میں اڈی اڈی جاواں ہوادے نال !
(Sarwar Sidduiqi, Lahore)
کچھ خبریں ایسی ہوتی ہیں جو لوگوں پر گہرے
نقوش چھوڑجاتی ہیں یہ الگ بات ہے کہ حال مست مال مست کے لوگ کوئی اثر لئے
بغیر اپنی سوچ میں گم رہتے ہیں لیکن حالات پرنظررکھنے والے ہم جیسے نہ جانے
لوگ کڑھتے رہتے ہیں جیسے
دل ہے کہ سلگتارہتاہے جلتا بھی نہیں بجھتا بھی نہیں
اس ہفتے چند خبریں ایسی تھیں جنہوں نے اپنی جانب متوجہ کرلیا نہ چاہتے ہوئے
بھی دو دوبار پڑھ ڈالیں ۔۔ لیجئے آپ بھی مطالعہ کرڈالیں پہلی خبرکے مطابق
بھارت نے ایک بار پھر مذاکرات سے فرار کا بہانہ ڈھونڈ لیاہے کہتے ہیں مردہ
بولا تو کفن ہی پھاڑے گا۔۔یہی رویہ بھارتی میڈیا کاہے جس نے ہمیشہ پاکستان
کے بارے منفی پروپیگنڈا کرنے کا کوئی موقعہ ہاتھ سے جانے نہیں دیا نہ جانے
کیا بات ہے بے سروپا رپورٹیں،عجیب و غریب کہانیاں، زمینی حقائق کے منافی
تبصرے،عقل سے بعید منظق ۔۔۔سفیدجھوٹ کی بنیادپرانکشافات ان کا وطیرہ بن
چکاہے اس کااصل سبب یہ ہے کہ اب جنگیں ہتھیاروں سے نہیں میڈیا کے بل بوتے
پرلڑی جارہی ہیں کبھی مسلمان تقافتی یلغار کی زدمیں ہیں تو کبھی اوٹ پٹانگ
رپورٹیں منظرِ عام پر لائی جاتی ہیں جن کا بڑا مقصد پاکستان کا امیج خراب
کرنا ہوتاہے انتہاپسند جنونی رہنما نریندر مودی کے برسرِ اقتدار آنے پر کہا
جارہاتھا اب بھارت میں انتہا پسندی کو مزید فروغ ملے گا جس سے پاک بھارت
مذاکراتی عمل متاثرہوگا وہی ہوا جس کا خدشہ تھا اب جہاں پٹھانکوٹ ایئر بیس
پر حملے کا بہانہ بناکر بھارت مذاکرات سے بھاگ رہاہے وہاں بھارتی سورماؤں
کی بہادری سب پر عیاں ہوگئی جو گنتی کے حملہ آوروں سے کئی روز تک ایئر بیس
خالی نہ کروا سکے الٹا حقائق کو مسخ کرتے ہوئے پاکستان پر الزام تراشی کی
جارہی ہے۔ دنیا جانتی ہے کہ ایک طویل عرصہ سے کشمیری مسلمان بھارتی مظالم
کا شکار ہیں ۔۔۔جنت نظیر وادی میں قتل و غارت کا بازار گرم ہے ۔۔۔کشمیریوں
کی جدو جہد کو ریاستی جبر سے کچلنے کیلئے آئے روز مسلمانوں کے خون سے ہولی
کھیلی جارہی ہے کشمیر ایک ایسا سلگتا ہوا سنگین ایشو جو عالمی ضمیر کا
امتحان بن کررہ گیا ہے۔ بھارتی حکمرانوں نے اپنا بہروپ معصوم فاختہ جیسا
بنایا ہوا ہے لیکن درحقیقت وہ اندر سے خونخوار بھیڑئیے ہیں۔ ٌُ۴ؤٍ دنیا
بھرکے کشمیری مسلمان برس ہا برسوں سے انپے حق ِ خودارادیت کیلئے جدوجہد
کررہے ہیں جس کی پاداش میں بھارتی حکومت نے ان پر عرصہ ٔ حیات تنگ کردیا ہے
ایک محتاط اندازے کے مطابق اب تلک ایک لاکھ سے زائد کشمیری اپنی جانوں کا
نذرانہ دے کر ’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ تحریک کو ایک نئی زندگی دے چکے
ہیں۔۔۔ہزاروں مرد وزن لاپتہ ہیں۔۔۔ ان گنت بھارتی جیلوں،عقوبت خانوں یا ان
کی خفیہ ایجنسیوں کی تحویل میں ہیں لیکن دہشت گردی کا الزام پاکستان پر
لگایا جاتاہے یار ڈھٹائی ۔۔بے شرمی اوربے غیرتی کی بھی کوئی حد ہوتی ہے اور
بھارت نے تو’’ حد سے ود‘‘ کردی ہے ۔۔ اب دوسری خبر ملاحظہ فرمالیں آپ کے
ہوش نہ اڑ جائیں تو ہمارے کالم کا نام بدل دینا۔۔۔ وفاقی وزیر ِ تجارت خرم
دستگیرخان نے بیرونی دورے کرنے میں سب کو پیچھے چھوڑ دیااڑھائی سالوں میں
چین،سری لنکا ،تھائی لینڈ،روس،جاپان ،افغانستان سمیت60ممالک کے دورے کرکے
کابینہ میں نمبرون رہے جبکہ وزیر ِ خرانہ اسحاق ڈار نے40اور مشیر ِ خارجہ
سرتاج عزیز نے30غیرملکی دورے کئے اسے کہتے ہیں میں اڈی اڈی جاواں ہوا دے
