را۔پٹھانکوٹ ائیر بیس
(Zulqarnain Hundal, Gujranwala)
را کی پاکستانی مخالف اور پاکستان کو توڑنے
کی کوشش و کاروائیوں سے نا واقف کوئی بھی نہیں۔پاکستانی بھارتی عوام اور
اقوام متحدہ سمیت سب بھارتی خفیہ ایجنسی کی کاروائیوں سے واقف ہیں۔پاکستان
بننے کے بعد کبھی بھارتی حکومت نے دل سے پاکستان کو تسلیم نہیں کیا ۔ادھر
بھارت ہمیشہ کی طرح پاکستان کی جڑیں کمزور کرنے کی کوششیں کرتا رہا اور
یہاں پاکستان ہمیشہ تعلقات کے فروغ کی کوشش کرتا رہا۔بھارت ہمیشہ دوگلی
پالیسیوں پر گامزن رہا یعنی بگل میں چھری منہ میں رام رام۔ظاہری تور پر
تعلقات کی بہتری اور پس پردہ تخریب کاریاں۔پہلے بھارتی مداخلت نے مشرقی
پاکستان کو توڑا اور بنگلہ دیش وجود میں آیا۔بھارت نے صرف اسی پر اکتفا
نہیں کیا اپنی خفیہ ایجنسی را کو افغانستان اور ایران کے زریعے پاکستان میں
بہت سی تخریب کاریوں کے لئے استعمال کیا۔پاکستان نے را کے کئی ایجنٹس پکڑے
بھی باقائدہ کاروائی بھی کی اور اقوام متحدہ کو ثبوت بھی پیش کئے اور بھارت
کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے لانے کی کوشش بھی کی۔مگر اسکے خاطر خواہ نتائج
سامنے نہ آئے اور نہ ہی بھارت اپنے کاموں سے باز آیا اور نہ ہی اقوام متحدہ
نے کوئی ایکشن لیا۔یہاں سوال یہ بنتا ہے کہ کیا پاکستان را کا معاملہ صحیح
طریقے سے دنیا کے سامنے پیش کر پایا؟یا پھر اقوام متحدہ ہی نام نہاد ہے
اپنے مفادات کے لئے؟یا بھارت بہت بڑا چال باز ہے انٹرنیشنل لیول پر؟گزشتہ
دنوں بلوچستان سے بھارت کا حاضر ڈیوٹی افسر اور را کا بڑا نمائندہ پکڑا گیا
جو کہ ابھی زیر تفتیش ہے موصوف کا نام کل بھوشن یادو ہے۔ براستہ ایران
ایرانی پاسپورٹ بنوا کر پاکستان پہنچا جناب نے اپنا نام بھی تبدیل کر رکھا
تھا مزید تفتیش سے پتا چلا کہ براستہ افغانستان اسلحہ اور رقم پاکستان
منتقل کرتا اور بلوچی تنظیموں کو روپے اور اسلحہ کی مدد فراہم کرتا۔بلکہ یہ
کہنا بجا ہو گا کہ بہت سی تنظیموں کی پشت پناہی کرتا۔ اور روپے کے عوض انکو
پاکستانی مخالف کام کے لیئے متعدد ٹاسک دیئے جاتے۔مزید انکشافات کیئے جا
رہے ہیں کہ بلوچستان کے علاقہ میں جیولری کی دکان چلاتا رہا تاکہ کسی کو شک
نہ ہو تفتیشی ٹیم نے اس کے موبائل آکاؤنٹس اور وائرلیس سیٹ کی بھی
انفارمیشن حاصل کرلی ہے۔ انٹرنیٹ آکاؤنٹس کی بھی۔اور انکشاف یہ کیا جا رہا
ہے کہ اس کے مزید ساتھی را کے اور بھی نمائندے پاکستان میں موجود ہیں ۔
بلوچستان کے علاوہ کراچی میں باقائدگی سے تخریب کاریاں کی جاتی رہیں را نے
