جو چاہے احتساب کر لے

پنجاب، دنیا کے چند حسین اور سرسبز و شاداب خطوں میں سے ایک ہے، جہاں ایک طرف سال کے بارہ مہینے ہرے بھرے کھیت لہلہاتے ہیں، تو دوسری طرف علم و ادب اور فنونِ لطیفہ کے سوتے پھوٹتے ہیں۔ جس کے شاعر، ادیب، فنکار اور مصورپوری دنیا میں اپنی مثال آپ ہیں، جس کے باسی جفاکش اور محنتی ہونے کے ساتھ ایثار و قربانی کی بھی جیتی جاگتی تصویر ہیں۔ انھی خصوصیات کی وجہ سے دنیا کا کوئی ایسا خطہ نہیں جہاں کوئی پنجابی موجود نہ ہو، ساتھ ہی عجب طرفہ تماشا یہ بھی ہے کہ یہ سرزمین ہے تو 6 دریاؤں کی، مگر نہ جانے کب اس کا نام پنج آب (پنجاب) پڑگیا اور آج تک یہی اس کی شناخت ہے۔ اگر قیام پاکستان سے اب تک اقتدار میں آنے والی پنجابی قیادت پر نظرڈالیں، تومایوسی ہوتی ہے۔ ملک غلام محمد ہوں یا چوہدری محمد علی، ممتاز دولتانہ ہو یا نواب ممدوٹ جمہوری اداروں کو تباہ کرنے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا۔

آپ جہاں بھی جائیں گے تنقید کرنے والے ضرور نظر آئیں گے۔ کامیاب حکومت وہی ہوتی ہے جس کی رعایا اس سے خوش ہو۔ تنقید کرنے والوں کا یہ کہنا ہے کہ صرف سڑکوں کے جال بچھا دینے یا میٹرو بس چلا دینے سے عوام کی ضروریات پوری نہیں ہوتی۔ میں ان تنقید کرنے والوں کو بتا دوں کہ اپنے دماغ کی بند کھڑکیوں کو کھولیں تاکہ ان میں سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیت پیدا ہو۔ پنجاب حکومت نے صرف سڑکوں کے جال نہیں بچھائے بلکہ شفافیت اور اعلیٰ معیار کو سرسبز و شاداب خطے اور پاکستان کے سب سے بڑے صوبے کا مقدر بنا کر ترقی کے ایک نہ رکنے والے سفر پر گامزن کر دیا ہے۔صوبہ کے وزیراعلیٰ شہبازشریف جس خلوص سے عوام کی خدمت کر رہے ہیں اور ان کی کارکردگی بلا شبہ لائق تحسین و قابل تقلید ہے۔پنجاب کا حکمران اس بات سے با خوبی اگاہ ہے کہ وسائل قوم کی امانت ہیں اور وسائل کی خوردبرد عام آدمی کا حق مارنے کے مترادف ہے۔پنجاب کا ہر ترقیاتی منصوبہ شفافیت میں اپنی مثال آپ ہے اور صوبہ میں وسائل کے درست اوربروقت استعمال کو یقینی بنا کرشاندار روایت کو جنم دیا گیا ہے ۔خادم اعلیٰ نے نہ پہلے کبھی بد عنوانی کو برداشت کیا نہ ہی وہ ایسا کر سکتے ہیں کیونکہ یہ ان کی فطرت کے ہی منافی ہے ۔ پنجاب حکومت نے صوبے میں کرپشن فری کلچر کو فروغ دیا ہے۔صوبہ میں وسائل کے شفاف اور دیانتداری سے استعمال کو یقینی بنایا جارہا ہے۔وزیر اعلیٰ شہباز شریف کرپشن اور بدعنوانی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے عملی اقدامات کر رہے ہیں اور اس مقصد کے لئے جدید ٹیکنالوجی کو زیادہ سے زیادہ بروئے کار لایا جارہاہے۔پنجاب آئی ٹی بورڈ نے پنجاب کے محکموں میں شفافیت، خود احتسابی اور موثر نگرانی کو فروغ دینے کے لئے متعدد منصوبے شروع کئے ہیں۔

