کیا وجہ ہے کہ تمام عالم اسلام اس دور میں
اس فیلڈ میں بیرونی دنیا کا محتاج ہے۔ اور اس سلسلے میں انکی شرائط مان کر
اپنی ترقی کے راستے مسدود کرتے ہیں۔ یہ اسلامی ممالک کا المیہ ہے۔ اس کی
اصل وجہ بیرونی اثرات ہیں۔ جن کے اشاروں پر حکمران عمل پیرا ہو کر اپنے
اقتدار کو قائم رکھتے ہیں اور معدنیات کی دولت سے مالامال ممالک اپنے معدنی
ذخائر اپنے آقاؤں کے حوالے کر کے عوام کو غربت بلکہ جہالت کے اندھیروں میں
دھکیل دیتے ہیں۔
اس طرح پوری مسلم دنیا غلامی میں چلی گئی جس کی شروعات عثمانی خلافت کے
خاتمے سے ہوئی اور مسلمان دنیا کی وحدت پارہ پارہ کر کے اپنے حواریوں کو
تابعداری کا عہد لے کر حکمرانی عطا کر دی گئی یہ قوم جس نے دنیا کو جدید
علوم کا شعور دیا آج سائنس اور ٹیکنالوجی اس کی دسترس سے بہت دور لگتی ہے۔
کیا مسلمان ماؤں نے زرخیز دماغ والے بچوں کو جنم دینا بند کر دیا جو پیچھے
رہ جاتے ہیں نہیں اس کے ذمہ دار یہ حکمران ہیں جو اس ترقی میں رکاوٹیں کھڑی
کر کےاپنے اقتدار کو مستحکم کرتے ہیں۔ پاکستان میں ڈکٹیٹروں نے طویل مدت تک
اقتدار پر غاصبانہ قبضہ کیا اور ملک کو اس حال تک لے آئے کہ قوم روزی روٹی
کو ترس رہی ہے جسے مصنوعی طریقہ سے ہم پر مسلط کر دی گئی ہے۔
نوجوان نسل ایس غیر ملکی مداخلت اور انکے اثرونفوذ سے ملک کو نکالنے میں
کردار ادا کریں پھر اس ملک کی ترقی اور اٹھان مسلم امہ کے لئے قابل رشک
ہوگی انشاالله |