نال۔۔۔ قومی خزانے سے کروڑوں کی لاگت سے کئے گئے یہ دورے ہرلحاظ سے ناکام
ثابت ہوئے2014ء میں یورپی یونین کی جانب سےGSP پلس کا سٹیٹس نہ ملنے کی وجہ
سے ملکی برآمدات میں مسلسل کمی وفاقی وزیر ِ تجارت کی کارکردگی پرایک
سوالیہ نشان ہے جبکہ پے در پے دورے کرنے کے باوجود2015ء میں ایکسپورپ
میں5.5 %ریکارڈکمی واقع ہوئی جس کے سبب تجارتی خسارا %12ریکارڈ کیا گیاہے
وفاقی وزیر ِ تجارت خرم دستگیرخان اپنے بلندو بانگ دعوؤں کے پیش ِ نظر وزیر
ِ اعظم میاں نوازشریف سے نئی تجارتی پالیسی منظورکروانے میں بھی ناکام رہے
گذشتہ سال اکتوبر میں اسلام آباد میں ہونے والی انٹرنیشنل سرمایہ کاری
کانفرنس بھی غیر ملکی سرمایہ کاروں کو اپنی طرف متوجہ نہ کرسکی تاحال کسی
بھی فارن انوسٹرنے پاکستان میں سرمایہ کاری کی حامی نہیں بھری ۔۔۔ ہمیں تو
لگتاہے ہمارے وزیر مشیر غیر ملکی دوروں کی آڑ میں دنیا کی سیرکررہے ہیں
لیکن پھر بھی ان سے کچھ’’ دریافت ‘‘ نہیں ہوتا۔۔۔ ایک اور خبرپر غورکریں جس
میں تحریک ِ انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہاہے کہ میں ناکام سیاستدان
نہیں ہوں میری دو شادیاں کامیاب نہ ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ میں ناکام ہوں
قائد اعظمؒ، نیلسن منڈیلا سمیت کئی اہم عالمی رہنماؤں کی شادیاں ناکام
ہوئیں میں تیسری شادی بھی کرسکتاہوں۔ شاید یہی جان کر ریحام خان نے اپنے ٹی
وی شو میں ایک گانا گایا شنیدہے کہ اس گانے نے سب کو رلا دیا ویسے تو عمران
خان نے کہاہے میرا گانا سن کرلوگوں کا بھی یہی حال ہو سکتاہے ۔۔ریحام خان
تو خود فلم بنانے کا ارادہ رکھتی ہیں ہو سکتاہے کوئی فلمساز عمران خان اور
ان کی سابقہ منکوحہ کوچانس دے ڈالے اور فلم میں ہیرو، ہیروئن کاسٹ کرلے پھر
ان پر المیہ طربیہ دوگانے دھوم مچا سکتے ہیں ۔۔۔۔کچھ خبریں ایسی ہوتی ہیں
جو لوگوں پر گہرے نقوس چھوڑجاتی ہیں یہ الگ بات ہے کہ حال مست مال مست کے
لوگ کوئی اثر لئے بغیر اپنی سوچ میں گم رہتے ہیں لیکن حالات پرنظررکھنے
والے ہم جیسے نہ جانے لوگ کڑھتے رہتے ہیں ایسی ہی ایک دلخراش خبرہے جس میں
بتایا گیاہے صوبہ سندھ میں تھر کے علاقہ میں ایک بار پھرموت کا راج ہے
خوراک کی کمی، جان بچانے والی ادویات کی عدم دستیابی اور انتظامیہ کی
سستی،ہڈحرامی کے باعث تادم ِ تحریر30بچے دم توڑ چکے ہیں مویشی بھوک پیاس سے
مررہے ہیں اور سائیں سرکار زبانی جمع خرچ کرکے لوگوں کو مطمئن کرنے کے لئے
کوششیں کررہی ہے تھر کے علاقہ میں ہر سال موت ڈیرے ڈال لیتی ہے لیکن مشتقل
بنیادوں پر وہاں کے مکینوں کے لئے کیوں ناگزیر اقدامات نہیں کئے جاتے یہ
بات سمجھ سے بالاترہے لیکن شیدے کا کہناہے کہ بھٹوخاندان کے ’’شہیدوں ‘‘کے
مزار تو ہر وقت جگمگ جگمگ روشن رہتے ہیں لیکن ان عظیم الشان عمارتوں کے عقب
میں مجاروں کے جھگیاں آج بھی گھاس پوس کی بنی ہوئی ہیں اور ان میں ایک بھی
برقی قمقمہ نہیں ہے شاید غارکے دور کی یاد تازہ رکھنے کیلئے جھگیوں میں مٹی
کے دئیے جلائے جاتے ہیں جو حکمران اپنے شہیدوں کے مجاروں کے لئے’’ بجلی کی
عیاشی‘‘ افورڈ نہیں کرسکتے وہ تھر کے لوگوں کو کیوں کچھ کریں گے؟ ۔۔۔ میدا
یہ سن کرپھیکے انداز میں مسکرایا اور شیدے کے کاندھے پر ہاتھ مارکر بولا
میرے بادشاہو !کوئی بات آئی سمجھ میں ۔۔۔ نہیں آئی ۔۔ تو جسے سمجھ آگئی ہو
اس سے پوچھ لے۔ |
|