اپنے اس نمائندے سمیت پوری ٹیم کو بلوچستان کراچی کی پاکستان سے علیحدگی
سمیت اور مزید ٹاسک سونپے۔ لیکن پاکستانی انٹیلی جنس نے اس کمیٹی کے سربراہ
کو ہی پکڑ لیا اور مزید پورے گروہ کے پکڑے جانے کا امکان ہے۔معلومات کے
مطابق یہ شخص کافی عرصہ سے اپنی سرگرمیوں میں مصروف تھا اور اسکے بہت سے
ساتھی پاکستان سمیت افغانستان میں موجود ہیں۔بھارت کا افغانستان پر کافی
عرصہ سے کنٹرول ہے اور افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی
پوری کوشش کرتا رہا کئی بار پاکستانیوں نے را کے نمائندوں کو پکڑا مگر
بھارت ثبوتوں کے باوجود ماننے سے انکار کر دیتا مگر اس بار بھارت نے تسلیم
کیا کہ کل بھوشن یادو ہمارا ہی شہری ہے اس کے علاوہ بھارت کا کوئی بیان
سامنے نہیں آیا۔یعنی کے چوری اور سینہ زوری پاکستان ان حالات میں بھی بات
چیت کو چھوڑنا نہیں چاہتا ایک طرف بھارت میں دوگلی پالیسیاں اور دوسری طرف
پاکستان کی خطے میں امن کی کوشش۔ ایرانی صدر حسن روحانی پاکستان آئے تعلقات
کو مزید فروغ دینے پر بات چیت ہوئی جنرل راحیل شریف نے ایرانی صدر سے
ملاقات کی اور بھارتی پرپیگنڈہ کے بارے میں بتایا اور را کے ایران میں بیٹھ
کر پاکستان کے خلاف کام کے بارے بتایا اور امید ظاہر کی ایران امن کی خاطر
پاکستان کا ساتھ دے گا۔پٹھانکوٹ ائیر بیس پر حملے کی تحقیقات کے لئے
پاکستانی کمیٹی منگل کو بھارت روانہ ہوگی وہیں بھارت میں بھارتیوں کے ہاتھ
پاؤں پھولنے لگے اور تحقیقاتی کمیٹی پر بہت سی پابندیاں عائد کر دیں۔ یہ
بھی نہیں وہ بھی نہیں؟دیکھنا یہ ہوگا کہ کیا تحقیقاتی کمیٹی ایسے میں
تحقیقات مکمل کر پائے گی؟ بھارت پٹھانکوٹ ائیر بیس پر حملہ کی تحقیقات کو
لے کر اتنا خوفزدہ کیوں ہے؟ کیا اس میں کوئی بھارتی سازش ہے؟ یا بھارتی
انٹیلی جینس را نے خود یہ حملہ کر وایا؟تا کہ پاکستان پر پریشر ڈالا جاسکے
اور دوسری طرف اپنی تخریب کاریاں جاری رکھی جا سکیں۔ مجھ سمیت بہت سے لوگ
جانتے ہیں کہ بھارت پٹھانکوٹ ائیر بیس پر حملہ کا کوئی حل نہیں چاہتا
کیونکہ یہ انکی اپنی تنظیم را کا ہی رچایا ہوا ہے صرف پا کستان پر الزامات
ڈالنے اور پا کستان سے تعلق ختم کرنے کی خاطر رچایہ گیا۔ ہمیشہ سے ہی
پاکستان بھارت کی آنکھوں میں کھٹکتا ہے اور بھارت اپنی کثیر رقم پاکستان
میں مختلف سازشیں جنم دینے اور پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے یہ
بھارتی عوام کے لئے بھی سوچنے کی بات ہے پٹھانکوٹ سمیت کئی دوسرے حملے بھی
بھارتی ایجنسی را کے اپنے ہی پلان کا حصہ تھے جو صرف پاکستان کو عالمی سطح
پر نقصان کی خاطر کئے گئے۔ |
|