یوم یکجہتی کشمیر

اہل پاکستان کی کشمیر سے وابستگی کا آغاز بانی پاکستان کے وقت سے ہو تاہے ۔ ہر سرد و گرم حالات میں اہل پاکستان نے کشمیر کے ساتھ اپنی جذباتی وابستگی کو برقرار رکھا ہے ۔ اسکے جواب میں اہل کشمیر نے بھی ہمیشہ پاکستان کو مقدم رکھا ہے ۔ 1971 کا سانحہ ہو یا کوئی اور افتاد ، اہل کشمیر کے دل ہمیشہ پاکستان کے ساتھ دھڑکتے رہے ہیں ۔یوں یہ دو خطے یک جان دو قالب کی مثال پیش کرتے ہیں ۔ اہل کشمیر کی یہ بد قسمتی رہی کہ 1947میں ان کاوطن کئی حصوں میں تقسیم ہوگیا ۔ درمیان میں ایک کنٹرول لائن نے جغرافیائی اعتبار سے ہی نہیں بلکہ جسمانی اعتبار سے بھی کشمیریوں کو تقسیم کرکے رکھ دیا ۔ اب صورتحال یہ ہے کہ جنازہ مقبوضہ کشمیر میں ہوتا ہے جبکہ پسماندگان آزاد کشمیر میں یا گلگت بلتستان کے علاقے میں ۔ اس طرح کے انسانی المیے سے دوچار خطے سے اہل پاکستان آج اپنی یکجہتی کا اظہار کر کے اپنا انسانی فرض نبھا رہے ہیں۔

اہل پاکستان کی کشمیر سے یکجہتی سے پوری دنیا کو یہ پیغام دیا جانا مطلوب ہے کہ اپنی جدوجہد میں کشمیری اکیلے نہیں ہیں اُنہیں اپنے موقف میں اہل پاکستان کی بھر پور تائید و حمایت حاصل ہے ۔ عالمی سطح پر آج کے احتجاجی مظاہروں کے باعث کشمیریوں کا موقف نکھر کر سامنے آتا ہے ۔ یہ الگ بات ہے کہ مفادات کی تابع دنیا ان کے مسائل پر توجہ نہیں دیتی ۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ بھارت ایک بڑا ملک ہونے کے ناطے پوری دنیا کو بلیک میل کر رہا ہے ۔

آج 5 فروری کا دن مناتے ہوئے ہمیں کشمیریوں پر روا رکھے جانے والے بھارتی مظالم دنیا کے سامنے ایک انسانی المیہ کے طور پر پیش کرنا ہوگا ۔ بلا شبہ کشمیر ایک غالب مسلم خطہ ہے لیکن دنیا مسلمانوں سے خار کھائے بیٹھی ہے ایسے میں ہمیں اپنا موقف دنیا کے سامنے اس انداز میں پیش کرنا ہوگا کہ یہ ایک عالمی انسانی مسئلے کے طور پر دکھائی دے ۔ اسلام کے ساتھ ہماری وابستگی تسلیم شدہ ہے لیکن دنیا جس تعصب کی نگاہ سے ہمیں دیکھ رہی ہے اُس میں اُن کا تدارک اُنہی کے تریاق سے ممکن ہے وہ انسانی حقوق کے علمبردار بنے پھرتے ہیں تو ہمیں اُنہیں بتانا ہوگا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کی سطح دنیا بھر میں سب سے بلند ہے ۔ بھارت سلامتی کونسل کی رکنیت کا اُمیدوار ہے تو ہمیں اُس کے پروپیگنڈے کے غبارے سے ہوا انسانی حقوق کے نشتر سے نکالنا ہوگی ۔ اقوام متحدہ بڑی اقوام کی لونڈی کا کردار ادا کرنے والا ادارہ بن کر رہ گیا ہے ۔ لیکن ہمیں اُس سے بھی فائدہ اُٹھانا ہے ۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دعوے کو اپنے حق میں استعمال کرتے ہوئے بھارت کے مکرو فریب کا پردہ چاک کرنا ہے۔

ہم ایک عالمگیر برادری کا حصہ ہیں ۔ ذرائع ابلاغ کی ترقی نے پوری دنیا کو ایک عالمی قریہ کی حیثیت دے دی ہے ۔ لازم ہے کہ ہم اپنے ملک کے حالا ت اس حد تک سدھاریں کہ کوئی ہماری طرف انگشت نمائی نہ کر سکے ۔ ہم دنیا کو تب ہی متاثر کرسکتے ہیں جب ہمارا اپنا معاشرہ امن و امان اور انصاف سے متصف ہو ۔ ایسا کیوں کر ہوسکتا ہے کہ ہم اپنے ملک میں امن و امان سے محروم ہوں اور دنیا کو کشمیر کی مظلومیت سے آگاہ کرتے پھریں ضرورت اس امر کی ہے کہ آج ہم اس عہد کو پختہ کریں کہ کشمیریوں کے موقف کو ہم اس طرح مزید مضبوط بنائیں گے کہ خود پاکستان امن و سلامتی اور انصاف کا گہوارہ بن جائے یہی کشمیریوں کا ارمان اور ان کی حقیقی کامیابی کا پیش خیمہ ہوگا ۔
Syed Muzamil Hussain
About the Author: Syed Muzamil Hussain Read More Articles by Syed Muzamil Hussain: 41 Articles with 68568 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.