آپ کیا واقعی مفاد عامہ کا کام اور سیاست عبادت
سمجھ کر کرتے ہیں توپھر ؟؟
جیساکہ گزشتہ دِنوں وزیراعظم نوازشریف نے مُلک کے غریب طبقے کی بیماریوں
اور اِن کے علاج سے متعلق عوامی تکالیف کا احساس کرتے ہوئے مُلکی تاریخ میں
پہلی مرتبہ وزیراعظم ہیلتھ انشورنس پروگرام کا افتتاح کردیاہے یقینا اِس
قومی صحت پروگرام کے تحت مُلک کے غریب طبقے سے تعلق رکھنے والے بے
شماربیماروں(12لاکھ خاندانوں) کاکا سرکاری اخراجات پر علاج کیا جائے گا اور
میرے مُلک میرے معاشرے کے وہ بیمار افراد جو اپنی زندگیوں سے مایوس ہوگئے
تھے میرے دیس کے ایسے بے شمار بیماروں میں جو اپنا مہنگا اور لاکھوں کا
علاج کرانے کی سکت نہیں رکھتے تھے اَب وزیراعظم کے قومی صحت پروگرام کی تحت
علاج کی سہولیات ملنے کے بعدایسے بیماروں میں زندگی کی چمک لوٹ آئے گی اور
وہ اپنی زندگی صحت مندطریقے سے گزارسکیں گے۔
یہاں یہ امریقینا ہر پاکستانی کے لئے قابلِ حوصلہ اورباعث ِ فخر ہے کہ
وزیراعظم نوازشریف کے پاکستان صحت کارڈ پروگرام کے ذریعے پورے خاندان کا
علاج بھی ممکن ہوسکے گا اورکارڈ ہولڈر خاندان قومی خزانے سے سرکاری اور نجی
اسپتالوں سے اپنا بہترین علاج بھی کراسکیں گے، کارڈ سے ہرخاندان کوسالانہ
3لاکھ روپے تک علاج کی سہولت حاصل ہوگی جبکہ3لاکھ روپے سے زیادہ کے اخراجات
میں پاکستان بیت المال تعاون کرے گا ۔
جبکہ تفصیلات کے مطابق قومی صحت پروگرام کی افتتاحی تقریب سے وزیراعظم نواز
شریف نے اپنے خطاب میں برملااظہار کرتے ہوئے کہاکہ’’ہم مفادعامہ کا کام
عبادت سمجھ کرکرتے ہیں‘‘اِس موقع پراِن کا یہ بھی کہنا تھاکہ’’ ہماری حکومت
نے منشور میں کئے گئے مُلکی اور عوامی خدمت کے وعدوں کو حقیقی معنوں میں
عملی جامہ پہنادیاہے‘‘ جبکہ وزیراعظم ہیلتھ انشورنس پروگرام کی افتتاحی
تقریب میں پر وزیرخزانہ اسحاق ڈار، خرم دستگیر، سائرہ افضل تارڑ، مریم نواز،
انوشہ رحمان، بلیغ الرحمان اور طارق فضل چوہدری بھی شریک تھے اور وزیرمملکت
برائے صحت سائرہ افضل تارڑ نے وزیراعظم نوازشریف کو پاکستان صحت کارڈ سے
متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ پہلے مرحلے میں15اضلاع میں صحت پروگرام
شروع کیاجائے گایوں وزیراعظم ہیلتھ انشورنس پروگرام کے تحت مُلک کے غریب
طبقے سے تعلق رکھنے والے ایسے افراد جو 7خطرناک بیماریوں میں مبتلاہوں گے
اِن کا مفت علاج کیاجائے گااور اِس قومی صحت پروگرام کے تحت شوگراور دل کی
بیماریوں کا بھی علاج کیا جائے گااوراِس موقع پرچیئرمین نادراعثمان مبین نے
وزیراعظم نوازشریف کوبریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اِب تک وزیراعظم نوازشریف
کے فقیدالمثال ہیلتھ انشورنس کے تحت شروع ہونے والے پروگرام کے 63ہزار
خاندانوں کے صحت کارڈ بن چکے ہیں‘‘۔
اگرچہ اسلام آباد میں وزیراعظم نوازشریف نے قومی صحت پروگرام کا افتتاح
