08 نومبر2016ء کو سپرپاورامریکہ میں 58واں
صدارتی انتخابات کا انعقاد ہونے جارہا ہے، انتخابات کی تیاری زوروشور سے
جاری ہے، امریکی سیاست پرآجکل02 سیاسی جماعتوں ڈیموکریٹک اور ری پبلکن کا
قبضہ ہے،جبکہ ماضی میں فیڈرلسٹ، ڈیموکریٹک ریپبلیکن اورویگ کا سکہ چلتا
تھا،امریکی صدارتی انتخابات کا عمل مکمل ہونے کے بعد آئندہ انتخابات کی
تیاری کا عمل سیاسی جماعتیں شروع کردیتے ہیں، صدارتی امیدوار کے
خواہشمنداپنا اپنا پریشر گروپ بنانے میں مصروف عمل نظر آتے ہیں وہ ووٹرز
اور ورکروں سے مسلسل رابطے میں رہتے ہیں،57 صدارتی انتخابات میں 44 صدور نے
کامیابی حاصل کی تھی جن کی مختصرتعارف یہ ہے
1) جارج واشنگٹن ریاستہائے متحدہ امریکہ کے پہلے صدر تھے جنہوں نے منصب
صدارت30 اپریل 1789ء تا 04 مارچ1797ء تک سنبھالے رکھا، انہوں نے ہی برطانیہ
عظمٰی کے خلاف امریکی انقلابی جنگ (1775ء تا 1783ء ) میں کونٹینینٹل آرمی
کی سربراہی کی اور اسے کامیابی سے ہمکنار کیا، وہ واحد آزاد صدر تھے۔
2) جان ایڈمز 04مارچ 1797 سے 04مارچ1801تک امریکا کے دوسرے صدرکے عہدہ پر
فرائض انجام دیتے رہے، وہ فیڈرلسٹ پارٹی کے امیدوار تھے،وہ میساچوسٹس میں
پیدا ہوا، ہارورڈ کالج سے قانون کی ڈگری لی، امریکی انقلاب میں بڑھ چڑھ کر
حصہ لیا، اعلان آزادی کا مسودہ تیار کرنے میں پیش پیش تھا، نوزائیدہ مملکت
کے لیے بیرونی امداد حاصل کرنے کی ذمے داری اسی کوتقویض کی گئی تھی، اس کی
سفارش پر کانگرس نے جارج واشنگٹن کو قومی افواج کا کمانڈر انچیف مقرر کیا
تھا، 1789ء سے 1797ء تک امریکا کا نائب صدر بھی رہا۔
3 ) امریکہ کا تیسرا صدرتھامس جیفرسن تھا جنہوں نے منصب صدارت04 مارچ 1801ء
تا 04 مارچ1809ء تک سنبھالے رکھا، ان کا تعلق ڈیموکریٹ ریپبلیکن پارٹی سے
تھا، انہوں نے اعلان آزادی کو قلمبند کرنے کا اعزاز حاصل کیا، 1784ء میں
تھامس فرانس میں وزیر با اختیار مقرر ہوا۔ اس کی صدارت کے دوران میں لوئی
زیانا کی ریاست خریدی گئی ۔
4) جیمز میڈیسن امریکہ کے چوتھے صدر تھے جو منصب صدارت پر 04 مارچ1809ء تا
04مارچ1817ء تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک ریپبلیکن پارٹی کے دوسرے صدر تھے،
انہیں ریاست ہائے متحدہ کا بانی اور امریکی آئین کا باپ تصور کیا جاتا ہے
وہ اس دستاویز کے اہم ترین مصنف تھے، وہ متحدہ امریکی کانگریس کے پہلے
سربراہ تھے جن کی زیر صدارت کئی بنیادی قوانین بنائے گے اور امریکی آئین
میں پہلی دس ترامیم کر کے بنیادی انسانی حقوق وضع کیے گیا جن کی وجہ سے
انہیں بنیادی حقوق کے بل کا باپ بھی کہا جاتا ہے۔
5 ) جیمز مونرو امریکہ کا پانچواں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 04 مارچ1817ء
تا 04مارچ1825ء تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک ریپبلیکن پارٹی کے تیسرے صدر تھے،
جیمز دو بار امریکی ریاست ورجینیا کا گورنر بھی رہا، اس نے برطانیہ اور
