ٹی وی
(Muhammad Shoaib, Faisalabad)
"میرا بس چلے تو ٹی وی کو آگ لگا دوں۔۔۔
کیا فحاشی پھیلا کر رکھی ہوئی ہے ۔ " عاصم نے جلےدل سے کہا
" کیوں بھئی؟ اس نے بھلا تمہارا کیا بگاڑا ہے؟" کاشف نے اس کے شانوں پر
ہاتھ رکھتے ہوئے پوچھا
" میرا تو کچھ نہیں بگاڑا مگر پورےپاکستان کا تو بگاڑ کر رکھا ہوا ہے۔ جسے
دیکھو، جہاں دیکھو ٹی وی کی دنیا میں مگن ہے۔نہ دن کا چین باقی رہا نہ رات
کی نیند ۔ صبح ہوتی نہیں ہر گھر سے ٹی وی کی آواز آنا شروع ہوجائے گی۔"شانے
اچکا کر جواب دیا
" کہتے تو تم ٹھیک ہو،لیکن یار ۔۔۔ٹی وی اتنی بھی بری شے نہیں ہے۔ اس کے
ذریعے ہمیں ملک کے حالات کے بارے میں بھی تو معلوم ہوجاتا ہے۔" اثبات میں
سر ہلاتے ہوئے کہا
"کیا خاک اچھی شے ہے ۔میرے لئےتو یہ صرف فساد کی جڑ ہے، صرف اور صرف فساد
کی جڑ۔۔۔" کاشف نے عاصم کو سمجھانے کی ہر سو کوشش کی مگر وہ تھا کہ ماننے
کو تیار ہی نہیں تھا۔ ہر دلیل کو وہ رد کر رہا تھا۔
"ٹھیک ہے۔ میں تیری ہر بات مان لیتا ہوں مگر ایک بات تو بتا ۔۔" کاشف نے
آخری حربہ استعمال کیا
"ہاں پوچھ۔۔"
"تیرے گھر ٹی وی ہے؟" کاشف نے پوچھا
" ہاں۔"
"یہ لے ۔۔۔" پتھر اٹھا کر اس کے ہاتھ میں تھمایا
"کیا کروں اس کا؟" حیرانی سے پوچھا
"اس کو جا کر اپنے ٹی وی پر مار۔۔۔"
"پاگل ہے کیا؟؟ پورے ساٹھ ہزار کا ہے۔ حرام کا نہیں ہے۔" پتھر زمین پر
پھینکتے ہوئے جواب دیا |
|