فحاشی و عریانی کا فروغ اور خفیہ یاتھ
(Zafar umar Khan Fani, Karachi)
خفیہ یاتھ فحاشی اور عریانیت کو ذرائع
ابلاغ ، خصوصاً ٹی وی کے ذریعے بامِ عروج تک پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے۔
جسکو یقین نہ آئے وہ ذرا زحمت کرکے صرف ایک ٹی وی چینل بنام RHYTHM کو دیکھ
لے اور ہر چینل پر VEET نامی اشتہار کو دیکھ لے۔ اس کے علاوہ سلے سلائے
کپڑوں کے تاجروں کے ذریعے “فیشن ڈیزائیننگ“ کے نام پر خفیہ ہاتھ ایسے کپڑے
فروخت کرا رہا ہے جو خواتین کے بدن کے انتہائی پردے والے حصوں کو بھی عوام
کے ملاحظے کے لئے پیش کردیتے ہیں۔
مسلمان عورتوں کے پردے کا خیال جو انگریزی حکومتوں تک نے رکھا تھا، وہ
ہماری نام نہاد مسلمان حکومتیں ترک کرتی جا رہی ہیں۔
اس ناچیز کی رائے میں یہ “خفیہ ہاتھ“ ایک ہی جسم کے ہیں اور وہ جسم ہے
“ہیتِ مقتدرہ“ میں شامل یہودیوں کے ایجنٹ، یہی خفیہ ہاتھ مسلمانوں کو اندر
سے کمزور کرنے کے لیئے سازشوں کے تانے بانے بنتے رہتے ہیں۔ (خدارا اس کو
CONSPIRACY THEORY کا نام دیکر مسترد نہ کر دیجئے گا، کیونکہ یہ بھی انہی
خفیہ ہاتھوں کا پھیلایا ہوا پروپیگنڈا ہے)
ان خفیہ ہاتھوں کو توڑنے کا ایک ہی طریقہ ہے اور وہ یہ کہ ملک میں طریقہ
انتخاب تبدیل کرکے “متناسب نمائندگی“ کے ذریعے حقیقی جمہوری ، عوام دوست
اور مخلصِ دین حکومتیں لائی جائیں اور ان سے تمام اسلامی اقدار بحال کروائی
جائیں، نیز لبرل حضرات کو“ملا“ کی آڑ میں اسلام کا مذاق اڑانے کو جرم قرار
دے کر جیل بھجوایا جائے۔
اکبر الہ آبادی کا ایک قطعہ ملاحظہ فرمائیں:-
بے پردہ کل جو آئیں نظر چند بیبیاں، اکبر زمیں میں غیرتِ قومی سے گڑ گیا
پوچھا جو ان سے آپ کا پردہ وہ کیا ہوا، کہنے لگیں کہ عقل پہ مردوں کی پڑگیا |
|