رحم بادشاہ سلامت رحم !

وطنِ عزیز کی موجودہ حکومت نے اقتدار سنبھالنے سے قبل میرے ملک کی بھولی بھالی عوام سے بارہا یہ وعدے اور دعوے کیئے کہ شریف برادران اقتدار سنبھالتے ہی ملک میں ترقیاتی کاموں کے جال بچھا دیں گے جس پے عوام نے شیر کو شیر دل بنتے ہوئے دل کھول کر ووٹ ڈالے اِس خیال سے کہ شاید اب ہی ملک ترقی کی منازل طے کرتا جائے شاید اب ہی ملک میں دودھ کی نہریں بہا دی جائیں اور شاید اب ہی ملک کو درپیش برسوں قدیم مسائل کا خاتمہ ممکن ہوسکے مگر یہ کیا حکومت نے تو ملکی ترقی کو عوامی بد حالی ،عوام کی ذاتی پراپرٹی کی تہس نہس سے منصوب کر دیا !

دنیا بھر کے اکثر وبیشتر ممالک خصوصاً( عرب ویورپی کنٹریز )میں اگر حکومت کوئی بھی ترقیاتی منصوبہ جات کا آغاز کرتی ہے تو لازم ہے کہ سب سے قبل وہ اِن منصوبہ جات بارے اپنی عوام کو ناصرف تفصیلاً آگاہ کرتی ہے بلکہ عوام کا اپنے جاری کردہ منصوبہ جات پے مکمل اعتماد بھی حاصل کرتی ہے تاہم عرض ِ پاک میں اِس کے برعکس ہوتا ہے عوام پے روب ہی تو جمایا جاتا ہے کہ حکومت نے یہ کام شروع کردیا ہے لہذا اِس منصوبہ کی زد میں آنے والے اپنا اپنا بندوبست کرلے ،اپنا بوریہ بستر گو ل کرلے حکومت کو اِس سے کیا مطلب کہ حکومتی منصوبوں کی زد میں آنے والے چائیے خاک مکین ہو کر رہ جائیں ،،،،،،پنجاب کے صوبائی دارلحکومت لاہور کی بات کرلیں تو وہاں پے پورے پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے صرف لاہور تک ہی خود کو محدود کررکھا ہے اور میٹرو بس منصوبہ کو پائیہ تکمیل تک پہنچانے کے بعد اب (orange train) منصوبہ شروع کردیا گیا ہے ،جس سے تقریباً تقریباً پورے لاہور کی اکثرو بیشتر سڑکیں متاثر ہورہی ہیں کہیں ٹریفک کا بہاوٗ بڑھ چکا ہے تو کہیں پے روکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں ، وزیر اعلیٰ کی یہ منطق کہ لاہور کی ترقی کی ضامن یہ ٹرین سروس ہوگی لاہور کی عوام کے سروں سے گزر گئی ،،،اِس ٹرین منصوبہ پے جو تخمینہ لاگت ظاہر کیا گیا ہے وہ پورے صوبہ کے صحت کے بجٹ سے کہیں زیادہ ہے جبکہ اِس منصوبہ کی زد میں تین تاریخی عمارتوں جنہیں تاریخی ورثہ بھی قرار دیا جاچکا ہے کے ساتھ ساتھ عام عوام کی ملکیتی پراپرٹی بھی آتی ہے ،،اِس منصوبہ کی زد میں آنے والے علاقہ مکینوں نے بارہا احتجاج کیا جو سلسلہ اب بھی جاری ہے مگر بادشاہ سلامت ہے کہ اپنی راعایا کا کچھ خیال نہیں بارہا رحم کی اپیلوں کو بھی تقریباً تقریباً نظر انداز ہی تو کیا جارہا ہے ۔