پنجاب میں جاری سٹیزن فیڈ بیک مانیٹرنگ پروگرام کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی ہے۔ سکولوں اور ہسپتالوں میں سمارٹ مانیٹرنگ سے حاضری کی شرح میں اضافہ ہوا ہے اور فرضی معائنوں کا خاتمہ ہوا ہے۔ ای خدمت مراکز میں ڈومی سائل، شناختی کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس اور دیگر بنیادی خدمات کی کمپیوٹرائزیشن نے جہاں رشوت ستانی کی کمر توڑی ہے وہاں خدمات کا معیار بھی بہتر ہوا ہے۔پولیس میں ایف آئی آرکے کمپیوٹرائزڈ اندراج سے شفافیت اور کارکردگی میں اضافہ ہوا ہے۔ ای ویکسی نیشن پروگرام کے تحت سمارٹ فون کا استعمال بچوں کو ویکسین کی فراہمی میں کافی بہتری لایا ہے۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پرای پروکیورمنٹ کے نام سے ایک اور اہم منصوبہ شروع کیا گیا ہے جس کے تحت سرکاری محکموں میں کی جانے والی ہر قسم کی پروکیورمنٹ کے تمام مراحل کواس طرح کمپیوٹرائزڈ کیا جا رہا ہے کہ سابقہ نظام میں پائی جانے والی خامیوں پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ سرکاری سطح پر خدمات، ٹھیکوں اورخریداری کا عمل کافی حد تک شفاف، مڈل مین کا کردار ختم اور بدعنوانیوں کی نذر ہونے والی رقم سرکاری خزانے کوبچ جائے گی۔شفافیت اور بدعنوانی کے خاتمے کے لئے یہ اتنا اہم اقدام ہے کہ ورلڈ بینک نے فوری طور پر اس کی معاونت پر رضامندی ظاہر کر دی ہے ۔

وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے صوبے میں اچھی طرز حکمرانی کو فروغ دیا ہے اور شہریوں کو بہترین خدمات کی فراہمی کیلئے ٹھوس اقدامات کئے ہیں۔ سرکاری ملازمین کو پنشن کی ادائیگی کا جدید نظام بھی گڈگورننس کی جانب ایک اور اہم قدم ہے۔ پنشن کے نئے نظام کے تحت ملازمین کو تنخواہوں کی طرح پنشن بھی ان کے بینک اکاؤ نٹ کے ذریعے ملے گی جس سے انہیں پنشن کے حصول کیلئے تکلیف دہ مراحل سے نجات ملے گی۔ پنشن کے جدید نظام کا اجرا صوبائی حکومت کا ایک اور انتہائی اہم اور قابل تحسین اقدام ہے جس سے لاکھوں ملازمین مستفید ہوں گے۔ پاکستان کی تاریخ میں پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں پر پنشن کا یہ جدید نظام رائج کیا جا رہا ہے۔

خادم اعلیٰ نے وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں گزشتہ اڑھائی برس کے دوران توانائی منصوبوں کیلئے بے پناہ محنت سے کام کیا ہے۔پنجاب حکومت اپنے وسائل اورچائنہ پاکستان اکنامک کوریڈورکے تحت ہزاروں میگاواٹ کے توانائی منصوبوں پر کام کررہی ہے اوران منصوبوں کی تکمیل سے 2017ء میں لوڈشیڈنگ میں نمایاں کمی ہوگی۔ منصوبوں کی برق رفتاری اورشفافیت سے تکمیل کو یقینی بنایا جارہا ہے اور ان منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بناتے ہوئے قوم کے اربوں روپے کے وسائل بچاکر ایک شاندار مثال قائم کی گئی ہے۔پاکستان کی تاریخ میں شفافیت کے ساتھ منصوبوں کو شروع کرنے اورانہیں پایہ تکمیل تک پہنچانے کی ماضی میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی۔حکومت نے منصوبوں میں شفافیت اور اعلی معیار متعارف کراکے نئے رجحان کو فروغ دیا ہے۔

صوبہ میں توانائی بحران سے نمٹنے کے لئے گیس سے 3600میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر کام کا آغاز ہوچکاہے۔یہ منصوبے ماضی میں لگنے والے گیس منصوبوں کے مقابلے میں آدھی قیمت پر لگ رہے ہیں۔ ان منصوبوں میں 112ارب روپے کی خطیر رقم کی بچت کی گئی ہے۔ 2017میں توانائی منصوبوں کی تکمیل سے ہزاروں میگا واٹ بجلی پیدا ہو رہی ہوگی ۔بد قسمتی سے بعض عناصر ترقیاتی منصوبوں کی راہ میں اب بھی رکاوٹ ڈال رہے ہیں لیکن انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ شفافیت، معیار اور تیزرفتاری سے منصوبوں کی تکمیل پنجاب حکومت کا طرۂ امتیاز ہے۔

