حکومت کی اقلیت نوازی

 بی جے پی حکومت ’’سب کا ساتھ اور سب کا وکاس چاہتی ہے‘‘ بی جے پی پر جو الزام لگایا جاتا ہے کہ یہ اقلیت مخالف حکومت ہے یہ بالکل غلط ہے۔چونکہ زمانے سے یہی ہوتا آرہا ہے کہ مسلمانوں کو خوف و ہراس کے سائے میں جینے پر مجبور کیا جاتا ہے ۔سماج میں کچھ ایسے عناصر ہیں جو اقلیتوں کو ان کے مسائل سے کم اور خوف زدہ کرنے کی سیاست زیادہ کرتے ہیں۔جس کی وجہ سے اکثر یہ ہوتا ہے کہ حکومت کے جو اسکیم اقلیتوں خاص طور سے مسلمانوں سے متعلق ہوتے ہیں اس کے سلسلے میں کوئی رہنمائی نہیں کرتا ہے بلکہ بسا اوقات یہ ہوتا ہے کہ اقلیتوں اور مسلمانوں کی فلاح و بہبود سے متعلق جو بھی اسکیمیں ہوتی ہیں اس کی معلومات عوامی لحاظ سے نہیں ہو پاتی ہے اور نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ فنڈ تک واپس ہوجاتا ہے ۔یہی وہ لوگ جو اقلیتوں کو ہمیشہ خوف میں مبتلا رکھتے ہیں کبھی یہ نہیں کہتے کہ فلاں فلاں اسکیموں اقلیتوں سے متعلق ہیں اس سے فائدہ حاصل کی جائے اور نہ ہی کوئی رہنمائی کرنے کو راضی ہے لیکن اگر حکومت کی برائی کی بات آئے گی تو بڑے بڑے مضامین لکھے جائیں گے جس میں اقلیت کو خوف میں مبتلا کرنے کے سوا کچھ نہیں ہوتا ہے کوئی یہ نہیں بتاتا کہ حکومت نے کیا کیا اسکیمیں بنائی ہیں اس سے کہاں تک عوام کو فائدہ اٹھانا ہے یا اس اسکیموں سے مستفید ہونے کے لئے کیا کیا طریقہ کار کو بروکار لایا جا ئے۔اقلیت کو خاص طور سے مسلمانوں کو یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ وزیر اعظم نریندرمودی پورے ہندوستان کے وزیر اعظم ہیں وہ سب کی ترقی چاہتے ہیں۔ اقلیتوں خاص کر مسلمانوں کو اپنے حقوق کے لئے پریشان ہونے کی بالکل ضرورت نہیں ہے۔بلکہ ہر حکومت کے ساتھ قدم قدم ملا کر چلنے میں ہی فائدہ ہے ۔جہاں ۹۹فیصد فائدہ مند باتیں ہیں اس کو تو ہم نظر انداز کر دیتے ہیں اور اگر کوئی لیڈر اقلیت کے خلاف کچھ بولتا ہے تو ہم سمجھ لیتے ہیں کہ حکومت کی بھی یہی منشا ہے جس کی وجہ کر ہم ۹۹فیصد اسکیموں سے محروم ہو جاتے ہیں۔ضرورت اس بات کی ہے کہ ایک فیصد لیڈروں کے بیانات کو در کنار کر کے اپنے حقوق کو با آسانی حاصل کر سکتے ہیں۔ہم زبانی جمعہ خرچ کے چکر میں اس قدر غرق ہو جاتے ہیں کہ منصوبہ بند اسکیموں سے فائدہ حاصل نہیں کر پاتے یہ ہندوستانی عوام کی بہت بڑی کمی ہے جس کو سدھارنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ہاں یہ بات درست ہے کہ عوام کو حکومت سے امیدیں زیادہ ہیں اور محض 18 مہینوں میں انہیں پورابھی نہیں کیا جا سکتا۔ حکومت بھی امیدوں پر کھرا اترنے کی پوری کوشش کر رہی ہے ۔جس کا مشاہدہ ہم خبروں اور اسکیموں کی معلومات سے کر سکتے ہیں۔ بی جے پی حکومت نے عوام کے لئے ڈیجیڈل انڈیا،اسکل انڈیا،بیٹی بچاو ں بیٹی پڑھاو وغیرہ اسکیمیں شروع کی ہیں۔ یہ تمام اسکیمیں کسی خاص مذہب والوں کے لئے نہیں بلکہ سب کے لئے ہیں۔اس لئے ہمیں ان اسکیموں کی مکمل معلومات حاصل کرنی چاہئے اور اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے ۔ایک بات تو دیکھنے کی ہے کہ اس حکومت نے جتنے بھی وعدہ کئے اسے پورا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔حکومت کی جانب سے جتنی بھی اسکیمیں چالائی جار ہی ہیں وہ سب کے لئے ہے۔یہ دور تعلیم یافتہ دور ہے وہ زمانہ بیت گیا جب جذبات کے استحصال کا زمانہ تھا ۔ہر کوئی جذبات کا استحصال کر کے مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش میں رہتا تھا اور ہم بھی جذبات کی لہر میں بہہ نکلتے تھے ۔لیکن اب وہ وقت نہیں رہا اب تو حقیقت اور علم سے ہر کسی کو پرکھنے کی ضرورت ہے۔کچھ خاص لوگ آج بھی یہی مشن پر کام کر رہے ہیں کہ بر سراقتدار پارٹی کے خلاف محاذ آرائی کی جائے اور اس کے لئے سب سے زیادہ استحصال وہ اقلیتوں کے ساتھ کرتے ہیں انہیں حکومت مخالف باتیں بتا کر حکومت کے خلاف زہر افشانی پر مجبور کرتے ہیں اس میں بھی انہی کا مفاد ہوتا ہے وہ اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کیلئے مسلمانوں اور اقلیتوں کا استعمال کرتے ہیں ۔ اس لئے اقلیتوں کو چاہئے کہ صرف حکومت کے کاموں کا جائزہ لیں اور ان سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں ۔کسی لیڈران کی بیان بازی سے گھبرانے کی ضرورت نہیں بلکہ اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کی ضرورت ہے ۔مسلمانوں کو ترقی کرنے کے لئے تعلیمی میدان میں آگے آنے کی ضرورت ہے اور اسی کے ذریعہ ان کی اور ملک کی ترقی وابسطہ ہے۔
Falah Uddin Falahi
About the Author: Falah Uddin Falahi Read More Articles by Falah Uddin Falahi: 135 Articles with 112560 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.