمہ کیاجائے۔آصفہ مہروٹ نے کہا کہ لاہورمیں حضرت رقیہ بٹ
علی رحمہ اللہ علیہ کامزارکاپراجیکٹ میں نے بنایا اسے مکمل ہوناچاہیے۔ان کی
اسلام کے لیے خدمات ہیں۔وہ خانوادہ نبوت کی پہلی کلی ہیں جنہوں نے برصغیرکی
سرزمین قدم رکھا۔سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ ایک حدیث مبارکہ پڑھ کرسنائی
جائے ۔تاکہ لوگوں کوفائدہ ہو۔
نعت شریف لکھنا، سنانااورمحافل نعت کاسجانا صرف انیسویں یابیسویں صدی کی
بات نہیں ہے بلکہ اس کی ابتداء تخلیق کائنات کے ساتھ ہی ہوگئی تھی۔بلکہ نعت
خوانی کی تخلیق کائنات سے بھی پہلے سے جاری ہے۔حضرت آدم علیہ السلام سے
حضرت عیسیٰ روح اللہ تک تمام انبیاء کرام علیہم السلام نے اپنی امتوں
کورسول کریم دریتیم صلی اللہ علیہ والہ وسلم عظمت وشان سے آگاہ کیا۔اوراپنی
امتوں کوہدایت کی کہ جب وہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم اس دنیامیں
تشریف لے آئیں توان پرایمان لے آنا۔تمام آسمانی کتب اورصحائف میں بھی پیارے
آقا حبیب خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے چرچے اللہ نے بیان کیے ۔قرآن پاک
بھی نبی رحمت شفیع امت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی نعت ہے۔ بلکہ پوراقرآن
پاک ہی نعت مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہے۔صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم
اجمعین نے بھی نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم لکھی بھی ہے اورسنائی
بھی ہے۔دربارنبوت کے مشہوراورمقبول نعت گوشاعر حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ
عنہ کوسرکاردوجہاں صلی اللہ علیہ والہ وسلم اپنی چادرمبارک بچھادیتے حضرت
حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ اس ممبرپرکھڑے ہوکرنعت مصطفی صلی اللہ علیہ والہ
وسلم سنایاکرتے۔حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی لکھی ہوئی ایک نعت شریف
کے ایک شعر کاترجمہ یوں ہے کہ ’’ آسمان کابھی ایک سورج ہے ہمارابھی ایک
سورج ہے آسمان کاسورج غروب ہوجاتا ہے ہماراسورج غروب نہیں ہوتا۔‘‘ صحابہ
کرام کے بعد اولیاء کاملین اورعاشقان رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے نت
شریف لکھنے کی سعادت حاصل کی۔ حضرت شیخ سعدی شیرازی رحمۃ اللہ علیہ کی لکھی
ہوئی رباعی آج ہرنعت خواں اورخطیب کی زبان پرہے۔علامہ شرف الدین بوصیری
رحمۃ اللہ علیہ کوقصیدہ بردہ شریف لکھنے کے انعام میں رحمت عالمیان صلی
اللہ علیہ والہ وسلم نے شرف زیارت بخشی اوراپنی چادرمبارک عطا کی۔علامہ شرف
الدین بوصیری رحمۃ اللہ علیہ جب بیدارہوئے توچادرمبارک بھی موجودتھی۔اسی
طرح امام اہلسنت اعلیٰ حضرت امام احمدرضا خان عشق مصطفی صلی اللہ علیہ والہ
وسلم، محبت مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم اورناموس مصطفی صلی اللہ علیہ
والہ وسلم سے مزیّن نعتیہ کلام لکھ کرامت مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے
قلوب واذہان میں عشق مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی نئی روح پھونک
دی۔امام احمدرضا خان بریلوی رحمۃ اللہ علیہ کے بعد ان سے اچھااورمعیاری
نعتیہ کلام تودرکناران جیسا نعتیہ کلام بھی کسی نے نہیں لکھا۔ان کے ساتھ
ساتھ حسن رضا ضان، مصطفی رضاخان نوری،پیرمہرعلی شاہ گولڑوی،اعظم چشتی،
عبدالستارخان نیازی، محمدعلی ظہوری، صائم چشتی، نصیرالدین نصیر،ریاض الدین
سہروردی ،مظفروارثی،اکبروارثی،امیرمینائی، امیرصابری، ماہرالقادری،بہت سے
شعراء نے اچھے اورمعیاری نعتیہ کلام لکھے۔موجودہ وقت کی بات کی جائے تواب
بھی طاہرالقادری، حفیظ تائب، قاری ممتازاحمدباروی سمیت بہت سے شعراء اچھے
سے اچھا نعتیہ کلام لکھ رہے ہیں۔محافل نعت کاسلسلہ بھی وقت گزرنے کے ساتھ
ساتھ بڑھتا چلاجارہا ہے۔ایک وہ وقت بھی تھا کہ سال کے بعدایک یادومحافل نعت
ہواکرتی تھیں اورایک یہ وقت ہے کہ مختلف شہروں میں ماہانہ اورہفتہ وارمحافل
نعت منعقدکی جاتی ہیں۔ہمارے شہرلیہ میں کوئی رات ایسی نہیں ہوتی جس رات
شہرمیں کسی جگہ بھی محفل نعت نہ ہو۔ اگرچہ ان محافل نعت میں سامعین کی