کردیاہے جس کے ثمرات جلد ہی عوام الناس تک پہنچنے شروع ہوجائیں گے اور اِس
سے قبل بھی وزیراعظم نواز شریف نے اپنی پہلے والی حکومت میں غریب طبقے کی
فلاح وبہبود کئی منصوبے شروع کئے تھے اور اِسی طرح بے روزگار اسکیم کے تحت
پیلی ٹیکس اور اسمال انڈسٹریز کے قیام کے لئے نوجوانوں کو قلیل و طویل مدتی
بلاسود قرضوں کا بھی اجراکیا تھا جس سے بے شمار افراد مستفید ہوئے تھے اور
اَب وزیراعظم نوازشریف نے اپنی موجود حکومت میں بھی ہیلتھ انشورنش پروگرام
کے علاوہ قومی خزانے سے اسکولوں ، کالجوں ، جامعات اور تعلیمی اداروں میں
طلبہ و طالبات کے لئے تعلیمی وظائف اور کمپیوٹرز اور لیپ ٹاپ بھی دینے کا
سلسلہ شروع کررکھاہے جو کہ قابلِ تسائش اور لائقِ تعریف اقدامات ہیں
توپھرایسے میں عوام کو بھی یہ چاہئے کہ وہ دھوکہ بازی اور غلط طریقوں سے
قومی صحت کارڈ کا حقدار بننے سے اجتناب برتے اور کو شش کرے کہ یہ سرکاری
سہولت اُن غریب افراد اور خاندانوں تک ہی پہنچے جو حقیقی معنوں میں صحت
کارڈ کے مستحق ہیں کہیں ایسانہ ہوکہ اچھے بھلے کھاتے پیتے پیسے والے لوگ
بھی خود کو غریب اور مستحق و نادار بن کر قومی صحت کارڈ حاصل کرلیں اور
بیچارے غریب اِس قومی اور سرکاری سہولت سے محروم رہ جائیں اور 7خطرناک
بیماریوں میں مبتلاہوکر علاج کی سکت نہ رکھنے کی وجہ سے ایڑیاں رگڑرگڑکر
مارجائیں اور دھوکے بازاور چالباز قومی صحت کارڈ پر اپنا علاج سرکاری
اخراجات پر کرواکر سرزمینِ پاک پر دندناتے پھریں اور شیطان کے چیلے بن پر
وطنِ پاک میں فتنہ فساد برباکرتے پھریں۔
آج خوش قسمتی سے ہمارے وزیراعظم نوازشریف مُلک کے تیسری مرتبہ وزیراعظم
بننے کا شرفِ عظیم حاصل کرنے والے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کے بھی ایک
ایسے عظیم الواحد وزیراعظم ہیں بیشک جنہوں نے تھرڈ ٹائم پرائم منسٹر ہونے
کااعزاز اور اعجاز اپنے کاندھے پر سجالیا ہے اور اپنی قائدانہ صلاحیتوں کا
بھر پوراستعمال کرتے ہوئے اپنے مُلک پاکستان اور اپنی قوم کو ترقی و
خوشحالی کی اُوجِ ثُریا سے بھی اُونچی اُن بلندیوں تک لے جانے کا عزم رکھتے
ہیں جہاں آج تک ا قوامِ عالم بھی نہیں پہنچ سکی ہے تاہم، ہم اپنے اِس
باصلاحیت اور پُرعزم وہمت وزیراعظم نوازشریف کے لئے دُعاگو ہیں کہ اﷲ اِن
کی خداداد صلاحیتوں میں دن دُگنی رات چُگنی اضافہ کرے اور اِن کی ہمت اور
حوصلے کو حاسدوں کی نظرِ بد سے بچاتے ہوئے اِنہیں اپنے مُلک اور اپنی قوم
کی ترقی و خوشحالی کے لئے قوم سے کئے گئے وعدوں کو حقیقی معنوں میں عملی
جامہ پہنانے کی ہمت اور حوصلہ عطا فرمائے۔آمین ثمہ آمین ۔
یہاں یقینایہ مقام نہ صرف خود وزیراعظم نوازشریف بلکہ اہلِ وطن کے لئے بھی
قابلِ فخراور باعث اطمینان ہے کہ پاکستانی قوم کو ایک ایسے شخص کی وزارتِ
عظمیٰ ملی ہے جو کئی حوالوں سے اپنی پہنچان آپ رکھتی ہے اور پاکستانی قوم