فرانس کے لئے امریکی سفیر کے طور پر بھی خدمات سر انجام دیں۔
6) جان کوئنسی ایڈمزامریکا کا چھٹا صدر تھے وہ دوسرے امریکی صدر جان ایڈمز
کا بڑا لڑکا تھا،جو منصب صدارت پر 04 مارچ1825ء تا 04مارچ1829ء تک فائز رہے
،وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے پہلے صدر تھے،وہ 1803ء میں سینٹ کا رکن منتخب ہوئے
جب نپولین نے روس پرحملہ کیا تو وہ روس میں امریکہ کا سفیر تھا، 1817ء میں
امریکا کا وزیر خارجہ بنا اور ایک معاہدے کے تحت سپین سے فلوریڈا کا علاقہ
لیا۔
7 ) اینڈریو جیکسن امریکہ کا ساتواں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 04 مارچ1829ء
تا 04مارچ1837ء تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے دوسرے صدر تھے،وہ 1787ء
میں امریکی سینٹ کا رکن منتخب ہوا، 1802ء میں ٹینسی کی فوج میں میجر جنرل
مقرر ہوا اور رینو اور لینز کے دفاع پر مامور کیا گیا، 1821ء میں فلوریڈا
کا گورنر بنا، 1823ء میں ایک بار پھر سینٹ کا کارکن منتخب ہوا، 1824ء کے
صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کے نمائندے کی حیثیت سے حصہ لیا لیکن
ناکام رہا، لیکن بعدازا ں دوبارہ صدر منتخب ہوا۔
8 ) مارٹن وان بورن امریکہ کا آٹھواں صدر تھے ،جو منصب صدارت پر 04
مارچ1837ء تا 04مارچ1841ء تک فائز رہے ،وہ ویگ پارٹی کاپہلاصدر تھے،وہ
امریکی ریاست نیو یارک کا گورنر اور اٹارنی جنرل بھی رہا، اس نے برطانیہ کے
لئے امریکی سفیر کے طور پر بھی خدمات سر انجام دیں۔
9 ) ولیم ہنری ہیریسن ریاستہائے متحدہ امریکہ کے عسکری رہنما، سیاست دان
اور 09 صدر تھے،جو منصب صدارت پر 04 مارچ1841ء تا 04اپریل1841ء تک فائز رہے
،وہ ویگ پارٹی کے دوسرے صدر تھے، وہ انڈیانا خطے کے پہلے گورنر اور بعد
ازاں اوہائیو سے امریکی نمائندے اور سینیٹر رہے، ہیریسن نے پہلے جنگی سورما
کی حیثیت سے شہرت حاصل کی جب انہوں نے 1811ء میں جنگ ٹپی کینو میں امریکی
ہندیوں کو شکست دی جس پر انہیں "ٹپی کینو" کی عرفیت ملی۔ جرنیل کی حیثیت سے
1812ء میں معرکہ تھیمز میں فتح کو ان کا سب سے اہم جنگی کارنامہ گردانا
جاتا ہے، جس کے نتیجے میں ان کے خطے میں جنگوں کا کامیاب اختتام ہوا۔ 1841ء
میں جب 68 سال کی عمر میں انہوں نے عہدہ صدارت سنبھالا تو وہ منتخب صدر
بننے والے معمر ترین فرد تھے، ان کا ریکارڈ 140 سالوں تک برقرار رہا، جب
رونالڈ ریگن 1980ء میں 69 سال کی عمر میں منتخب ہوئے، 4 مارچ 1841ء کو عہدہ
صدارت سنبھالنے کے بعد آپ نے امریکہ کی تاریخ کا سب سے طویل افتتاحی خطاب
کیا جو 8445 الفاظ پر مشتمل تھا، دو گھٹے طویل اس خطاب کے موقع پر سخت سرد
موسم کے باوجود آپ مناسب گرم ملبوسات میں ہیں تھے جس کی وجہ سے آپ نمونیا
کا شکار ہو گئے اور عہدہ سنبھالنے کے محض 30 روز بعد انتقال کر گئے، جو کسی
بھی امریکی صدر کا سب سے کم عرصہ صدارت ہے۔ وہ امریکہ کے پہلے صدر تھے جو
