عظیم خاندان کے عظیم سپوت کا عظیم اقدام

دنیا میں کوئی بھی عمل ، فعل ،کردار،مشین وغیرہ کے دو پہلو عام طور پر زیر بحث ہوتے ہیں ایک مثبت اور ایک منفی۔مثبت اور منفی پہلو بھی نہ تو سب کیلئے غلط اور نقصان دہ ہوتے ہیں اور نہ ہی سب کیلئے فائدہ مند۔ ایک ہی وقت میں ایک شخص ایک کمیونٹی اور علاقہ کسی ایک پہلو سے متاثر ہورہا ہوتا ہے تواسی وقت اسی عمل سے ایک شخص ایک کمیونٹی ایک علاقہ مستفید بھی ہورہا ہوتا ہے کہیں پر کسی عمل پر خوشی منائی جارہی ہوتی ہے تو کہیں اسی عمل پرنوحہ و ماتم بھی ہوتا ہے۔چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کے معاملے میں بھی کچھ ایسا ہی ہے کہ جب سے انہوں نے اس بات کو کلیئر کیا ہے کہ وہ اپنی مدت ملازمت میں توسیع کے متمنی نہیں ہیں تو وہ تمام حلقے جو ان کے بدخواہ اور ناپسندیدگی کااظہار ظاہر و باطن میں کرتے تھے ان کے من میں لڈو پھوٹ رہے ہیں۔یہ وہ تمام عناصرکرپٹ سیاستدان بیوروکریٹس کرپٹ اور ظالم اشرافیہ ا اور بالخصوص دہشت گردہیں جن کی نیندیں جنرل راحیل شریف کے ملک دوست کارناموں اور کارروائیوں سے اڑی ہوئی ہیں اب وہ 29 نومبر2016 کا بڑی بے صبری سے انتظار کررہے ہیں ان کی شدید ترین خواہش ہے کہ یہ وقت پر لگاکر اڑ جائے اور ہماری جان چھوٹ جائے۔یہ لوگ یقینا قلیل مقدار میں ہیں لیکن ایک بڑی اکثریت کو متاثر کیا ہوا ہے۔

دوسری طرف ایک وہ کمیونٹی اور لوگ جنہیں عمومی طور پر عوام کہا جاتا ہے جنرل صاحب کے اس عمل سے گومگو کی کیفیت کا شکار ہیں وہ خوش بھی ہیں اور نہایت خوش ہے کہ جنرل راحیل شریف نے ایک بار پھر ثابت کردیا کہ وہ عظیم خاندان کے عظیم سپوت ہیں ان کے خون میں ملک سے محبت اور اس کی سلامتی و بقا کیلئے جان قربان کرنے والوں کا خون شامل ہے ان کے ارادے پختہ ہیں عزم جوان اور حوصلے بلندہیں ملکی مفادات اور عوام کی فلاح و بہبود کے سامنے تمام تر معاملات و اقتدار ہیچ ہیں وہ اقتدار کہ جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ ایسا نشہ ہے کہ عورت کا نشہ شراب کا نشہ اور دولت کا نشہ سب ان کے تابع ہیں اور دنیا کی تاریخ کے اوراق پلٹے جائیں تو یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہوجاتی ہے ہوس اقتدار نے باپ کو بیٹے کا ،بیٹے کو باپ کا ،ماں کو بیٹی کا اور بیٹی کو ماں کاجبکہ بہن اور بھائی کے رشتوں کو بھی خون کا پیاسا کردیاتاریخ یہ بھی بتاتی ہے کہ ایک مرتبہ جو اقتدار کی وادی میں قدم رنجہ کرچکا تو اس کی لذت و چاشنی اسے چمٹا رہنے پر مجبور کردیتی ہے اور اس قدر مجبور کرتی ہے کہ وہ تمام حدودو قیود اور اخلاقیات سے عاری ہوجاتا ہے لیکن سلام ہے عظمت و استقلال کے پیکر پر کہ انہوں نے سابقہ فوجی روایات کو بھی پس پشت ڈالتے ہوئے آٹھ ماہ قبل ہی یہ عندیہ دے دیا کہ اسے اقتدار کی نہ تو ہوس ہے اور نہ خواہش میرا تو مطمع نظر یہ ہے کہ پاکستان اور اس کی غیور مگر مجبور عوام پرسکون و مامون اپنے ملک میں آزادی سے سانس لے سکے۔وہ لوگ غمگین اس لئے ہیں کہ غریبوں بے کسوں کا حامی جس نے اوپر سے لیکرنیچے تک تمام کرپٹ عناصر کو نتھ ڈالی ہوئی ہے وہ پھر سے بے لگام ہوجائیں گے۔وہ دہشت گردی کہ جس کے عفریت سے پوری قوم پریشان و غیر محفوظ تھی نہایت حدتک تحفظ کے دائرے میں آچکی ہے پھر سے اس عفریت کی بھینٹ چڑھے گی۔

