عالم عرب کی تباہی کا ذمہ دار کون؟

لا شرقیہ ولاغربیہ اسلامیہ اسلامیہ کا نعرہ دینے والے علامہ خمینی ؒ نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا کہ جس انقلاب کو لانے کیلئے انہیں ملک بدر کیا گیا تھا اس وقت سنی مسلمانوں کا بہت بڑا گروہ نہ صرف ان کے انقلاب کی تائید کر رہا تھا بلکہ دنیا میں شعیہ سنی اتحاد کی نئی مثال پیش کر رہا تھا ۔ان کے مشن کی تکمیل میں سنی علماء کرام اور عالم عرب سے لیکر بر صغیر کے بڑی بڑی مسلم جماعت ان کے شانہ بشانہ قدم ملاکر انکی تحریک کو تقویت دے رہے تھے ۔اور جب انقلاب ایران نے دنیا میں وہ شاندار انقلاب بر پا کیا جو پر امن معاشرہ کی تشکیل کا باعث اور نظیر بنا ۔دنیا میں اسلامی انقلاب ایران کی چوطرفہ دھوم مچی ۔باطل طاقتیں لرزہ بر اندام ہوئیں ۔امریکہ اور اسرائیل اس انقلاب سے خوفززدہ ہو اٹھے اور پھر ایران کیخلاف باطل طاقتوں نے اتحاد کا مظاہر ہ کیا اور معاشی بائیکاٹ کیا گیا ۔ان سب کے با وجود اسلامی انقلاب کے حوصلے پست نہیں ہوئے بلکہ وہ ترقی پر ترقی کر تا رہا ۔اس نے انتہائی حکمت عملی کا ثبوت دیتے ہوئے پاسداران انقلاب کو مستحکم کیا ۔جسے ترکی کے سعادت پارٹی ،ویلفیئر پارٹی ،رفاع پارٹی کے بانی نجم الدین اربکان کے شاگرداور انصاف اور ترقی پارٹی کے رجب طیب ارغان نے بطور مثال اپنے ملک میں بھی وہی پالیسی اختیار کی ۔لیکن افسوس کہ مصر میں آزادی اور انصاف پارٹی اخوان المسلمین کی سیاسی پارٹی کے صدر محمد مرسی نے پاسداران انقلاب جیسی پالیسی اپنانے سے قاصر رہے نتیجہ ہمارے سامنے ہے کہ آج پوری حکومت جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہے اور مسلم ملکوں کے غدار فوج نے وہاں بھی بغاوت کر کے ڈکٹیٹر شپ قائم کرنے میں کامیاب ہو گئی ۔

بہت افسوس کے ساتھ میں یہ کہنے پر مجبور ہوں کہ علامہ خمینی ؒ کے ذریعے لائے گئے انقلاب نے جو مثال قائم کی تھی اسے بہت جلد فرقہ پرستی کے نذر کر نے میں خود ایران کی حکومت پیش پیش ہے ۔پورے عالم عرب کو شیعہ کرن کرنے کیلئے امت مسلمہ کی نسل کشی کرنے اور کروانے میں ایران براہ راست نہ صرف ذمہ دار ہے بلکہ شریک ہے ۔اردن اور لبنان میں غدار مسلم فوج کے کمانڈر نے ڈکٹیٹر شپ قائم کیا اور پورے ملک کو شیعائیت کے رنگ میں رنگ دیا ۔ٹھیک اسی طرح ملک شام میں ڈکٹیٹر بشار الاسد کا باپ حافظ الاسد نے 26سال تک ڈکٹیٹر قائم کر کے 70فیصد سنی مسلمانوں کا قتل عام کرتا رہا اور اب اس کا بیٹا بشارالاسد اس روایت کا حتمی انجام تک پہنچانے کیلئے سرگرم ہے ۔عراق میں صدام حسین کیخلاف بغاوت سے لیکر اس کی پھانسی تک میں ایران ملوث رہا چونکہ اسے شیعہ حکومت چاہئے تھا اور اس کادیرینہ خواب بھی پورا ہوا اور عراق میں امریکہ کی کٹھ پتلی حکومت شیعہ پر مبنی قائم کی دی گئی نتیجہ وہاں بھی شام جیسے حالات پیدا ہو گئے اور سنیوں کیخلاف حکومت کا کریک ڈاؤن جارہی ہے ۔عراق کے تیل کے کنوئیں پر امریکہ کی اجاراہ داری قائم ہو گئی ،سب برداشت ہے لیکن شیعہ حکومت ہی رہے ۔ساتھ ہی ساتھ امریکہ اور اسرائیل کی مذمت کا کھیل بھی ایران کھیلتا رہا تاکہ دنیا کے مسلمان گمراہ ہوتے رہیں۔مسلہ فلسطین کو اٹھانا اور اسرائیل کی مذمت کرنا بھی ان کی سنی مخالف پھالیسی میں شامل ہے تاکہ لوگ تاریکی میں رہیں چونکہ فلسطین میں شیعہ صرف 5فیصد ہیں۔
یمن میں حوثیوں کی پشت پناہی سے لیکر سرپرستی کے ذریعے بغاوت میں شامل رہا اور اس سال دوران حج جس وقت بھگڈر کا حادثہ پیش آیا اسی وقت یمن سے حوثیوں نے سعودی کے گاؤں میں حملہ بھی کر دیا تھا ۔بھگڈر کی تفتیش میں شیعہ کے ملوث ہونے کی رپورٹ سعودی نے جاری کر دی ہے ۔

