وہی حاکم وہی غربت
وہی قاتل وہی غاصب
بتاؤ کتنے سالوں میں
ہماراحال بدلے گا؟
قارئین نئے سال کا آغاز ہو چکا ہے اور بہت سے ملکوں میں نئے سال کو جوش و
خروش سے منایا گیا بہت سے شہروں اور ملکوں میں نئے سال کی آمد سے پہلے ہی
نئے سال کو منانے کی تیاریاں کی گئی تھیں۔وہیں پاکستان میں بھی مختلف
مقامات پر لوگوں نے مختلف طریقوں سے نئے سال کو خوش آمدید کہا۔نوجوانوں نے
خصوصی طور پر نئے سال کو منایا اور خاص قسم کی پا رٹیاں آرگنائز کیں۔قارئین
میری طرف سے سب کو نیا سال مبارک ہو اور میری دعا ہے نیا سال آپکی زندگیوں
میں خوشیاں لائے۔
اے کاش یہ نیا سال خوشیوں کی نوید لائے
اس ملک کے ہر شہری کو یہ سال راس آئے
نہ ہو سانحہ کوئی اب نہ اجڑے کوئی گھر
نئے سال کا ہر لمحہ پیغام امن لائے
میرے عزیزو گزرے ہوئے لمحات کو بھول کر نیک تمناؤں کے ساتھ امن کی ایک مثال
قائم کریں نئے سال کا آغاز خلوص دل سے نیک نیتی سے اور نئے عزم سے کریں اے
ہمارے رب آنے والے اس سال کو سب مسلمانوں کے لئے باعث رحمت بنا اور ہمارے
ملک پاکستان کو امن کا گہوراہ بنا دے۔آمین۔دوستو ہم سب اسلامی تعلیمات اور
اسلامی سالوں پر بہت کم عمل کرتے ہیں صرف رمضان شب برات اور عیدیں ہی
اسلامی کلینڈر کے مطابق مناتے ہیں باقی سب کام تو اس انگریزی کلینڈر کے
مطابق کرتے ہیں۔خیر چھوڑیئے اس بات کو اور اس نئے سال کا آغاز صحابہ اکرام
رضی اﷲ کے طرز پر کریں۔حدیث کی کتابوں میں ہے کہ جب نیا سال شروع ہوتا تو
کریم آقاﷺ کے صحابہ ایک دوسرے کو یہ دعا سکھاتے اور بتاتے۔ترجمہ۔۔ اے اﷲ اس
کو ہم پر امن وایمان سلامتی اور اسلام کے ساتھ رحمن کی خوشنودی اور شیطان
سے حفاظت کے ساتھ لائیے ـ(المعجم, الاوسط)۔۔
قارئین ۵۱۰۲ تو گزر گیا مگر اپنے ساتھ کچھ تلخ یادیں اور حقائق چھوڑ گیا۔
لنگے ہوئے کل کدی مڑ کے نئی آئے ہندل
اینج کر دل وچ خواہشاں لکھ پر لے۔۔
ہمیں نئے سال کی خوشیاں بھی منانی چاہییں مگر کچھ وقت نکال کر گزرے ہوئے
سال کو بھی یاد کرنا چاہیے گزرا ہوا سال لوٹ کے تو نہیں آئے گا مگر ہم نے
گزرے ہوئے سال میں جو غلطیاں کیں ہیں ان سے کچھ سیکھنا چاہیے غلطیوں سے ہی
سیکھا جاتا ہے گزشتہ سال ۵۱۰۲ میں ہم نے بہت کچھ کھویا بھی ہے اور بہت کچھ
پایا بھی۔ کچھ نے اپنے عزیز واقارب کو حادثات میں کھو دیا جن کو بھولنا بہت
مشکل ہے اور کچھ گھروں میں نئے ننھے منھے پھول کھلے اور گزشتہ سال میں۔
سیاست, سیاحت, تعلیم, صحت, میڈیا, صحافت, بزنس, ٹیکنالوجی, زراعت,صنعت اور
بہت سے شعبوں میں اتار چڑھاؤ آتے رہے۔بہت سے واقعات نے دل میں دہشت پھیلا
رکھی ہے اور بہت سے لمحات ترو تازہ بھی کرتے ہیں میرے عزیزو سوچنے کی بات
یہ ہے کہ ہم نے کیا کھویا اور کیا پایا قارئین نئے سال میں چند لمحات نکال
کر پرانے سال کو یاد کریں اور سوچیں ہم نے کیا غلطیاں کیں اور انہیں نئے
سال میں نہ دہرائیں اور نئے سال کا آغاز مثبت طریقے سے اور نئے عزم سے کریں۔
نئے جوش سے نئے ولولے سے ایمانداری سے پرانے سال میں وطن پاکستان کے
رہنماؤں سے بہت سی غلطیاں سرزد ہوئی ہیں بہت سے لوگوں سے غلطیاں سرزد ہوئی
