یارسول اﷲﷺ تیر ے چاہنے والوں کی خیر

 اسلام آباد کی مصروف ترین کوہسار مارکیٹ میں زندگی پورے عروج پر تھی،ہر کوئی اپنے اپنے کام میں مگن تھا کسی کے خواب و خیال میں بھی نہیں تھا کہ آج ایک ایسی تاریخ رقم ہونے جارہی ہے جو سوئی ہوئی قوم کو دوبارہ جگانے کا فریضہ ادا کریگی اور اس بات پر حق کی ایسی مہر ثبت کریگی کہ آنے والے وقت میں سب کیلئے پیغام ہو گا کہ حضورﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والا چاہے جتنے کڑے پہرے میں ہی کیوں نہ ہو اس کیلئے غازی علم دین شہید کی شکل میں کوئی نہ کوئی موجود ہوگا اور گستاخی کرنے والے کیلئے دنیا میں کوئی جگہ نہیں فرعون کو سزا دینے کیلئے اﷲ پاک نے اس کے گھر کے اندر ہی حضرت موسی ؑ کی پرورش کی۔ غازی علم دین شہید کی شہادت ابھی تک ہمارے روح کا حصہ بنی ہوئی ہے ،کوہسار مارکیٹ میں پہلے ایام کی نسبت آج کچھ زیادہ ہلچل تھی، تھوڑی ہی دیر میں ایلیٹ فورس کے جوانوں نے مارکیٹ کے اہم راستوں پر اپنی پویشنیں سنبھال لیں گورنر سلمان تاثیر نمودار ہوئے ،ایلیٹ کمانڈوز کا کڑا پہرہ تھا لیکن سلمان تاثیر کو خبر بھی نہ تھی کہ جن کے آسرے، سہارے پر وہ اپنے آپ کو محفوظ سمجھ رہا ہے وہی آج اس کو قصہ ماضی بنا دیں گے تڑتڑاہٹ کی آواز گونجی اور لوگوں کی دوڑیں لگ گئیں جہاں جس کا سر سمایا چھپ گیا گورنر سلمان تاثیر اتنے کڑے حصار کے باوجود سڑک پر لہولہان پڑا تھااور اس کا ہی ایلیٹ فورس کمانڈوممتاز حسین قادری نعرہ رسالت کے نعرے بلند کرتا ہوا گرفتاری دے چکا تھا۔جس نے اپنی گرفتاری دیتے ہوئے غازی علم دین شہید کی یاد تو تازہ کردی لیکن یہود ہنود کے ایجنڈا پر چلنے والوں کو بھی خبردار کر دیا کہ حضورﷺ کی محبت ہر مسلمان کے دل میں ٹھاٹھیں مارتے سمندر کی طرح موجزن ہیں جو فسطائی قوتوں اور حکومتی جبر کو تو برداشت کر سکتی ہیں لیکن حضور ﷺ کی شان میں گستاخی کبھی بھی قبول نہیں اور گستاخی کرنے والا چاہے جہاں بھی پناہ لے لے اس کی سزا موت ہے جس سے وہ کسی صورت بچ نہیں سکتا۔ دنیاوی قانون کی رو سے تو ممتاز حسین قادری شہید کو پھانسی پر لٹکا دیا گیا ہے لیکن اﷲ کے قانون اور عدالت میں وہ کامیاب اور سرخرو ہوا۔ اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد کا سلوگن ایسے ہی نہیں اس کی حقانیت آج بھی قائم و دائم ہے حضرت امام حسین کی شہادت نے امر کا جام پی لیا ان کا نام آج بھی عزت و احترام اور ہمارے ایمان کا حصہ ہے لیکن یزید کا کوئی نام لیوا نہیں ۔غازی علم دین شہید کے نام کی آج بھی عزت وتکریم ہے لیکن اس ملعون جس کا میں نام لکھنا بھی گوارا نہیں کرتا کو کوئی نہیں جانتا۔4 جنوری 2011 کو ممتاز حسین قادری شہید نے بھی ثابت کر دیا کہ حضور ْﷺ کی محبت اور شان میں کوئی ذرہ بھر کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی دیگر ایام کی طرح یہ دن بھی تاریخ میں امر ہو گیا اور اب ہر سال عاشقان رسول ْﷺ گورنر سلمان تاثیر کے خلاف اور ممتاز حسین قادری شہید کی شان میں سب سے آگے ہوں گے۔

