5جولائی 1977ءکو ضیاءالحق نے ملک میں مارشل
لاء نافذ کر کے اعلان کیا کہ وہ نوے دن میں عام الیکشن کروائے گا اقتدار کی
ہوس ا سکو نوے روز کی بجائے دس سال اس میں رہی اور اقتدار کی حوس میں اس نے
اپنے ادارے پر داغ لگا لیا۔
چیف آف آرمی سٹاف نے گزشتہ روز یہ کہہ کر کے وہ اپنی مقررہ مدت میں مستعفی
ہوجائے گے،اپنا سر قوم کے سامنے اور بلند کر لیا ہے آپ کا تعلق پاک گھرانے
سے ہے جس کے نوجوان ہر دور میں پاک فوج کا حصہ رہے ہیں اور جس کے پاس نشانِ
حیدر بھی ہے حوس ولالچ آپ کے پاس سے بھی نہیں گزرتی اور پورے خاندان بشمول
آپ کیلئے سن سے عزیز وطن کی مٹی ہے جس کا مظاہرہ پورے دور میں ہوتا رہا ہے-
آپ جانتے ہیں کہ پاکستان کے سب سے بڑے ادارے یعنی پاک فوج کے بارے میں کسی
کو بولنے کے بجائے یہی بہتر ہوگا کہ مقررہ مدت کے بعد نشست چھوڑ دی جائے
کیونکہ آپ اس فہرست کا حصہ نہیں بننا چاہتے جس کا ایوب خان، ضیاءالحق
اورپرویز مشرف ہیں-
مگر جنرل صاحب میں پوری قوم کی طرف سے آپ سے درخواست گزار ہو کہ موجودہ دور
میں صرف آپ ہی ہوں جس پر پوری قوم کو اندھا دھند یقین ہے۔ اس ملک کے نام
انہاد حکمران اللہ کہ بعد آپ سے ڈرتے ہیںیہ لوگ آپ کے ڈر سے تھورے بہت عوام
کے خیرخواں ہیں۔ اگر آپ چلے جاتے ہوں تو انھوں نے پی آئی اے، محکمہ حج، پی
ٹی سی ایل اور ٹرانسپورٹ کو بیچ کر کھا جائے گے، آپ کے بعد قوم کی داد رسی
کرنے والا کوئی نہیں ہوگا-
قابلِ احترام جنرل صاحب! آپکی کاوششوں کی وجہ سے آپریشن ضربِ عضب شروع ہوا۔
آپ اور پاک فوج کے نوجوانوں کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے کہ آج ہم دہشت گردی
کی کمر توڑ چکے ہیں اور پاکستان امن کی طرف لُوٹ رہا ہے پوری قوم آپ سے
التماس گزار ہے کہ جب تک مکمل امن قائم نہیں ہوجاتا آپ اپنے فیصلے پر نظر
ثانی کریں۔ اللہ آپ کا حامی و ناصر ہوں۔ پاک فوج زندہ آباد۔۔۔۔پاکستان
پائندہ آباد |