مصطفیٰ کمال کے کمال ہونے کا ابھی انتظار کرنا ہوگا

مجھ سے حلقہ احباب کے لوگ بار بار یہ پوچھ رہے ہیں کہ کیا مصطفیٰ کمال کامیاب ہوگا؟ اس کی پارٹی کیسی ہوگی؟ کیا ایم کیو ایم پر را سے فنڈنگ کے الزام کی وجہ سے پابندی لگ جائے گی؟ کیا مصطفیٰ کمال سچ بول رہا ہے؟ مصطفیٰ کمال کی باتیں تو دل کو بہا رہی ہیں وغیرہ وغیرہ۔

ان تمام سوالات کو خاموشی سے سننے کے بعد میرا جواب ہوتا ہے کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہوگا۔ کیونکہ مصطفیٰ کمال کے بارے میں یہ کہنا بھی بے جا نہ ہوگا کہ یہ دوسری ایم کیو ایم بنانے جا رہے ہے۔ کیا پتا یہ پاکستان تحریک انصاف کا زور توڑنے کیلئے لائے گے ہوں۔ یہ بات بھی سچ ہے کہ پاکستان میں کسی بھی ایشو کو ختم کرنے کیلئے کوئی نیا توت کھڑا کر دیا جاتا ہے۔ عزیر بلوچ کا معاملہ ہوں، پنجاب میں نیب کی آمد ہو یا پھر الطاف حسین کی بیماری کی خبر ہوں یہ وہ تمام ایشوز ہیں جو چند دن پہلے تک میڈیا کے ماتھے کا جھومر بننے ہوئے تھے مگر اب ان کا ذکر تک نہیں۔ مصطفی کمال کی حالیہ پریس کانفرنسز کے بارے کوئی بھی حرف آخر نہیں ہوگا ۔ آنے والے وقت کا انتظار کرنا ہوگا۔ کیونکہ تاریخ تو یہ بتاتی ہے کہ زندگی میں کوئی شارٹ کٹ نہیں ہے تمام اقوام نے محنت اوروقت کے ساتھ ساتھ ترقی حاصل کی ہے۔

مصطفی کمال اینڈ کمپنی سے میرا ایک سوال ہے کہ آپ کو یہ سکیل کس نے دیا ہے کہ ہر وہ فرد کو ایم کیو ایم کو خیر آباد کہے گا وہ دودھ سے دھل جاتا ہے۔دنیا کی تمام خامیاں ہونے کے باوجود ایک پریس کانفرنس آپ کو پاک کر دیتی ہے۔

دوسری سب سے بڑی بات یہ ہے کہ فرض کریں ایم کیو ایم کو را سے فنڈنگ ہوتی ہے تو وہ کیا الطاف حسین کی جیب میں جاتے ہیں؟ وہ تو خود کئی سالوں سے بیرون ملک ہے جبکہ متحدہ کمیٹی اور پارٹی توکراچی میں موجود ہے جو بھی رقم آتی ہو گی اس کو کھانے والے تو یہ تھے جو آج بے قصور بن رہے ہیں۔ مصطفی کمال کے شوروغل سرفراز مرچنٹ کی باتوں کو دبانے کیلئے بھی ہوسکتا ہے۔ یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے کہ ایک ہی دن آپ کا ذہن بنے اور پاکستان آنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ اور آکر آ پ کو ایم کیو ایم غلط نظر آتی ہے اور آپ مجاہد بن جاتے ہوں۔ تھوڑا انتظار کر لے پھر دیکھتے ہیں یہ اونٹ کیا کروٹ لیتا ہے۔ کیونکہ جماعت اسلامی جو عمر بھر میڈیا کوریج نہ حاصل کر سکی وہ مصطفی کمال نے حاصل کر کے کمال کردیا۔ دوسری طرف پی ٹی آئی کو بھی 1996 سے2013 تک سترہ سال لگے اپنا نام پیدا کرنے کیلئے جو یہ چند دنوں میں حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
آخر میں، میں یہ کہنا چاہوں گا کہ اگر تو مصطفی کمال سچا ہے اور اس کی کہی جانے والی باتیں درست ہے پھر تو یہ کراچی اور اس کی سیاست کیلئے بہت ہی اچھا ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی ایکشن میں آنا ہوگا اگر یہ سب کچھ ہوگیا تو کراچی جلد ہی امن کا گہوارہ بن جائے گا۔
Abdul Waheed Rabbani
About the Author: Abdul Waheed Rabbani Read More Articles by Abdul Waheed Rabbani: 34 Articles with 38948 views Media Person, From Okara. Now in Lahore... View More