جنرل راحیل شریف کی مدت توسیع کو بے بنیاد قرار پانے کے بعد ملک دشمن عناصرملکی و غیر ملکی ،منافقین سیاست بغل میں چھری رکھنے والے سب کی گز بھر لمبی زبانیں واپس اندر چلی گئی ہیں اور دنیا کو یہ بھی جان لینا چاہئے کہ اس شیر جوان مرد نے یہ فیصلہ خالصتا ملک وقوم کے بہتر مفاد میں کیا ہے بہت سے خیرخواہ اب بھی یہی چاہتے ہیں کہ اقتدار میں رہتے ہوئے جنرل راحیل شریف ملک میں اصلاحات و اصطلاحات کا نفاذ کریں ان جمہور پسند جمبوروں کو لگام ڈالیں ان کی سوچ اپنی جگہ۔ لیکن چیف آف آرمی سٹاف نے جس وسیع تناظر میں ہی اصولی اور حکیمانہ فیصلہ کیا ہے اس کے دور رس نتائج ہونگے۔ایک تو سابقہ روش کہ 1993 سے لیکر اب تک پاک فوج کی کمان سنبھالنے والے چیف آف آرمی سٹاف برسراقتدار آئے انہوں نے اپنی ملازمت کی مدت میں توسیع کے مختلف حربے استعمال کئے کسی نے مارشل لا لگایا تو کسی نے ڈنڈے کے بل پر اپنی حکومت کو طول دیا اس روش کو جنرل راحیل شریف جو کہ اس وقت پاکستانی فوج کی تاریخ میں سب سے طاقتور اور سب سے زیادہ پسندیدہ ہونے کے باوجود عجز و انکساری کی مثال بنے ہوئے ہیں مقصد صرف یہ ہے کہ کوئی ایسا نظام وضع کردیا جائے کوئی ایسا طریقہ کار نافذ کردیا جائے کہ آرمی چیف کوئی بھی ہو وہ صرف اور صرف ملکی مفادات کو عزیز رکھے۔ایسا سسٹم بنادیا جائے کہ وہ خودکار طریقے سے تمام معاملات کو ڈیل کرتا رہے وہاں جنرل راحیل شریف کی ضرورت نہ ہو بلکہ ان کے کئے ہوئے کاموں کہ اہمیت دی جائے ان اصولوں پر عمل پیرا ہواجائے تو کہ سراسر ملک و قوم کی بہتری کیلئے ہوں۔ اورانشاء اﷲ ان کے جانے کے بعد یہ نظام بعینہ کام کریگا اور اب ہر آنے والے چیف آف آرمی سٹاف میں جنرل راحیل شریف کا عکس دکھائی دے گا یہی جنرل راحیل افواج پاکستان اور عوام پاکستان کی جیت ہے اور ملک دشمن عناصر خواہ وہ اندرونی ہوں کہ بیرونی ظاہر میں ہوں کہ باطن میں سب کی موت کا پروانہ ہے انشاء اﷲ
liaquat ali mughal
About the Author: liaquat ali mughal Read More Articles by liaquat ali mughal: 238 Articles with 211767 views me,working as lecturer in govt. degree college kahror pacca in computer science from 2000 to till now... View More