گویا آج عالم اسلام کو برباد کرنے میں دو بڑے مسلم ملک کا بہت بڑا رول ہے ۔ایران پورے عالم عرب کو شیعہ بنانا چاہتا تو سعودی عرب اپنی تحفظ کیلئے امریکہ اور اسرائیل کی گود میں بیٹھا ہے ۔لیکن ہاں ان دونوں کی سرپرستی امریکہ ،اسرائیل ،روس برطانیہ ،فرانس کر رہا ہے ۔سعودی عرب کو اپنی بقا کی ضمانت چاہئے ،چاہے اس کیلئے عالم عرب کے تمام مسلمانوں کو قتل کر دیا جائے اور عرب ممالک کو کھنڈر میں تبدیل ہی کیوں نہ کر دیا جائے ۔اسی طرح ایران کو عالم عرب کو شیعہ ملک میں تبدیل کرنا ہے چاہے اس کے لئے کتنی ہی قیمت چکانا پڑے ۔

آج عالم عرب میں جو خوں ریزی جاری ہے اس کیلئے صرف اور صرف سعودی اور ایران ذمہ دار ہیں ۔ملک شام میں پانچ سال سے جنگ جاری ہے جس میں ملک کے 70فیصد مسلمانوں کو پوری طرح سے قتل کرنے کا منصوبہ ہے اب تک 5لاکھ سے زائد مسلمان شہید ہو چکے ہیں اور 30لاکھ سے زائد ملک چھوڑ کر پڑوسی ملک میں پناہ گزیں بنے ہوئے ہیں ۔اور تقریبا ہزاروں سمندر کی نذر بن چکے ہیں ۔

یہ سب کو پتہ ہے کہ شام کے مسلمانوں کا خاتمہ یا ان کو شکست دینا مشکل ہی نہیں بلکہ نا ممکن ہے اس لئے انہوں نہ آئی ایس نامی فرضی دہشت گردوں کے بہانے پورے ملک میں دنیا کے 65ملکوں نے اتحاد بنا کر حملہ کر دیا ہے ۔جس میں روس ،فرانس ،حذب اﷲ سر فہرست ہیں ۔روس میں تو آئی ایس نہیں ہے اور نہ ہی انکو کوئی نقصان پہنچا سکا ہے تو پھر وہ کیوں ملک شام میں حملہ کر رہا ہے ۔ان سب کا جواب ہے ایران سے قربت اور دوستی کے لئے کچھ بھی کر سکتا ہے ۔گویا آج بھی دنیا میں میر جعفر جیسے سانپ موجود ہیں جو اپنی تباہی کیلئے باطل کا سہارہ لے رہے ہیں ۔آج ملک شام میں چو طرفہ آگ و خون کی بارش ہو رہی ہے فضا میں اﷲ اکبر اﷲ اکبر کی صدا بلند ہو رہی ہے کیا یہ دنیا کو دیکھائی نہیں دے رہا ہے ۔یہ کہاں کا انصاف ہے کہ کسی ملک میں دو چار دہشت گرد کو مارنے کے لئے پورے ملک میں بم باری کی جائے ،انتہائی مہلک ہتھیار استعمال کی جائے فاسفورس بم گرا کر ملک شام کے معصوم شہریوں کا اجتماعی قتل کیا جا رہا ہے۔دنیا کی میڈیا کہتی ہے آئی ایس کا ٹھکانہ ہے ۔کیا اس صدی سے انسانیت بھی ختم ہو چکی ہے ۔
Falahuddin Falahi
About the Author: Falahuddin Falahi Read More Articles by Falahuddin Falahi: 135 Articles with 102238 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.