بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے حاضر سروس افسر کل بھوشن یادیو کا ہولناک انکشافات

 بھارتی جاسوس کل بھوشن نے بتایا ہے بھارتی اداروں کو بتایا جائے (Your monkey is with us)’’آپ کا بندر ہمارے پاس ہے‘‘ وہ اس کوڈ ورڈ سے سمجھ جائیں گے کہ میں گرفتار ہو چکا ہوں۔یہ وہ بھارت ہے جس سے تجارتی تعلقات قائم کرنے کے لیے پاکستان حکمران مرئے جارہے ہیں ۔ یہ وہ بھارت ہے جس نے کشمیر میں دہائیوں سے مسلمانوں کے خون کا بازار گرم کر رکھا ہے ۔یہ وہ بھارت ہے جس نے پاکستان میں اسرایلی اور امریکی آشیر باد سے دہشت گتردی کی انتہا کر دی ہے ۔ ہمارئے شہر ہمارئے گاؤں ہمارئے سکول ہماری سیر گاہیں ننھے بچوں کے کھیلنے تک کے میدان بھی محفوظ نہیں ہے ۔ اِن حکمرانوں کو شالیں بجھوائی جارہی ہیں ۔ اِن حکمرانوں کے ہاتھوں سالگرہ کے کیک کاٹے جاتے ہیں۔اِن کے متعلق یہ کہا جاتا ہے کہ ہم ایک ہی ہے ہمارئے اور ہندوستان کے درمیان کوئی فرق نہیں ہیں۔ ہم بھی وہ کدو کھاتے ہیں جو وہ کھاتے ہیں۔ حتی کہ بھارتی علاقے سے اتنی محبت کی جس جگہ پاکستان میں حکمرانوں نے اپنی رعایا پر حکومت کرنے کے لیے محل بنوارکھے ہیں اُس کا نام بھی بھارتی علاقے پر جاتی عمرہ رکھ چھوڑا ہے۔ حکمرانوں کا نظریہ اسلام اور نظریہ پاکستان کا کوئی پاس نہیں ہے ۔ ہاں اُنھیں تو اپنے کاروبار اور اپنی بادشاہت سے غرض ہے۔ پاک فوج اِن معاشی مینجرز کو صرف اِس لیے برداشت کر رہی ہے کہ اِن کے علاوہ زرداری صاحب بہت بڑئے کاروباری شخص ہیں ۔ جناب عمران خان نے پورئے پاکستان کے مسترد شدہ اور اقتدار کی ہوس میں مبتلا سیاسدان اپنے گرد اکھٹے کر رکھے ہیں۔ اِس لیے اِن حکمرانوں کو پاک فوج نے برداشت کر رکھا ہے۔اﷲ پاک اِس ملک کی حفاظت کرنے والی پاک فوج کو صدا سلامت رکھے۔ اب آتے ہیں تاریخ کے بدترین اِس موڑ پر کہ جب ایک انتہائی اعلی بھارتی افسر کی گرفتاری ہوئی ہے اور اُس نے کیا کیا ہولناک انکشافات کیے ہیں۔ آئی ایس پی آر نے بلوچستان سے گرفتار بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے حاضر سروس افسر کل بھوشن یادیو کا ’’اعترافی ویڈیو بیان‘‘ جاری کر دیا۔ پریس کانفرنس کے آغاز میں کل بھوشن یادیو کی ویڈیو دکھائی گئی جس میں اس نے اعتراف کیا کہ بطور’’را‘‘ آفیسر بلوچستان اور کراچی میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرواتا رہا ہوں، میں’’را‘‘ کے جوائنٹ سیکرٹری انیل گپتا کے ماتحت ہوں، میرا کام بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کو فنڈز دینا اور ان کے اشتراک سے دہشت گردانہ کارروائیاں کرنا تھا، میری کارروائیاں پاکستان کی قومی