لوگ آپس میں یہ سرگوشیاں کرتے ہوئے سنائی دیتے ہیں کہ موجودہ حکومت جب بھی برسر اقتدار آئی ہے اِس نے ترقیاتی منصوبوں کی آڑ میں لوگوں کے مکانات ،دوکانات کو ہی تو منہدم کیا ہے جس میں کسی حد تک حقیقت بھی ہے ،،،،مگر میرے دیس کی بھولی بھالی عوام کو اب (بھلہ) یہ کون سمجھائے کہ بھائی ،،،اِس میں کیا رکھا ہے کہ عوام کا قتلِ عام ہو ،عوام کا معاشی قتل ہو اور عوام کے جذبات کے ساتھ ساتھ احساسات کا قتلِ عام کیا جائے ؟؟ملک کو ترقی کی راہ پے بھی تو گامزن کرنا ہے اور یہ ترقی تو عوام کے جملہ قتلِ عام سے منصوب ہے ؟؟؟؟وزیر اعلیٰ پنجاب سے صوبہ بھر کی عوام صرف یہ سوال کرتی ہے کہ آپ صوبہ کا پورے بجٹ کا نصف سے بھی زائد حصہ صرف لاہور پر ہی کیوں خرچ کررہے ہیں؟ آپ کو اِس خوش فہمی میں کیوں مبتلا کردیا گیا ہے کہ اب آپ کی توجہ کی ضرورت صرف اور صرف لاہور کو ہی ہے؟ وزیر اعلیٰ پنجاب اگر اپوزیشن کی جانب سے تخت لاہور کا جملہ سُن کر سیخ پا ہو جاتے ہیں تو اِ س حقیقت سے بھی روح گردانی نا کریں کہ صوبہ کے اکثر وبیشتر علاقوں میں قائم مراکزِ صحت آج بھی حکومتی عدم توجیہی کی تصویر بن چکے ہیں آج بھی تھانوں کی سیاست کی بھینٹ عام عوام کو چڑھایا جارہا ہے اور آج بھی لوگ بنیادی حقوق، بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ،آج صارفین بجلی وگیس ہرماہ بل تو باقائدگی سے ادا کرتے ہیں تاہم جملہ سہولیات سے قریب قریب محروم ہی ہیں ،آج بھی خصوصاً ہمارے دیہی علاقوں کے طلبہ وطالبات علم کی تشنگی کو بجھانے کے لئے اِس لیئے کئی کلو میٹر کی مسافت طے کرتے ہیں کہ اُن کے علاقوں میں قائم تعلیمی مراکز سہولیات اساتذہ اور حکومتی توجہ سے محروم ہیں ،عوام ترقی کی راہ میں کسی صورت بھی حائل نہیں ہورہی تاہم ہمارے حکمرانوں کو بھی کسی ایک منصوبہ کسی مخصوص علاقہ سے ہی ترقی کو منصوب نہیں کرنا چائیے اور ترقیاتی منصوبہ جات کی آڑ میں عوامی زمینوں کو کسی صورت بھی مسمار کرنا انصاف کے حصولوں کے منافی ہے ،،حکومتی ترقیاتی منصوبہ جات پے کسی کو بھی کوئی اعتراض نہیں مگر عوام کاقتلِ عام تو بادشاہ سلامت نا کیا جائے اور اگر صوبہ پنجاب تک ہی ترقیاتی کاموں کو محدود رکھنا بادشاہ سلامت آپ کی پالیسیز میں ہے تو پھرپورے صوبہ پے توجہ مرکوز کریں صرف لاہور کے مکینوں کے ووٹوں سے آپ برسر اقتدار نہیں آئے پورے صوبہ اور ملک میں اکثریت سے ووٹ حاصل کرکے آپ اقتدار کی کرسی پے براجمان ہوئے ہیں بادشاہ سلامت عوام جان ہی امان پاکر آپ سے دست بستہ یہ عرض کرتی ہے کہ اپنی راعایا کو درپیش بنیادی مسائل کے حل پے بھی خصوصی توجہ مرکوز کریں اور اپنی راعایا پے بادشاہ سلامت رحم کریں۔ اﷲ ہم سب کا حامی وناصر ہو!
Ch Fatehullah Nawaz Bhutta
About the Author: Ch Fatehullah Nawaz Bhutta Read More Articles by Ch Fatehullah Nawaz Bhutta: 18 Articles with 21543 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.