عہدہ صدارت پر رہتے ہوئے انتقال کر گیے،
10) جان ٹائلرامریکہ کا دسواں صدرتھے ،جو منصب صدارت پر 04 اپریل1841ء تا
04مارچ1845ء تک فائز رہے ،وہ ویگ پارٹی کے تیسرے صدر تھے، وہ 1814ء میں ایک
مہینے کے لئے نائب صدر بھی رہا،ولیم ہنری ہیریسن کے انتقال کے بعد ان کو
صدرکا عہدہ ملا، وہ امریکی ریاست ورجینیا کا تئیسواں گورنر بھی رہا۔
11 ) جیمز کے پوک امریکہ کا گیارہواں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 04
مارچ1845ء تا 04مارچ1849ء تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر تھے، وہ
امریکی ریاست ٹینیسی کا گورنر بھی رہا۔
12) زچاری ٹیلر امریکہ کا بارہواں صدر تھا،جو منصب صدارت پر 04 مارچ1849ء
تا 09جولائی1850ء تک فائز رہے ،وہ ویگ پارٹی کے 04 صدر تھے،جیمز امریکی
آرمی میں میجر جنرل کے عہدہ سے ریٹائرڈ ہوا، وہ دوران صدارت وفات پاگیا
تھا۔
13 ) میلارڈ فلمور امریکہ کا تیرہواں صدر اور بارہواں نائب صدر تھا،جو منصب
صدارت پر 09جولائی1850ء تا 04 مارچ1853ء تک فائز رہے ،وہ ویگ پارٹی کے 05
صدر تھے،اس کے ویگ پارٹی کوئی امیدوار صدر نہیں بنا،وہ زچاری ٹیلر کی وفات
کے بعد صدر بنا تھا۔
14 ) فرینکلن پیئرس امریکہ کا چودہواں صدر تھے ،جو منصب صدارت پر 04
مارچ1853ء تا 04مارچ1857ء تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر تھے، وہ
1837 ء میں سینیٹربنے تھے۔
15 ) جیمز بیوکینن امریکہ کا پندرہواں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 04
مارچ1857ء تا 04مارچ1861ء تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر
تھے،وہ1853-56 ء تک برطانیہ میں امریکی سفیر کے عہدہ پر فائز رہے۔
16) ابراہم لنکن ایک ڈاکیے اور کلرک سے زندگی شروع کر کے امریکا کا سولہواں
صدر بنا،،جو منصب صدارت پر 04 مارچ1861ء تا 15اپریل1865ء تک فائز رہے وہ
ریپبلیکن پارٹی کے پہلے صدر تھے،
اپنی ذاتی محنت سے قانونی امتحان پاس کر لیا، وکالت کا پیشہ اختیار کیا،
آہستہ آہستہ امریکن کانگرس کا رکن بن گیا، 1856ء میں امریکا کی جمہوری
جماعت میں شامل ہو گیا، 1860ء میں امریکا کا صدر منتخب ہوا۔ 1864ء میں
دوبار صدر منتخب ہوا، 1863ء میں حبشیوں کی آزادی کا اعلان کیا، حبشیوں کو
غلامی سے آزاد کرانے کی سر توڑ کوشش کی، انسان کو انسان کا غلام ہونا غیر
فطری سمجھتا تھا، 1865ء میں کسی پاگل نے اسے اس وقت گولی مار کر قتل کر
ڈالا جب وہ فورڈ تھیٹر میں ڈرامہ دیکھ رہا تھا۔
17 ) انڈریو جانسن امریکا کا سترھواں صدرتھے،جو منصب صدارت پر 15
اپریل1865ء تا 04مارچ1869تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر تھے،
1843ء میں کانگرس کا ممبر منتخب ہوا، 1864ء میں نائب صدر اور ابراہام لنکن
کی وفات کے بعد 1865ء میں صدر چنا گیا، علیحدگی پسند ریاستوں کے بارے میں
نرم پالیسی کا حامی تھا، اس بنا پر 1868ء میں ریڈیکل پارٹی نے سینٹ میں اس
