شہید ناموس رسالتﷺ ممتاز قادری ؒ کی پھانسی نظریہ پاکستان کا قتل

لبرل ازم اور سیکولر ازم کے نشے میں مست پاکستانی حکمرانوں کو کچھ پتہ نہیں چل رہا کہ وہ کیا کر رہے ہیں ،قیام پاکستان کے وقت مسلم لیگ نے کیا نعرہ لگایا تھا جس کے باعث تحریک آزادی کو کامیابی ملی ،آج تحریک پاکستان کی مسلم لیگ کا دعویٰ کرنے والی مسلم لیگ اور ہمارے ملک کافرنگی سے ادھار کا مانگا ہوا نظام کیا کررہا ہے ؟سرعام نظریہ پاکستان کی خلاف ورزی ہی نہیں بلکہ نظریہ پاکستان کا قتل ہورہا ہے ملک کے اسلامی تشخص کا جنازہ نکالا جا رہا ہے مگر نوٹس لینے والا کوئی نہیں رہا ،قرآن وسنت ،اسلام کو مذاق بنا دیاگیا ہے صرف اغیار کو خوش کرنے کیلئے ۔۔۔۔۔ کبھی مخلوط میراتھن ریسیں کراوئی رہی ہیں کبھی خواتین کے حقوق کے نام پر غیر اسلامی قانون سازی،کبھی توہین رسالت ایکٹ کے خلاف سازشیں۔حالیہ سانحہ شہید ناموس رسالتﷺ، عاشق رسولﷺ غازی ملک ممتاز حسین قادری شہیدؒ کی پھانسی بھی حکمرانوں کی طرف سے پاکستان کو سیکولر بنانے کا ایک نیا قدم ہے ۔ممتاز قادری شہیدؒ کا جرم یہ تھا کہ اس نے توہین رسالت ﷺ کرنے والے شخص کو قتل کردیا تھا یہ کہا گیا کہ ملک میں ناموس رسالتﷺ ایکٹ موجود ہے تو پھر کسی کو ماورائے عدالت قتل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہم یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ پاکستان میں(کتنے لوگوں کو ماروائے عدالت قتل کیا گیا اس وقت یہ ایکشن کیوں نہ لیا گیا) جب سے ناموس رسالتﷺ ایکٹ بنا ہے تب سے آج تک کتنے گستاخوں کو پھانسی دی گئی ؟ایک کو بھی نہیں۔۔۔ بلکہ عالم کفر کی ایک فون کال پر گستاخوں کو رات ورات خصوصی پروٹوکول کے ساتھ رہا کرکے بیرون ملک بھیج دیا گیا ،لاہور میں ساون مسیح نے ناموس رسالت ﷺ میں گستاخی کی آج تک جرم ثابت ہونے کے باوجود اسے پھانسی کیوں نہیں دی گئی یہ تو ایک ساون مسیح ہے کئی ایسے بد بخت ،شاتم رسولﷺ ہیں جو اس جرم کا ارتکاب کر چکے مگر انھیں سزا نہیں دی گئی جب گستاخوں کو سزا نہیں دی جائے گی تو غازی علم الدین شہیدؒ اور غازی ممتاز قادریؒشہید کے روحانی بیٹے ان اسلاف کے نقش قدم پر چلتے ہوئے گستاخوں کے سر تن سے جدا کرتے رہیں گے دنیا کی کوئی طاقت انہیں گستاخوں کو جہنم واصل کرنے سے نہیں روک سکتی۔عشق رسولﷺ ایک ایسا جذبہ ٔ صادق ہے جو کبھی بھی سرد نہیں ہو سکتا۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ جو بھی لوگ ممتازقادری شہیدؒ کو پھانسی دلوانے کے جرم میں شریک ہیں وہ اﷲ ورسولﷺ کی مجرم ہیں قیامت کے روز انہیں اس جرم کی سزا بھگتنا ہو گئی اوردنیا میں بھی۔