ممتاز حسین قادری شہید ایک غریب گھرانے کے چشم وچراغ تھے دین سے گہرا لگاؤ تھا اور بالخصوص حضورﷺ کے محافل میلاد میں بڑے جوش وخروش سے شامل ہوا کرتے تھے۔دوسری طرف پاکستان پیپلزپارٹی کے گورنر پنجاب امارت اور طاقت کی علامت تھے لیکن دیکھیئے اﷲ پاک نے کسے کیا عزت دی اور کسے ذلت سے نوازا۔ پوری دنیا کے مسلمان ممتاز حسین قادری شہید کے لئے محبت کی علامت بن گئے اور سلمان تاثیر کیلئے نفرت کا سمندر۔ یہی نہیں بلکہ سلمان تاثیر کے حامیوں کیلئے بھی جینا دشوار ہو جائے گا۔ہمارے ایک وزیر جو حکومت کیلئے کچھ بھی کرنے کو ہر وقت تیار رہتے ہیں جن کا نام ہے پرویز رشید صاحب۔ کراچی ایئرپورٹ پر حضورﷺ کے فدائیوں اور ممتاز حسین قادری شہید کے شیدائیوں نے جو حشر کیا وہ ساری دنیا نے دیکھ لیا۔جوتے باز بھی کیا نشانہ باز تھا ؟سیدھا جناب کے چہرہ پر لگا۔ ائیرپورٹ پر گونواز گو کی صدائیں بلند سے بلند تر ہوتی گئیں پرویز رشید اور سیکیورٹی والوں کو سمجھ نہیں آرہی تھی کہ کیسے حالات کو کنٹرول کریں آخر ایک باریش دین دار شخص نے ہمت اور فراست کا مظاہر ہ کرتے ہوئے مظاہریں سے کہا کہ ہمار ا جوتا اس پرویز رشید سے بہتر ہے پرویز رشید اس قابل نہیں کہ اسے جوتا مارا جائے آپ صرف اسے جوتا دکھائیں تو وہاں پر موجود لوگوں نے پرویز رشید کی طرف جوتے کر دیئے کیا وقت تھا کہ رعونت بھرے انداز میں بات کرنے والا آج بے بس تھا۔
 
خانہ کعبہ کے طواف کی ویڈیو بھی کیا ایمان کو تازہ کر رہی تھی کہ طواف کرنے والے کہہ رہے تھے کہ یا رسول اﷲ ؑﷺ تیرے چاہنے والوں کی خیر۔ دورودسلام کی صدائیں اور ممتاز حسین قادری شہید کے حق میں دعائیں طواف کا حصہ بن گئیں ۔ کیسا رتبہ ملا شہید مصطفیﷺ کو کہ خانہ کعبہ میں بھی صدائیں ممتاز حسین قادری شہید کے حق میں بلند ہو گئیں اور پوری دنیا کے یہود ہنود پر سکتہ طاری ہوگیااور یہ تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے۔گو نواز گو کی صدائیں اور سلوگن تو عمران خان نے اپنی تحریک کے دوران دیا تھا لیکن یہی نعرہ آج محمد عربیﷺ کے چاہنے والوں کی زبان پر آگیا ہے عمران خان تو اس حکومت کو نہ ہلا سکا لیکن اب یہ نعرہ حکومت کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو گا۔
Dr Khalid Hussain
About the Author: Dr Khalid Hussain Read More Articles by Dr Khalid Hussain: 20 Articles with 11788 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.