کے خلاف مذمت کی قرارداد پیش کی مگر وہ ایک ووٹ سے نامنظور ہوگئی۔
18 ) اولیسس ایس گرانٹ امریکہ کا اٹھارواں صدر تھا، جو منصب صدارت پر 04
مارچ1869ء تا 04مارچ1877ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر
تھے،انہوں نے امریکی خانہ جنگی کے دوران شمالی امریکہ کی فوجوں کی قیادت کی
تھی، وہ امریکی فوج میں کمانڈنگ جنرل کے عہدہ پر فائز تھا۔
19 ) ردرفورڈ بی ہیز امریکہ کا انیسواں صدر تھا،جو منصب صدارت پر 04
مارچ1877ء تا 04مارچ1881ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے، وہ
ریاست اوہائیو کے گورنر تھے
20 ) جیمز گارفیلڈ ریاستہائے متحدہ امریکہ کے 20 ویں صدر تھے،جو منصب صدارت
پر 04 مارچ1881ء تا 09ستمبر1881ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر
تھے، وہ امریکہ کے دوسرے صدر تھے جو دوران صدارت قتل کر دیے گئے ، وہ
امریکہ کی تاریخ میں سب سے کم عرصہ تک عہدہ صدارت پر رہنے والے صدور میں
دوسرے درجے پر ہیں،وہ صرف چھ ماہ اور پندرہ دن صدر رہے،گارفیلڈ امریکہ کی
تاریخ کے واحد شخص ہیں جنہیں امریکی ایوان نمائندگان نے براہ راست صدر
منتخب کیا جبکہ وہ واحد شخص ہیں جو بیک وقت کانگریس کے رکن، سینٹر اور صدر
رہے، گارفیلڈ امریکہ کے پہلے صدر تھے جو دونوں ہاتھوں سے کام کرنے کی
صلاحیت رکھتے تھے بلکہ وہ بیک وقت ایک ہاتھ سے لاطینی اور دوسرے ہاتھ سے
قدیم یونانی تحریر کرنے کی حیران کن صلاحیت کے بھی حامل تھے۔
21 ) چیسٹر اے آرتھر امریکہ کا اکیسواں صدر تھا،،جو منصب صدارت پرجیمز
گارفیلڈکے قتل کے بعد 19 ستمبر1881ء تا 04مارچ1885ء تک فائز رہے وہ
ریپبلیکن پارٹی کے صدر تھے۔
22 ) گروور کلیولینڈ امریکہ کا بائیسواں اور چوبیسواں صدر تھے،جو منصب
صدارت پر 04 مارچ1885ء تا 04مارچ1889ء تک اور 04 مارچ1893ء تا 04مارچ
1897تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر تھے،وہ ریاست نیویارک کے گورنر
بھی رہے۔
23 ) بنجمن ہیریسن امریکہ کا تئیسواں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 04
مارچ188۹ء تا 04مارچ1893ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے، وہ
1881سے1887ء تک سینیٹر بھی رہے۔
24) ولیم میک کنلے امریکہ کا پچیسواں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 04
مارچ1897ء تا ۱۱ستمبر1901ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے،وہ
سونا کے فلس کا حامی تھا ہسپانیہ کے خلاف امریکی جنگ اس کے دور حکومت میں
لڑی گئی۔
25) تھیوڈور روزویلٹ امریکہ کا چھبیسواں صدر تھے،جو منصب صدارت پر
11ستمبر1901ء تا 04مارچ1909ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے۔
26) ولیم ہاورڈ ٹافٹ امریکہ کا ستائیسواں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 04
مارچ1909ء تا 04مارچ1813ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے، وہ