پاکستان کی دینی قیادت نے ممتاز قادری کے حق میں فتاویٰ جات دئیے کہ انھیں رہا کیا جائے ان کو شرعی طورپر سزا نہیں دی جا سکتی مگر دینی قیادت کے قرآن وسنت پر مبنی فتاویٰ جات کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا گیا جس سے یہ ثابت ہو گیا کہ پاکستان کا نظام اور حکمران قرآن وسنت کے ان قوانین کو ہی لاگو کرواتے ہیں جو قانون پاکستان کا حصہ ہیں جو قرآن وسنت کے قوانین پاکستان کے قانون کا حصہ نہیں ہیں ان کی پاکستان کے عدالتی نظام میں کوئی حیثیت نہیں ۔مطلب یہ کہ پاکستان میں قرآن وسنت سے کھلی بغاوت ہو رہی ہے جو اﷲ کے عذاب کو دعوت دینے کے متراف ہے ۔اس کے ساتھ آئین پاکستان سے بھی کھلا انحراف،راہ فرار اختیار کرنا ہے۔ ممتازقادری شہیدؒ کی پھانسی کے بعد ایسے محسوس ہورہا ہے کہ پاکستان کی دینی قیادت بے بس ہو کر رہ گئی ہے اس کی کوئی وقعت نہیں رہی ۔اتنی زیادہ افرادی قوت ہونے کے باوجود اپنا ایک شرعی فیصلہ نہیں منوا سکی۔اس وقت پاکستان کی دینی قیادت کو چاہیے کہ وقت کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے اپنے فروعی اختلافات کو پس پشت ڈالتے ہوئے صرف اور صرف قیام اسلامی نظام خلافت کے یک نکاتی ایجنڈے پر کام کرنے کیلئے متحد ہوجائے تاکہ پاکستان میں عملاً قرآن وسنت کی بالا دستی ممکن ہوسکے ،اگر پاکستان میں قرآن وسنت کی بالادستی ہوتی تو ممتاز قادری شہید ؒکو امت مسلمہ کا ایک ہیرو قرار دیا جاتا لیکن آج پاکستان میں عملاً قرآن وسنت کی بالا دستی نہ ہونے کے باعث مجاہد ناموس رسالت ﷺ کو انگریز دور کی طرح پاکستان جیسے مسلمان ملک میں پھانسی دے دی گئی جس سے اہلیان پاکستان ہی نہیں بلکہ امت مسلمہ کے دل رنجیدہ ہو گئے ہیں ان کے دل خون کے آنسو رو رہے ہیں ،اہلیان پاکستان اس عاشق رسولﷺ کی پھانسی کا ذمہ دار ن لیگ کو بھی سمجھتے ہیں کیونکہ ن لیگ کے مقرر کردہ صدر پاکستان عام لوگوں کی سزا معاف کرسکتے ہیں تو ایک عاشق رسول ﷺ کی سزا معاف کیوں نہیں کرسکتے تھے ؟ کس نے ممنون حسین کو ممتازقادری شہیدؒ کی سزا معاف کرنے سے روکا ؟اس کا جواب میاں نواز شریف یا ممنون حسین ہی دے سکتے ہیں ۔ہمارا یقین ہے کہ جن لوگوں نے ن لیگ کو ووٹ اسلام کا خیرخواہ سمجھ کردئیے وہ بھی اس جرم میں کسی نہ کسی حد تک شریک ہو گئے ہیں وہ اپنے کئے پر نادم اور معافی مانگتے نظر آتے ہیں کہ ہم نے کیا ووٹ مقدس امانت سمجھ کرد دئیے نتیجہ کیا نکلا؟ اور جو کام مشرف نہ کرسکا وہ ن لیگ نے کردیا۔

