دہشت گرد ڈاکٹر منان بلوچ کی ہلاکت

پاکستان مخالف قوتیں بھارت، افغانستان اور امریکا نے بلوچستان کو اپنے مفادات کے کھیل میں آگ و خون سے نہلانے کی سازشیں جاری رکھے ہوئے ہیں ان تینوں ملکوں کی خفیہ ایجنسیاں مٹھی بھر عناصر کو اپنے مفادات کے لئے استعمال کرتی ہیں بلوچ عسکریت پسندوں کو بھارتی خفیہ ایجنسی را کی مدد حاصل ہے جس کا کھلا اعتراف بھارتی وزیراعظم کے قومی سلامتی مشیر اجیت دوول بھی کر چکے ہیں۔

بلوچستان کے وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے ڈاکٹر منان بلوچ کی ہلاکت کو ایک بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔کوئٹہ میں دیگر سرکاری حکام کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی فورسز نے مستونگ کے علاقے میں ایک سرچ آپریشن کیا۔ میر سرفراز بگٹی نے بتایا کہ اس آپریشن میں ڈاکٹراﷲ نظر کے بعد ڈاکٹر منان بلوچ جو کہ کالعدم بلوچستان لبریشن فرنٹ کے کمانڈر تھے اپنے چار ساتھیوں سمیت فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے ہیں۔ ڈاکٹر منان بلوچ کی ہلاکت کو ایک بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پہلے ڈاکٹر اﷲ نظر اور اب ڈاکٹر منان بلوچ کی ہلاکت کے بعد بی ایل ایف کی قیادت ختم ہوچکی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر منان بلوچ کی ہلا کت کے بعد مستونگ، قلات اور بلوچستان کے جنوبی علاقوں میں صورتحال میں بہتری آئے گی۔ گزشتہ ایک ماہ سے یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ بلوچستان میں حالات بہت زیادہ خراب ہو رہے ہیں۔ گزشتہ ایک ماہ کے دوران خفیہ معلومات کی بنیاد پر 239 آپریشن کیے گئے جن میں تقریبا 22 دہشت گرد ہلاک ہوئے 14 کے قریب زخمی ہوئے جبکہ کئی گرفتار بھی کیے گئے ہیں۔

ڈاکٹر منان بلوچ کی ہلاکت کے بعد بھارت کی آلہ کاربی ایل ایف قیادت سے محروم ہو چکی ہے ڈاکٹر منان بلوچ بلوچستان نیشنل موومنٹ کا سیکرٹری جنرل اور بی ایل ایف کا دوسرا اہم کمانڈر تھا ڈاکٹر منان بلوچ تعلیم یافتہ بلوچ نوجوانوں کو گمراہ کرنے کا کام کرتا تھا، ڈاکٹر منان پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے خلاف بھی سازشوں میں مصروف تھا منصوبے میں رکاوٹ ڈالنے اور بلوچ علیحدگی پسندی کی تحریک کے لئے خضدار،مستونگ اور قلات میں جبری شٹر ڈاؤن ہڑتالوں کا ذمہ دارتھا ڈاکٹر منان کو عام سیاسی کارکن بتانے والے ان ویڈیوز کو نظرانداز کرتے ہیں، جن میں وہ مسلح نظر آتا ہے اور بلوچستان میں سرکاری افسروں اور شہریوں کے قتل کی ذمہ داری بھی قبول کرتا ہے۔

2013ء کے زلزلے کے بعد ڈاکٹر منان نے آواران ڈسٹرکٹ میں پاک فوج کے امدادی قافلوں پر حملے کئے ڈاکٹر منان اپنے پیشے کی آڑ میں انسانی اعضا چوری کرنے میں بھی ملوث تھااور پناہ گزینوں کے کیمپوں میں کئی افراد اس کے اس ظلم کا نشانہ بنے۔

تاہم کچھ مٹھی بھر عناصر دہشت گرد ڈاکٹر منان بلوچ کو ایک عام سیاسی کارکن قرار دیکر معصوم ثابت کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں۔ حالانکہ ڈاکٹر منان بلوچ کی وجہ شہرت اس کا سیاسی کردار نہیں بلکہ دہشت گردی اور قتل غارت گری ہے۔ بھارتی لابی اپنے ایجنٹ ڈاکٹر منان بلوچ کی ہلاکت پر سخت پریشان ہے کیونکہ اسی طرح کے پاکستان دشمن عناصر کو پیسہ اور اسلحہ فراہم کرکے بھارت بلوچستان میں بدامنی کے ذریعے پاک چین اقتصادی راہداری کو نقصان پہنچانے کے لئے سرگرم ہے لیکن ایک ایک کرکے بھارت کے پروردہ دہشت گرد مارے جا رہے ہیں۔ یہ بات پاکستان دشمنوں کو ہضم نہیں ہو رہی۔
Raja Majid Javed Ali Bhatti
About the Author: Raja Majid Javed Ali Bhatti Read More Articles by Raja Majid Javed Ali Bhatti: 57 Articles with 43826 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.