وزیرجنگ کے عہدہ پر بھی فائز رہے۔
27 ) ووڈرو ولسن امریکہ کا اٹھائیسواں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 04
مارچ1913ء تا 04مارچ1921ء تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر تھے، وہ
ریاست نیوجرسی کے گورنر بھی رہے۔
28 ) وارن جی ہارڈنگ امریکہ کا انتیسواں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 04
مارچ1921ء تا 02اگست1923ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکنپارٹی کے صدر تھے۔
29 ) کیلون کولج امریکہ کا تیسواں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 02 اگست1923ء
تا 04مارچ1929ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے۔
30) ہربرٹ ہوور امریکہ کا اکتیسواں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 04 مارچ1929ء
تا 04مارچ1933ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے،وہ امریکہ
ریاست کے وزیر خزانہ بھی رہے۔
31 ) فرینکلن ڈی روزویلٹ امریکا کے بتیسویں صدرتھے ،جو منصب صدارت پر 04
مارچ1933ء تا 12اپریل1945ء تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر
تھے،1901ء میں ریاست نیویارک کی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے، 1913ء سے 1920ء
تک بحری فوج کے نائب سیکرٹری اور 1929ء سے 1933ء تک نیویارک کے گورنر رہے،
1933ء میں جب کہ معاشی بحران شباب پر تھا، ملک کے صدر منتخب ہوئے،اپنے
زمانہ صدارت میں نیوڈیل کے تحت انتظامی ، معاشی اور سماجی اصلاحات نافذ کیں
اور ملک کی حالت سدھاری، چرچل کے ہمراہ ایٹلانٹک چارٹر کا اعلان کیا، ان کے
عہد میں جمہوری اداروں اور تحریکوں کو ملک میں بہت فروغ ہوا،وہ ریاست
نیویارک کے گورنر بھی تھے۔
32 ) ہیری ٹرومین ریاست ہائے متحدہ امریکا کے تینتیسویں صدر تھے،جو منصب
صدارت پر 12 اپریل1945ء تا 20جنوری1953ء تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک پارٹی
کے صدر تھے،وہ پہلی جنگ عظیم میں فوج میں بھرتی ہوئے اور میجر کے عہدے تک
پہنچے، 1934ء میں سینٹ کے رکن منتخب ہوئے، 1944ء میں ڈیموکریٹک پارٹی کے
ٹکٹ پر نائب صدر چنے گئے اور اپریل 1945ء میں صدر روزویلٹ کی اچانک وفات پر
صدر بنے، جولائی 1945ء میں پوٹسڈم کانفرنس (جرمنی) میں شریک ہوئے اور جوزف
اسٹالن اور ونسٹن چرچل سے جنگ کے بعد پیدا ہونے والے بین الاقوامی مسائل پر
گفت و شنید کی، یہی وہ صدر ہیں جو جاپان کے شہروں ھیروشیما اور ناگاساکی پر
ایٹم بم پھینکنے کے ذمے دار ہیں اگرچہ بعد میں کسی عالمی عدالت میں ان پر
مقدمہ نہیں چلا۔
33 ) ڈیوائٹ ڈی آئزن ہاورامریکی جنرل اور مدبر امریکہ کے 34 ویں صدر ت
تھے،جو منصب صدارت پر 20 جنوری1953ء تا 20جنوری1961ء تک فائز رہے ،وہ ری
پبلیکن پارٹی کے صدر تھے، 1915ء میں فوج میں بھرتی ہوئے، دوسری جنگ عظیم
شروع ہونے پر امریکی چیف آف سٹاف، جنرل مارشل کے آفس میں بریگیڈیر جنرل کی