اور مُلک اِس شخصِ عظیم کی سیاسی و سماجی فکر وتدبر کی روشنی میں ترقی و
خوشحالی کی جانب گامزن ہے۔
اَب ایسے میں جہاں پاکستانیوں(یعنی کے بجلی و گیس بحرانوں اور دیگراپنے
بنیادی حقوقِ اِنسانی سے محروم میری قومِ پریشان و حیران) کو اپنے وزیراعظم
نوازشریف سے بہت ساری اچھی اُمیدیں وابستہ ہیں تو وہیں ساری پاکستانی قوم
اپنے وزیراعظم نوازشریف کو اپنے مسائل اور پریشانیوں سے نجات دھند ہ بھی
سمجھتی ہے یوں اِ ن سے اپنے دُکھ درد کے مداوے کے لئے بہت سی ایسی نیک
تمنائیں بھی رکھتی ہے جو آج قوم کسی اورسیاستدان سے نہیں رکھتی ہے تو اِنہی
کے ساتھ ساتھ میری قومِ پریشان و حیران اپنے وزیراعظم کے لئے بالخصوص ایک
ایسی دُعا بھی کرتی ہے کہ آج جس سے شاید خود وزیراعظم اور اِن کے فین تذذب
کا شکارضرور ہوجائیں گے مگر چونکہ قوم کی یہ دُعا ہے اور مجھے یہاں یہ دُعا
لکھنی بھی ضرور ہے۔
سو اَب میں اِس دُعا کو لکھے بغیر رہ بھی نہیں سکتاہوں کہ آج میری قوم
اورمیرے اور آ پ کے موجودہ عزت مآب محترم المقام وزیراعظم جناب میاں محمد
نوازشریف کے لئے یہ دُعا ہے کہ ’’ اﷲ کرے کہ وزیراعظم نوازشریف خود کو کسی
ایک صوبے ، ایک شہراور ایک قوم کا وزیراعظم نہ سمجھیں بلکہ یہ سال
نو2016میں قدم رکھتے ہی سارے مُلک اوربلا رنگ و نسل ، زبان و مذہب صوبے اور
علاقے کی تفریق کئے بغیر خود کو ساری پاکستانی قوم کا وزیراعظم سمجھیں اور
اُس صوبے ، اُس شہر اور اُس قوم کا بھی خود کو وزیراعظم سمجھیں جس صوبے ،
جس شہر اور جس قوم نے اِنہیں اور اِن کی پارٹی کو2013کے انتخابات میں ووٹ
نہیں دیئے ہیں یہاں میرااشارہ سندھ اور کراچی والوں کی طرف ہے مگر یہ اِس
کے باوجود بھی اﷲ کے فضل وکرم سے مُلک کے تیسری بار وزیراعظم ہونے کا شرفِ
عظیم حاصل کرنے میں تُزک و احتشام سے کامیاب ہوگئے ہیں۔ توایسے میں
وزیراعظم نوازشریف کو چاہئے کہ وہ اپنے اِس کہے پرـکہ’’ ہم عبادت سمجھ کر
سیاست کررہے ہیں‘‘ پوری طرح سے قائم رہیں اورآج اِنہوں نے جس طرح نیشنل
ایکشن پلان کے ایک سلسلے کے تحت کراچی آپریشن کو کراچی اور سندھ کے سیاسی
حلقوں ، دہشت گردوں ، کرپٹ عناصر، ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری، اغواء برائے
تاوان اور دیگر جرائم پیشہ عناصر کے خلاف شروع کررکھاہے اَب اِسی طرح کا
ایک جامع اور طویل آپریشن کا سلسلہ مُلک کے دیگرصوبوں جیسے صوبہ پنجاب،
صوبہ بلوچستان، صوبہ خیبرپختونخواہ اور کراچی کی طرح مُلک کے دیگر شہروں
جیسے اسلام آباد، لاہور، پشاور اور کوئٹہ میں موجود کرپٹ عناصراور
سیاستدانوں اور سیاسی جماعتوں کے دہشت گردوں کے خلاف بھی جلدشروع کرادیں تو
مُلک کے عوام(بالخصوص کراچی اور سندھ والے) سمجھیں گے کہ ہاں واقعی
وزیراعظم میاں نواز شریف صاحب..!! ’’آپ مفادعامہ کا کام اور سیاست عبادت
سمجھ کرکرتے ہیں‘‘ورنہ ارے چھوڑیں بھئی....!! آپ کے اِس کہے پر سوالیہ (؟)
نشان ہی لگارہے گا۔ |