اب آتے ہیں ممتازقادری شہیدؒ کی پھانسی سے سیکولر حلقے کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں؟ ان کا پہلا ہدف ملک کو سیکولر بنانا ہے ۔ددسرا ناموس رسالتﷺ کے قانون کو دیوار سے لگانا ،تیسرا پاکستان کے تیسرے بڑے طبقے بریلوی کو دیوار سے لگانا ہے ۔کیونکہ دو طبقات دیوبندی اور اہل حدیث پہلے ہی زیر اعتاب ہیں انھیں ہلنے نہیں دیا جارہا تیسرا طبقہ بریلوی تھوڑا بہت آزاد تھا اب اس کی بھی گرفت کی جائے گی اس کا گھیرا تنگ کیا جائے گا تاکہ پاکستان میں سیکولرازم کا راج ممکن ہو سکے ۔دینی طبقات ہمیشہ پاکستان کے وسیع تر مفاد کی خاطر مفاہمت کے راستے کو ترجیح دیتے رہے ہیں لیکن ناموس رسالتﷺ پر مسلمان کسی صورت کمپرومائز نہیں کر سکتے ۔اور حکومت نے اس مشکل ترین نقطہ کو چھیڑا ہے بلکہ مناسب ہوگا کہ یہ کہا جائے کہ چھڑوایا گیا ہے ۔

اب دیکھتے ہیں کہ پاکستان کی دینی جماعتیں تحفظ ناموس رسالت ﷺ کیلئے اور پاکستان کو سیکولر ازم کے منہوس سائے بچانے کیلئے کس انداز سے صف بندی کرتی ہیں ۔پاکستان کی دینی قیادت کی خدمت میں ایک بار ہم پھر ادب سے گذارش کردیتے ہیں کہ جتنے بھی فتنے اٹھ رہے ہیں ان کا سدباب صرف اور صرف اسلامی نظام سے ہی ممکن ہے ۔

پاکستان کے سیاست دانوں سے گذارش ہے کہ خدارا پاکستان میں اسلام اور اسلام پسندوں کے خلاف نت نئے محاذ نہ کھولو ۔اسلام اور اسلام پسندوں کی وجہ سے پاکستان کا قیام ممکن ہوا ۔اسلام اور اسلام پسندوں کی وجہ سے آج تمھیں اقتدار حاصل ہے اسلام کا قتل عام چند ٹکوں کی خاطر نہ کرو۔پاکستان کو میدان جنگ نہ بناؤ دشمن یہی چاہتا ہے ایمان والوں کی طاقت ایمان والوں سے لڑ کر ختم ہوجائے ۔دنیائے کفر کا عزم ہے کہ دولت کے بل بوتے پر مسلمان کو مسلمان سے لڑا دو ۔تم ان کے عزم کی تکمیل کے حصہ دار نہ بنو ۔یاد رکھو جو شخص اسلام سے غداری کرتا ہے اﷲ رب العزت اسے دنیا وآخرت میں تمام وسائل ہونے کے باوجود نشان عبرت بنا دیتے ہیں ۔لہٰذا اسلام سے وفا کرو قرآن وسنت کو سپریم لاء عملاً ًمان لو۔تمام مسائل حل ہوجائیں گے۔

پاکستانی قوم سے گذارش ہے کہ یہ پاکستان ہمارا ملک ہے احتجاج کی آڑ میں ملکی املاک کو نقصان پہنچانا کسی صورت درست نہیں ۔احتجاج ضرور کریں مگر ملکی املاک کی حفاظت بھی کریں ۔احتجاج کے ساتھ ساتھ ایک اہم ممتاز قادری شہیدؒ کی عظیم قربانی کا پیغام ہے کہ "اے میری قوم! پاکستان جس مقصد کیلئے بنایا گیا تھا وہ ابھی پورا نہیں ہوسکا جس کے باعث مجھے ناموس رسالتﷺ کے تحفظ کرنے کی پاداش میں پھانسی کے پھندے کو چومناپڑا۔اے غیور پاکستانیو! اﷲ کی زمین پر اﷲ کا نظام قائم کرو تاکہ آئندہ کسی عاشق رسولﷺ کو تختہ دار پر تحفظ ناموس رساالت ﷺ کے باعث نہ لٹکایا جا سکے اگر تم ایسا نہیں کرو گے تو تمہارے ایمانی جذبات کے ساتھ ایسے ہی کھیلا جاتا رہے گا '
 
Ghulam Abbas Siddiqui
About the Author: Ghulam Abbas Siddiqui Read More Articles by Ghulam Abbas Siddiqui: 264 Articles with 269514 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.