تعدادمحدودہوتی ہے ۔ تاہم اللہ تعالیٰ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ والہ
وسلم کی بارگاہ میں تعدادکونہیں خلوص کواہمیت حاصل ہے۔قومی اسمبلی نے نعت
رسول مقبول صلی اللہ علیہ والہ وسلم اسمبلی کااجلاس شروع ہوتے وقت تلاوت
قرآن پاک کے بعد پڑھنے کی جوترمیم منظورکی ہے اس پرممبران قومی اسمبلی کے
ساتھ ساتھ پوری قوم بھی مبارک بادکی مستحق ہے۔یہ سلسلہ صرف اجلاس تک ہی
محدودنہ کیاجائے۔بلکہ اس میں مزیداضافہ کیاجائے۔ہرماہ ایک دن مقررکرکے قومی
اسمبلی اورسینیٹ اورچاروں صوبائی اسمبلیوں میں صبح دس بجے سے رات دس بجے تک
جبکہ تمام ریڈیواورٹی وی چینلزپربھی روزانہ اور ماہانہ محفل میلادمصطفی صلی
اللہ علیہ والہ وسلم سجائی جائے۔قومی اسمبلی، سینیٹ اورچاروں صوبائی
اسمبلیوں میں ماہانہ محفل میلادمصطفی کے ساتھ ساتھ سالانہ یکم ربیع الاول
سے بارہ ربیع الاول تک بھی محفل میلادمصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم سجائی
جائے۔قومی اسمبلی، سینیٹ اورچاروں صوبائی اسمبلیوں میں منعقدہ سالانہ
اورماہانہ محافل میلادمصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم میں شمولیت کے
آرزومندنعت گوشعراء اورنعت خوانوں سے درخواستیں طلب کی جائیں پھرترتیب کے
ساتھ ان سب کومدعوکیا جائے۔ملک بھرکے سرکاری اورپرائیویٹ دفاتر میں کام
کاآغاز تلاوت قرآن پاک ونعت رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے ہو۔تمام
سرکاری اورپرائیویٹ دفاتر،مالیاتی اداروں،فیکٹریوں ،کارخانوں اورملوں میں
کام کرنے والے تمام افرادروزانہ صبح کے وقت ایک کمرہ یامیدان میں جمع ہوں ۔کم
سے کم دس منٹ تلاوت قرآن پاک وترجمعہ ،دس منٹ کی نعت شریف اوردس منٹ
کااصلاحی بیان قرآن وسنت کی روشنی میں کیاجائے۔آخرمیں اجتماعی دعا کی
جائے۔روزانہ کی ان محافل میں متعلقہ شہر اورگردونواح کے قرآن پاک قاریوں،
نعت خوانوں اورعلماء کرام کواس ترتیب کے ساتھ مدعوکیا جائے کہ مہینہ میں
ایک بارکسی نہ کسی دفترمیں ہرایک کوموقع ضرورمل جائے۔اس کے لیے مختلف دفاتر
سے سہ ماہی بنیادوں پرتین افرادکی کمیٹی بنائی جائے جوشہرکے قراء حضرات،
نعت خوانوں اورعلماء کرام کی فہرست تیارکریں اوروہی ان کومدعوکریں کہ کس نے
کون سے دفترمیں کس دن تلاوت قرآن پاک یا نعت شریف پیش کرنی ہے یادرس دینا
ہے۔ان محافل میں متعلقہ دفاترمیں کام کرنے والے تمام افرادکی حاضری یقینی
بنائی جائے۔تمام تعلیمی اداروں میں روزانہ صبح کے وقت پندرہ منٹ اورماہانہ
دوگھنٹہ کی محفل میلادمصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کاانعقادکیا جائے ۔ان
میں پروفیسرصاحبان ،اساتذہ کرام باری باری بچوں کودرس دیں جبکہ طلبہ
وطالبات تلاوت قرآن پاک ونعت شریف پیش کرنے کی سعادت حاصل کریں۔ اس میں میں
بھی ترتیب کے ساتھ سب طلبہ وطالبات کوموقع دیاجائے۔وفاقی اورصوبائی حکومتیں
ان محافل میلادمصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کانوٹیفیکیشن جاری کریں۔جب دن
کاآغازاللہ تعالیٰ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے بابرکت ناموں
اورتذکروں سے ہوگا تواللہ پاک کے حکم سے دن بھرکام میں برکت رہے گی۔تمام
دفتری اموراچھے طریقے سے سرانجام پاتے رہیں گے۔ملازمین پہلے سے زیادہ ہشاش
بشاش اورچاک وچوبندہوکرکام کرنے لگیں گے۔افسوس کی بات یہ بھی ہے کہ قومی
اسمبلی کے چندممبران کے علاوہ مشائخ عظام، علماء کرام، مذہبی ،سیاسی
راہنماؤں میں سے کسی نے بھی اس ترمیم کے حق میں بیان نہیں دیا۔کسی نے بھی
اپنے ردعمل کااظہارنہیں کیا۔اس میں دوباتیں سامنے آتی ہیں ان میں سے کوئی
نہ کوئی بات ضرور ہے۔پہلی بات تویہ ہے کہ ان تمام راہنماؤں کے علم میں یہ
بات نہیں آئی کہ یہ بابرکت ترمیم ہوچکی ہے۔ اگران کے علم میں یہ بات ہے
تودوسری بات یہ ہے کہ ان کے نزدیک اس ترمیم کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔تاہم
جماعت اہلسنت پاکستان ضلع وتحصیل لیہ، تنظیم آئمۃ المساجدجماعت اہلسنت لیہ
شہراورپاکستان سنی تحریک نے مذکورہ ترمیم کی منظوری پرسپیکرقومی
اسمبلی،کیپٹن (ر)صفدر ممبرکوخراج تحسین پیش کیا ہے۔اورقومی اسمبلی اورپوری
قوم کومبارک بادپیش کی ہے۔ |
|