ہیں عزیزو جو ہوا وہ واپس تو نہیں آئے گا آئیں اﷲ کے حضور سجدہ گو ہو کر
اپنی پرانی غلطیوں کی معافی مانگیں اور بقیہ زندگی اسلام کے اصولوں کے
مطابق اور پختہ ایمان کے ساتھ گزارنے کا عہد کریں نیا سال آیا ہے اور اپنے
ساتھ نیا عزم بھی لایا ہے۔ ولولہ بھی ہے جوش بھی ہے خوشی بھی ہے ہوش بھی ہے
موقعہ بھی ہے اور عقل بھی ہے شباب بھی ہے اور وسعت نظر بھی ہے مشکل بھی ہے
اور کوشش بھی ہے۔ عزیزو آؤ عہد کریں اپنے وطن عزیز پاکستان کو ترقی کی راہ
پر گامزن کریں گے۔ جو بھی جس شعبے سے بھی منسلک ہے وہ ایمانداری سے اس شعبے
کی ترقی کے لئے کردار ادا کرے ۔عہد کرے۔ اصل میں یہ وطن عزیز کی ترقی ہو
گی۔طا لب علم, مزدور,دہقاں, انجینیئر,ڈاکٹر ,بزنس مین,علماء,سیاستدان اور
باقی شعبوں سے منسلک لوگ نئے سال میں نئے عزم اور جوش و جذبے سے وطن عزیز
کو ترقی پذیر سے ترقی یافتہ ممالک کی لسٹ میں شامل کرنے میں اپنا کردار ادا
کریں۔کوئی قلم سے جادو کرے کوئی محنت سے کوئی عقل سے۔یہ ہمارا وطن ہے یہ
قائد اعظم محمد علی جناح کا وطن ہے یہ علامہ محمد اقبال کا وطن ہے ہم
مسلمان ہیں حضور اکرم ﷺ کی امت ہیں سب سے بڑھ کر ہم پاکستانی ہیں ہمیں
پاکستان سے کرپشن کا خاتمہ کرنا ہے پاکستان میں کرپٹ لوگوں کو شٹرمندہ کرنا
ہے ہمیں تعلیم کو عام کرنا ہے ہمیں صحت پے کام کرنا ہے ہمیں توانائی کا
بحران ختم کرنا ہے ہمیں پاکستان کو سلام کرنا ہے۔پاکستان کی ساکھ کو قائم
رکھنا ہے پاکستان کو روشن ستارہ بنانا ہے پاکستان کو بد عنوانیوں سے پاک
کرنا ہے پاکستان میں انصاف کا نام کرنا ہے ایسا انصاف جو صحیح معنوں میں
اسلام کے مطابق ہو یہ ہمارا پیارا وطن ہے انشاء اﷲ پاکستان ۶۱۰۲ کا ترقی
یافتہ ملک ہوگا۔ ہمارے بزرگ ,نوجوان, بڑے,بوڑھے,مرد,عورت نیز ہر فرد وطن
عزیز کا معمار بن جائے ۔ وطن عزیز کو ایسا وطن بنانے کا عزم پیدا کریں جہاں
انصاف ہو امیر و غریب کا فرق نہ ہو اٹھو میرے وطن کے نوجوانوں تعلیم حاصل
کرکے وطن کا نام روشن کرو غلط لوگوں کو غلط ہونے کا احساس دلاؤ وطن عزیز
میں ایسی مثال بن جاؤ کے غلط لوگ خود ہی شرمندہ ہو کر صحیح راستہ اختیار
کریں دین اسلام کو دل و جان سے اپناؤ اگر ہر شخص وطن کے لئے اپنا کردار ادا
کرے تو پاکستان کو دنیا میں نمبر ون ملک ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا میری
حکومت پاکستان وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے گزارش ہے کہ خدارا اپنے مفادات
کو ترک کر کے وطن کے مفادات کو ترجیح دیں اور اپنی غلطیوں سے کچھ سیکھیں
سال گزرتے جا رہ ہیں حساب بڑھتا جا رہا ہے کل روز محشر اﷲ کے حضور کس منہ
سے حاضر ہو ں گے۔۔ یا اﷲ گزشتہ سال میں جو کچھ ہم سے بھول ہوئی ہے اس پر
ہمیں معاف فرما۔۵۱۰۲ میں ہماری پاک دھرتی نے بہت زیادہ نقصانات کا سامنا
کیا ہے اس آنے والے سال میں ہمارے پیارے پاکستان کی حفاظت فرما۔آمین۔
افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر
ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ |