کراچی PTIشکت وجوہات اور آپر یشن کے مثبت اثرات

کراچی میں حالیہ بلدیاتی الیکشن اور رینجر کے اختیارات میں توسیع گزشتہ چند دنوں سے موضوع بحث ہیں۔ بلدیاتی الیکشن میں ہمیں بری طرح PTIاور جماعت اسلامی کا غیر فطری اتحاد ناکام ہوا وہ حیران کن تھا ۔ دونوں جماعتوں کو اتنی بری شکست کی امید نہ تھی خاص کر PTIکی شکست اس بات کا عندیہ ہے کہ کہیں نہ کہیں ان کی جماعت کی پالیسیوں میں ایسی خامیاں موجود ہیں جس کے باعث انہیں پہلے پنجاب اور اب سندھ میں پے درپے شکست کا سامنا کرنا پڑا حالا نکہ کراچی کی حد تک تو وہاں کی عوام وہاں کی دو بڑی جماعتوں MQM،PPP دونوں سے عوام نا لاں تھی پھر بھی MQMواضح اکثریت سے جیت گئی۔ میں نے کراچی میں مقیم چند افراد سے جب یہ پوچھا کے بھائی جب سائیں کی حکمران جماعت کی کرپشن ، اقربا پروری ، اور MQMکی جماعت کی بھتہ خوری ، ٹارگٹ کلنگ ، ہنگامہ ، آرایوں جلسوں جلوسوں ، احتجاج ، ہڑتال سے لوگ تنگ بھی ہیں تو پھر کیا وجہ ہے کے لوگ ووٹ MQMکو ہی دیتے ہیں ۔ آخر آپ لوگ ان کے تسلط سے آزادی حاصل کیوں نہیں کر لیتے ؟ اس کا جواب بڑا واضح تھا کہ ہم کیا کریں سائیں کی جماعت سے توکراچی کی اکثریتی مہاجر طبقہ کو کسی بھلائی کی امید ملی نہیں ۔انھوں نے کبھی بھی اپنے دور حکومت میں کراچی کے مسائل جن میں صفائی، صحت،تعلیم، پینے کے صاف پانی کی فراہمی، امن و امان، بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ ، اغواء برائے تاوان، پولیس ، دیگر اداروں کی کرپشن ، ظلم و ستم کی طرف ایمانداری اور خلوص سے کام ہی نہیں اگر کیا ہوتا تو کراچی میں رینجر ز کی ضرورت نہ پڑ تی حکمران جماعت نے سند ھ کی ہزاروں ایکٹر کھربوں رپوں کی اراضی کو اپنے منظور نذر کو بانٹی جو ان سے رینجرز نے وا گزار کروائی تاحال ہزاروں ایکٹر اراضی واگزار کروانی ہے پولیس، کسٹم، انٹی کرپشن ، FIA، تعلیم صحت واٹر بورڈ بلدیہ و دیگر اداروں میں غیر ضروری میرٹ سے ہٹ کر تقرریاں اور ترقیاں کی جن کے بحث یہ ادار ے نہ صر ف تباہ ہوئے عوام کو بھی ان سے ریلیف ملنا محال ہوگیا ۔ اسلئے انہیں ووٹ دینے کا تو کراچی کی عوام نے کابھی سوچا تک نہیں ۔ البتہ PTIکو لوگ ایک متبادل جماعت کی صور ت میں دیکھ رہے تھے جماعت اسلامی کا بھی کچھ ووٹ بینک جہاں موجود تھا لیکن دونوں جماعت کا اتحاد ان کی پالیسیوں کے لحاظ سے غیر فطری تھا جماعت اسلامی اسلام کی بات کرتی ہے ڈانس گانا بجانا کلچر کے خلاف ہے جبکہ PTIکے جس جلسے میں یہ سب نہ ہوں وہ جلسہ ہی نہیں کہلاتا پتہ نہیں دونوں نے اتحاد کیسے کر لیا اوپر سے عمران ریحام خان طلاق کے واقع عمران خان کی جذباتی تقاریروں ، ہر وقت دھاندلی کے الزامات نے لوگو ں کو ان کی جماعت سے متنفر کر دیا خاص کر ریحا م خان سے شادی پھر ایک سال کے اندر ہی طلاق نےPTIکی کارگردگی جو صر ف عمران خان کی سحر انگیز شخصیت کے گرد گھومتی ہے نے بہت اثر ڈالا کراچی کے ووٹر کے خیال میں ابھی عمران خان کی سیاست میں پختگی کی بہت ضرور ت ہے ۔ دوسرے ان کی تمام تر وجہ اور سیاست PMLNکی جماعت اور ان کے سربراہ پرتنقیدکرنے میں صرف ہورہی ہے ۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی ، لوڈشیڈنگ ، بے روز گاری ، کرپشن ، اور کھربوں روپوں کے قرضوں کے حصول کی طرف ان کی کوئی توجہ نہیں جو موجودہ حکمران مالیاتی اداروں سے لے رہے ہیں ۔ اس لئے بھی کراچی کے مکین مایوسی کا شکار ہوئے MQMسے بھی وہ خوش نہیں ہیں ۔ لیکن ان کے پاس کوئی دوسرا متبادل موجود نہ تھا ۔ PTIنے یہ نادر موقع اپنی منفی اور الزامات کی سیاست بے تکی بیان بازی کے باعث کھودیا اور کراچی کی عوام کو دوبارہ MQMکی جھولی میں ڈال دیا میں نے جب ان سے کراچی میں جاری اپریشن اور ان کے اختیارات میں توسیع کے بار ے میں سوال کیا تو ان کا جواب تھا کہ اپریشن کے بعد سے کافی بہتری آئی ہے تجارتی سر گرمیاں تیز ہوئی ہیں ۔ بھتہ خوری اور اغوابرائے تاوان کے واقعات میں کمی کے ساتھ ساتھ آئے دن کی ہڑتالوں، روڈ بلاک ، جلسے اور جلوسوں نے کاروبار کے ساتھ ساتھ تعلیمی سر گرمیوں کو جام کرکے رکھ دیا تھا ۔ جو اب بہتری کی جانب گامزن ہیں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات بھی کم ہورہے ہیں کرپشن میں بھی کسی حد تک کمی کا روحجان ہے قبضہ مافیا کی سرگرمیاں زوال پزیرہیں عید ، بقرہ عید پر اس مرتبہ لوگوں نے اپنی کھالیں اور فطرانے کی رقوم اپنے مرضی سے دیں ۔ کوئی زور زبردستی نہ کر سکا لیکن ان کا گلہ تھاکہ کراچی میں دہشت گردی ، بھتہ خوری اور ابتری پھیلانے والوں کے خلاف کاروائی اور پکڑ دھکڑ کو حتمی نتیجہ تک پہنچانا چاہیے اگر ملزمان عدالتوں اور سیکورٹی فورسز کے چنگل سے آزاد ہوگئے تو پھر یہ ایک طرف تو انتقامی کروائی کریں گے ۔ دوسرے پہلے سے ذیادہ امن وامان کی پوزیشن خراب ہوگی ۔ اب جبکہ کراچی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ رینجر ز کی کاروائیاں غیر جانب دارانہ طور پر جاری ہیں اسے جاری رہنا چایئے سندھ حکومت کی جانب سے کھڑی کی جانے والی رکاوٹوں کو کراچی کے امن کو خراب کرنے اور کرپشن کو فروغ کرنے کے مترادف قرار دیا اب جبکہ سند ھ حکومت نے مشروط طور پر رینجر ز کے اختیارات میں توسیع دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اب دیکھئے اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے رینجرز کو اختیارات دینے میں سستی پر تاجر اتحاد کراچی نے بھی صوبائی اسمبلی کے گھیراؤ کی دھمکی دی ہے جبکہ آصف زرداری کے سابق دوست اور وزیر داخلہ سندھ زوالفقار مرزا نے بھی اسے امن و امان کی صورت حال کو خراب کرنا قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں بھی ڈاکٹر عاصم اور دیگر کرپشن کے متعلق چند شواہد عدالت میں پیش کرنا چاہتا ہوں جبکہ وزیر داخلہ چودھری نثار نے اختیارا ت کی توسیع نہ ملنے کے سلسلے میں گورنر راج کی دھمکی دے ڈالی وزیر اعلیٰ سندھ کا یہ رونا ہے کہ کرپشن لیاقت علی خان کے زمانے سے شروع ہوئی اور پورے پاکستان میں ہورہی ہے کوئی بھی یہاں پر دودھ میں دھلا ہوا نہیں ہے ۔پھر صر ف ہمیں ہی ٹارگٹ کیوں کیا جارہا ہے دیگر سیاسی جماعتوں اور صوبوں میں بھی کاروائی کرنی چاہیے ۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ سندھ میں کرپشن بد انتظامی اپنی انتہاکو چھورہی ہے یہاں کے حالات اپریشن سے پہلے ناگفتہ بہہ تھے اور وہاں کی عوام تجارت کی حالت قابل رحم تھی اب اگر وہاں بہتری آرھی ہے تو سب کو اس پہ خوش ہونا چاہئے لیکن انصاف کا تقاضا ہے کہ کرپشن کے خلاف بلا امتیاز کاروائی ہر صوبے میں ہو لیکن کون کرے ہمارے ادارے جو کرپشن کو کنٹرول کرنے کے لیے موجود ہیں ان میں اتنی سکت ہی نہیں لیکن اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ کراچی میں ہونے والے آپریشن کو سبوتاز کیا جائے اور وہاں پر کرپشن سے حاصل کی جانے والی رقوم جس طرح دہشت گردی کی کاروائیوں میں استعمال ہورہی ہے اس کا سد باب نہ کیا جائے ۔
 
Sohail Aazmi
About the Author: Sohail Aazmi Read More Articles by Sohail Aazmi: 181 Articles with 138031 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.