کیا پی ٹی آئی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے جا
رہی ہے ؟
ابھی ابھی PTI Tac کے نام سے ایک سپانسرڈ پیج دیکھا ہے جس کا دعویٰ ہے کہ
وہ صاحب یعنی محبوب عالم اور جسٹس وجیہہ الدین صاحب پی ٹی آئی کی نظریاتی
بنیاد کو بچانے کے لیے ایک علیحدہ دھڑا بنا رہے ہیں.
یہ بات پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کے لیے لمحہ فکریہ ہے یا نہیں مگر عام
نظریاتی ورکرز کے لیے ضرور تشویش کی بات ہے.
تمام تنازعات سے قطع نظر یقیناََ تحریک انصاف کی ایک مضبوط نظریاتی بنیاد
ہے اور اکثریت کو اس سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں. نوجوانوں میں تحریک پیدا
کرنے کا سہرا بھی پی ٹی آئی کے سر جاتا ہے. اور جو بہتری ملک میں کسی نہ
کسی صورت نظر آتی ہے, اس کا کریڈٹ بھی بالواسطہ یا بلاواسطہ اسے جاتا ہے
مگر موجودہ تناظر میں چند اہم سوالات جنم لیتے ہیں.
1.کیا واقعی معاملات پوائنٹ آف نو ریٹرن تک پہنچ چکے ہیں ؟
2.یا کچھ لوگ بس موقع کی تلاش میں تھے کہ یہاں کچھ بات ہو اور وہ پارٹی کے
حصے بخرے کریں.
3.کیا عمران خان سمیت دیگر اعلیٰ قیادت نے اختلافات کو دور کرنے کو کوشش
کی؟
3.کہیں ایسا تو نہیں کہ کچھ ناراض لوگ کسی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہوں ؟
4.حامد خان اور جسٹس وجیہہ جیسے معتبر بندوں کے تحفظات کو کیوں سنجیدگی سے
نہیں لیا گیا ؟
5.اگر واقعی ایسے شدید اختلافات ہیں تو معاملات کس نہج پہ جا رہے ہیں.
6.کیا اس نازک صورت حال میں اب بھی کوئی معاملات کو درست کرنے کی کوشش کر
رہا ہے.
مندرجہ بالا سوالات کا جواب کم از کم نظریاتی کارکنان کی تشفی کے لیے بہت
ضروری ہے. |