پنجاب حکومت عوام کا معیار زندگی بلند کرنے ان کی فلاح و بہبود کیلئے پنجاب حکومت جامع پروگرام پر عمل پیرا ہے،عام آدمی کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کرنا اولین ترجیح ہے یہی وجہ ہے کہ مفاد عامہ کے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جا رہا ہے ۔ عوام کی فلاح وبہبود اورانہیں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے بڑے منصوبے تیزرفتاری سے مکمل کیے جا رہے ہیں اور عوام کی ترقی وخوشحالی کے پروگرام بھی کامیابی سے آگے بڑھائے جارہے ہیں۔ پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ، اپنا روزگار سکیم، بلاسود قرضوں کی فراہمی، ٹرانسپورٹ کے منصوبے ،نئے ہسپتالوں کا قیام اور دیگرکئی فلاحی منصوبے مکمل کیے جا چکے ہیں۔صوبہ میں قومی خزانے کی ایک ایک پائی قوم کی امانت سمجھ کر نہایت دیانتداری کے ساتھ عوام کی فلاح پر صرف کی جا رہی ہے، عوام کی فلاح و بہبود، تعلیم، صحت اور دیگر بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے منصوبوں پر اربوں روپے خرچ کیے جارہے ہیں۔ محنت، امانت اور دیانت جیسے سنہری اصول اپنا کرپنجاب کو ترقی و خوشحالی کی منزل سے ہمکنار کیا جا رہا ہے۔ عوام کی بے لوث خدمت وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کا مشن ہے۔شہباز شریف کی حکومت کا دامن کرپشن سے پاک ہے ،کوئی بھی ان پر انگلی نہیں اٹھا سکتا حتیٰ کہ پنجاب حکومت نے ہر شعبے میں میرٹ اور شفافیت کو فروغ دے کر سفارش اور اقربا پروری کا خاتم کر دیاہے۔ پنجاب میں ہر طرف میرٹ ، قابلیت اور اہلیت کا نظام راج کر دیاگیا ہے اور بااثر شخصیات کی سفارش بھی نہیں چلتی بلکہ قابلیت ،اہلیت اور میرٹ ہی سفارش ہے۔

پنجاب حکومت کی ہر شعبے میں میرٹ، شفافیت اور عوامی فلاح کے منصوبوں کی برق رفتاری سے تکمیل دیکھ کر عالمی اداروں کے سربراہان بھی شہباز شریف کی قابلیت اور گڈ گورننس کے معترف ہو چکے ہیں۔ عالمی بینک کے صدر جم یونگ کم نے شہباز شریف کی صوبہ کے عوام سے محبت اور کام سے لگن دیکھ کر کہا کہ’’ شہبازشریف کی متحرک اور پرعزم قیادت نے پنجاب میں فلاح عامہ کے لئے شاندار اقدامات کئے ہیں۔ سماجی شعبوں کی بہتری کے لئے وزیر اعلی شہباز شریف کے ویژ ن سے بے حد متاثر ہوں۔بلا شبہ شہباز شریف کی شخصیت نہ صرف متاثر کن بلکہ انسپائرنگ ہے۔وزیراعلیٰ شہبازشریف کی پرعزم قیادت میں پنجاب حکومت کی کارکردگی متاثر کن ہے‘‘۔کسی بھی عالمی ادارے کی جانب سے صوبہ کے حکمران اور حکومتی منصوبوں کی تعریف اس کی اعلیٰ کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہوتی ہے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق پاکستان میں شفافیت میں مزید بہتری آئی ہے اور کرپشن کم ہو گئی ہے۔ پاکستان سارک کا واحد ملک ہے جس نے مثبت پیش رفت کا اعزاز حاصل کیا۔ ایسا صرف اسی صورت میں ممکن ہو پاتا ہے جب ملک کے حکمران ملکی مفادات کو ذاتی مفادات پر ترجیح دیں اور صوبہ کی عوام کے مسائل کو ذاتی مسائل جان کر ان کے فوری حل کے لئے ہمہ وقت کوشاں رہیں۔
Faisal Javed
About the Author: Faisal Javed Read More Articles by Faisal Javed: 23 Articles with 17338 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.