حیثیت سے جنگی منصوبہ بندی کے سربراہ مقرر ہوئے، جون 1942ء میں یورپ میں
امریکی افواج کے کمانڈر بنا دیے گئے، نومبر1942ء میں شمالی افریقہ پر
اتحادی فوجوں کے حملے کی قیادت کی، جنوری 1943ء میں مغربی یورپ میں مصروف
پیکار اتحادی افواج کے سپریم کمانڈر بنائے گئے۔1944ء میں جنرل کے عہدے پر
فائز ہوئے، 6جون 1946ء کو فرانس پر حملہ کیا اور پھر مغربی یورپ اور جرمنی
پرحملوں کی کمان کی، 1945تا1948 امریکی افواج کے چیف آف سٹاف رہے، بعد ازاں
ریٹائر ہو کر کولمبیا یونیورسٹی کے صدر بنے، 1951ء میں نیٹو کی افواج کے
کمانڈر بنائے گئے،
34) جان فٹزجیرالڈ کینیڈی المعروف جان ایف کینیڈی یا جے ایف کے ریاستہائے
متحدہ امریکہ کے 35 ویں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 20 جنوری1961ء تا
22نومبر1963ء تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر تھے، وہ امریکہ کی
تاریخ کے کم عمر ترین اور واحد رومن کیتھولک صدر تھے،ان کا قتل بھی آج تک
ایک معمہ بنا ہوا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں لی ہاروے اوسوالڈ نامی ایک
شخص نے قتل کیا جبکہ عوام سمجھتے ہیں کہ انہیں امریکی حکومت نے قتل
کرایا،کینیڈی ایک امیر اور بااثر خاندان سے تعلق رکھتے تھے،امریکہ کے شہر
نیویارک کا ہوائی اڈہ انہی کے نام سے "جان ایف کینیڈی ایئرپورٹ" کہلاتا ہے۔
35)لنڈن بی جانسن امریکہ کا چھتیسواں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 22
نومبر1963ء تا 20جنوری1969ء تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر تھے،وہ
1937ء میں ایوان نمائندگان کے رکن منتخب ہوئے اور اس کے بعد مسلسل پانچ
مرتبہ اس ایوان کے رکن منتخب ہوتے رہے، 1948ء میں سینٹ کے رکن منتخب ہوئے،
نومبر 1960ء کے عام انتخابات میں نائب صدر چنے گئے، نومبر 1963ء میں صدر
جان آف کینڈی کے قتل کے بعد صدر بنے۔
36) رچرڈ نکسن امریکہ کا سینتیسواں صدر تھا۔،جو منصب صدارت پر 20
جنوری1969ء تا 09اگست1974ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے، وہ
واٹر گیٹ اسکینڈل میں مستعفی ہوئے، وہ 1953-1961 ء تک نائب صدر بھی رہے۔
37) جیرالڈ روڈلف فورڈامریکہ کے 38 ویں صدر اور 1973ء سے 1974ء تک 40 ویں
نائب صدر تھے،جو منصب صدارت پر 09 اگست1974ء تا 20جنوری1977ء تک فائز رہے
،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے، انہوں نے ویتنام سے امریکی دستوں کو واپس
بلانے کا فیصلہ کیا تھا، وہ نومبر 2006ء میں سب سے طویل عمر پانے والے
امریکی صدر بنے جب ان کی عمر 93 سال 121 دن ہوئی، وہ واٹر گیٹ اسکینڈل میں
رچرڈ نکسن کے مستعفی ہونے کے بعد امریکہ کے صدر بنے اور اقتدار سنبھالنے کے
بعدنکسن کو معافی دے دی جو ان کا سب سے متنازعہ فیصلہ تھا، وہ اپنے دور
صدارت میں دو مرتبہ قاتلانہ حملوں کا نشانہ بنے تاہم دونوں حملے ناکام ہوئے
38) جیمز ارل "جمی" کارٹر امریکہ کے 39 ویں صدر رہے،جو منصب صدارت پر 20
جنوری1977ء تا 20جنوری1981ء تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر تھے،
انھوں نے نسلی امتیازات کو ختم کرنے کے لئے بھرپور کوششیں کیں وہ اپنے مونگ
پھلی کے کاروبار کے باعث بھی مشہور تھے،انہوں نے اسرائیل اور فلسطین کے
درمیان تصفیہ کرانے کی کوششیں کیں تاہم جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے سوویت
یونین کے ساتھ معاہدے کی ان کی کوششیں کامیاب نہ ہوسکیں،وہ 1971-1975ء تک
ریاست جارجیا کے گورنر بھی رہے۔
39) رونالڈ ولسن ریگن امریکہ کے 40 ویں صدر اور ہالی ووڈ کے مشہور اداکار
تھے،جو منصب صدارت پر 20 جنوری1981ء تا 20جنوری1989ء تک فائز رہے ،وہ ری
پبلیکن پارٹی کے صدر تھے،وہ 74-1966تک کیلی فورنیا کے گورنررہے ، ریگن دور
میں سرد جنگ عروج پر رہی اور سابق سوویت ریاست کے خاتمے کا آغاز ہوا، سرد
جنگ کے دوران میں افغان جہاد کو کامیاب بنانے اور کمیونزم کے خاتمے کے لیے
بہت زیادہ کوششیں کیں جو کہ بارآور ثابت ہوئیں۔ وہ اب تک امریکہ کے صدور
میں سے وہ سب سے طویل عمر پانے والے صدر ہیں۔
40) جارج ایچ ڈبلیو بش امریکہ کا اکتالیسواں صدر تھا۔ جارج ایچ ڈبلیو بش
امریکہ کے تینتالیسویں صدر جارج ڈبلیو بش کے والد ہیں۔،جو منصب صدارت پر 20
جنوری1889ء تا 20جنوری1993ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے،
وہ رونالڈوولسن ریگن کے دور صدارت میں08 سال نائب صدر بھی رہے۔
41) بل کلنٹن امریکہ کے 42 ویں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 20 جنوری1993ء تا
20جنوری2001ء تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر تھے،بل کلنٹن نے
اسرائیل اور فلسطین سے امن دلایا اور یاسر عرفات کو امن دلانے پر نوبل
انعام ملا،لیکن مذاکرات ٹوٹ گئے اور فتع پارٹی کے ٹکڑے ہو کر حماس بن گئے،
کلنٹن نے بوسنیا کی مدد بھی کی تھی جب سربیا نے قبضہ کیا اور سربیا کی آرمی
مسلمانوں کو ختم کر رہی تھی اور انہو نے بوسنیا کو سربیا سے بچایا،انکی
بیوی اور انہوں نے وائٹ ہاؤس میں پہلی بار عید منائی اور قرآن بھی تحفے میں
ملے، وہ ریاست آرکنساس کے گورنر بھی رہے۔
42) جارج واکر بش امریکہ کے 43 ویں صدر ہیں، یہ 40 امریکی صدرجارج ایچ
ڈبلیو بش کے بیٹے ہیں،جو منصب صدارت پر 20 جنوری2001ء تا 20جنوری2009ء تک
فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے، ستمبر 2001 میں جب امریکہ پر
دہشت گردوں نے حملہ کیا تو صدر بش نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ کا اعلان
کیا، افغانستان پر حملہ کیا گیا اس کے بعد صدر بش نے عراق پر حملہ کیا بے
شمار لوگ مارے گئے، دہشت پر جنگ سلسلہ میں مسلمانوں کو امریکہ سے باہر
کیوبا عقوبت خانے میں قید کر کے تشدد کے احکام دیتا رہا،صدر بش کی پالیسیوں
کو دنیا ناپسندیدگی کی نظر سے دیکھتی ہے،وہ ریاست ٹیکساس کے گورنر بھی رہے۔ |