یا اللہ٬ یا رسول صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم٬ پیپلز پارٹی بے قصور

پیپلز پارٹی والوں کو آج کل اللہ رسولﷺ بہت یاد آ رہے ہیں۔ مشکل اور مصیبت کے دنوں میں اللہ اور رسولﷺ کے سوا مسلمان اور کس سے دستگیری کا سوال کر سکتے ہیں۔ بی بی محترمہ پر جب مصیبت اور مشکل گھڑی آئی تو ان کے ہاتھوں میں تسبیح بھی نظر آئی اور پاکستان آتے ہوئے وہ قرآن کے سائے میں سرزمیں پاک پر اتری تھیں۔ ان دنوں اکثر یہ نعرہ لگایا جاتا تھا۔ یا اللہ یا رسولﷺ ۔ بے نظیر بے قصور لوگ الزام لگاتے ہیں کہ پاکستان پیپلز پارٹی۔۔۔ سیکولر پسند، لادینیت، دہریت اور غیر اسلامی افکار والی پارٹی ہے۔ حالانکہ اس پارٹی میں مولانا احترام الحق تھانوی بھی موجود ہیں۔ اور اسے مولانا فضل الرحمان کی حمایت و اعانت بھی حاصل ہے۔ پیپلز پارٹی پر کڑا وقت اس لئے بھی آیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات فوزیہ وہاب نے ایک چینل پر فرمایا کہ آصف زرداری کو عدالت میں طلب نہیں کیا جا سکتا جب اس سے پوچھا گیا کہ اسلام میں تو خلیفہ وقت حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو جب قاضی نے طلب کیا تھا تو وہ بھی قاضی کی عدالت میں پیش ہوئے تھے اور اپنے آپ کو بےگناہ ثابت کیا تھا تو اس بات کے جواب میں فوزیہ وہاب نے کہا کہ" اس وقت آئین نہیں تھا اور صرف قرآن تھا اس لیے ایسا ہوا تھا" ۔ فوزیہ وہاب کے بیان نے ہر مسلمان کی دل شکنی کی۔ کاش وہ یہ بات نہ کہتی ۔ اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا وہ تمام عدالتی و تعزیری فیصلے جو نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور خلفاء راشدین رضوان اللہ اجمعین کے دور میں ہوئے تھے اس "آئین" کے نہ ہوتے ہوئے معاذاللہ کالعدم ہیں۔۔۔۔۔ کیا ۔

ہم نے یہ ملک(لا دین) آئین کے لیے حاصل کیا تھا یا نفاذ قرآن و سنت۔۔؟۔ اس بیان پر صرف افسوس ہی کیا جاسکتا ہے۔ آج کل میڈیا میں "فوزیہ وہاب" کے بیان پر کافی گرما گرم بحث چھڑ چکی ہے۔۔ فوزیہ وہاب نے خلیفہ دوم حضرت عمر رضی اﷲ عنہ کے حوالے سے اپنے بیان پر معافی مانگ لی ہے، ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے کبھی قرآن اور آئین کا تقابل نہیں کیا اور نہ ہی آئین کو قرآن پر فوقیت دی۔ اسلام آباد سے جاری ہونے والے ایک وضاحتی بیان میں فوزیہ وہاب نے کہا کہ وہ ایک راسخ العقیدہ مسلمان ہیں اور حضرت عمر رضی اﷲ عنہ کو بہترین ریفارمر سمجھتی ہیں، ان کے دور کی اصلاحات آج بھی رائج ہیں۔

فوزیہ وہاب نے کہا کہ ان کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔ فوزیہ وہاب نے کہا کہ اگر کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو وہ معافی مانگتی ہیں، ہر مسلمان کی طرح وہ بھی قرآن اور سنت ہی کو سپریم لاء تصور کرتی ہیں جبکہ قرآن مجید رشد و ہدایت کا سرچشمہ اور ام القوانین ہے۔ فوزیہ وہاب کا متنازعہ بیان اور اس پر بحث ابھی جاری ہے۔ اب پارٹی کے سیکرٹری جنرل جہانگیر بدر نے کہا ہے کہ جن لوگوں نے کبھی اسکول اور کالج کا منہ نہیں دیکھا وہ ہاتھ میں ڈگریاں لئے پھر رہے ہیں، انہیں چاہیے کہ اپنی آخرت سنوارنے کے لیے جعلی ڈگریاں پھاڑ دیں۔ وہ لاہور کی احتساب عدالت میں اپنے خلاف غیر قانونی بھرتیوں اور ناجائز اثاثوں کے ریفرنس کیسز کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ جہانگیر بدر کا کہنا تھا کہ وہ 2002 سے جعلی ڈگری ہولڈرز کے خلاف بول رہے ہیں۔ انہوں نے، جمشید دستی کی حمایت کرتے ہوئے یہ بھی ارشاد فرمایا ہے کہ جمشید دستی کے ساتھ ہزاروں لوگ ہیں انہیں کیسے ٹکٹ نہ دیا جاتا۔ جہانگیر بدر نے کہا کہ جعلی ڈگری والے آخرت سنوارنے کیلئے جعلی ڈگریاں پھاڑ دیں۔ پیپلز پارٹی والوں کو اپنے سیکریٹری جنرل کے بیان پر توجہ دینی چاہئے اور ابھی سے اپنی آخرت سنوارنے کے لئے کچھ کرنا چاہئے ۔ نہ جانے آئندہ کوئی مہلت ملے گی بھی یا نہیں۔
Ata Muhammed Tabussum
About the Author: Ata Muhammed Tabussum Read More Articles by Ata Muhammed Tabussum: 376 Articles with 424017 views Ata Muhammed Tabussum ,is currently Head of Censor Aaj TV, and Coloumn Writer of Daily Jang. having a rich experience of print and electronic media,he.. View More