سلامتی کے خلاف تھیں، اعترافی بیان میں بھارتی ایجنٹ نے کہا کہ ’’میں نے اب تک جو کچھ بھی کہا وہ سب سچ ہے، میں یہ سچ اپنی مرضی سے بنا کسی دباؤ کے دے رہا ہوں، میرے مستقبل کے منصوبے میں اقتصادی راہداری منصوبوں کو ناکام بنانا، گوادر، پسنی اور جیونی کی بندرگاہوں کو ٹارگٹ کرنا تھا،3مارچ 2016ء کو ایران کے ساراوان بارڈر سے پاکستان کی سرحد عبور کرتے ہوئے پاکستانی علاقے میں گرفتار ہوا جب لگا کہ میرے انٹیلی جنس منصوبے ناکام ہو چکے ہیں تو پاکستانی حکام سے مکمل تعاون کا فیصلہ کیا، بھارتی ایجنٹ نے اعتراف کیا کہ میرا نام کمانڈر کل بھوشن یادیو ہے،میں انڈین نیوی کا حاضر سروس افسر ہوں اور میرا تعلق انڈین نیوی کے ٹیکنیکل ڈیپارٹمنٹ سے ہے اور میرا کوڈ نام حسین مبارک پٹیل تھا جو کہ میں نے بھارتی ایجنسیوں کیلئے کام کرنے کی وجہ سے اپنایا، میں نے نیشنل ڈیفنس اکیڈمی 1987ء میں جوائن کی اور اسکے بعد انڈین نیوی میں میری شمولیت جنوری1991ء میں بطور کمیشن افسر تھی، دسمبر 2001ء تک خدمات سرانجام دیتا رہا۔ بھارتی پارلیمنٹ پر حملہ ہوا تو میں نے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کیلئے جاسوسی کے فرائض سرانجام دینا شروع کئے۔ ممبئی میں رہتا تھا، میری ریٹائرمنٹ بطور کمشن افسر 2022ء میں ہونی ہے، میں نے 2002ء میں اپنی 14سالہ نیوی سروس کے بعد 2003ء میں انٹیلی جنس آپریشن شروع کئے، ایران چاہ بہار میں اپنا ایک چھوٹا کاروبار بنا لیا، 2003ء اور 2004ء میں اپنے کوڈ نام کے ساتھ کراچی کے وزٹ کئے، بھارتی ایجنسی کیلئے کام کرنے کیلئے نام بدلا، کراچی کے وزٹ کا مقصد انڈین’’را‘‘ کیلئے کچھ بنیادی ٹاسک پورے کرنا تھے۔ مجھے 2013ء کے آخر میں ’’را‘‘ میں شامل کرلیا گیا تھا، پاکستان میں موجود رابطوں خاص طور پر بلوچ سٹوڈنٹ تحریک کو ہینڈل کرنا میرا کام تھا، ’’را‘‘ کے ایجنٹ نے کہا کہ بلوچ باغیوں کو بہت سارے رابطوں اور طریقوں سے فنڈنگ کی جاتی ہے، بلوچ باغیوں اور ان کے ’’را‘‘ میں موجود سرپرستوں کی کارروائیاں مجرمانہ، قومی سلامتی کے خلاف ہیں جن کا مقصد پاکستانی شہریوں کو قتل کرنا اور نقصان پہنچانا ہوتا تھا۔ ’’را‘‘ مستقبل قریب میں بلوچستان میں چند بڑی کارروائیاں پلان کرنا چاہتی تھی، ان کارروائیوں کے متعلق بلوچستان کے علیحدگی پسندوں سے بات چیت کرنا میرا مقصد تھا، اس بار پاکستان میں اس لئے داخل ہوا۔ آن لائن کے مطابق کل بھوشن نے کہا کہ ’’را‘‘ نے کراچی اور بلوچستان کو پاکستان سے علیحدگی کا ایجنڈا اور ٹاسک دیا تھا۔ 6 منٹ پر مشتمل ویڈیو بیان میں اس نے کہاکہ را ایجنسی نے 1987ء میں کراچی کے حالات خراب کرنے کی ذمہ دار تھی۔ کراچی میں فرقہ وارانہ تنظیموں کو مدد فراہم کی۔ فنڈز افغان کورئیر کے ذریعے بلوچستان منگوائے جاتے تھے۔۔ کراچی میں فرقہ وارانہ فسادات کروانے کیلئے فورس کی تشکیل سمیت بلوچ علیحدگی پسندوں کو بھی مدد ’’را‘‘ کی طرف سے فراہم کی جارہی ہے، آرمی چیف اور ایرانی صدر کے درمیان ملاقات میں ’’را‘‘ کی جانب سے پاکستان میں پرتشدد کارروائیوں کیلئے ایرانی سرزمین استعمال ہونے کا معاملہ اٹھایا گیا تھا جو ایرانی صدر نے تحمل سے سنی پاکستان نے ایران کے بارے میں کوئی الزام عائد نہیں کیا لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ ’’را‘‘ کا اگلا ہدف گوادر ہے جہاں وہ پاک چین اقتصادی راہداری جیسے اہم منصوبے کو نقصان پہنچانا چاہتی ہے اور بلوچستان میں اہم منصوبے سے منسلک اضلاع میں بدامنی پھیلانا چاہتی ہے۔ عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ ’’را‘‘ کے ایجنٹ کی گرفتاری بہت بڑی کامیابی ہے۔کل بھوشن سے پہلے انڈین نیوی میں رہے اور بعد میں ان کا تبادلہ ’’را‘‘ میں کیا گیا اور پاکستان کے علاقوں بلوچستان اور کراچی میں براہ راست دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث پائے گئے، انہوں نے سکریپ کا کاروبار بھی پاکستان میں شروع کیا اور بعد میں ایران کے چاہ بہار میں جیولری کا کام شروع کیا، کل بھوشن یادیو کو جب پکڑا گیا تو ان کے پاس امریکن، ایرانی اور پاکستانی کرنسی سمیت پاکستان کے مختلف نقشے بھی موجود تھے، آپریٹنگ نیٹ ورک بنا کر یہاں سے لوگوں کو بھی بھارت بھیج کر وہاں سے تربیت حاصل کروانے کے بعد واپس پاکستان بھیج دیا جاتا ہے، کراچی میں چودھری اسلم اور مہران ایئربیس حملے میں ملوث تھے کراچی میں فرقہ وارانہ بنیاد پر فساد کرنے کیلئے فورس بنانے کی کوشش بھی کی۔ بلوچستان میں بد امنی پھیلانے کے حوالے سے معلومات حاصل کی گئی ہیں۔ پاکستان میں مداخلت کا اس سے بڑا ثبوت نہیں مل سکتا۔ آئی ایس آئی کا اس میں اہم کردار ہے۔ ایسے ثبوت موجود ہیں کہ وہ انڈین فورس کا حاضر سروس آفیسر ہے۔ عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ تفتیش جاری ہے اور مزید معلومات بھی حاصل ہوں گی عدالت کل بھوشن یادیو کے معاملے کا فیصلہ کرے گی اور سزا کا تعین کرے گی۔ بین الاقوامی برادری سے اپیل ہے کہ وہ اس حوالے سے امتیاز نہ برتے اگر کسی ملک کی دوسرے ملک میں مداخلت ہے تو عالمی برادری اس کا نوٹس لے۔’’را‘‘ کا نیٹ ورک بے نقاب ہورہا ہے مزید باتیں سامنے آئیں گی جو میڈیا سے شیئر کی جائیں گی۔ عاصم سلیم باجوہ نے کہا کل بھوشن پاکستان میں را کے نیٹ ورک کو پھیلا رہا تھا، گوادر کے جس ہوٹل میں چینی باشندے مقیم تھے وہاں بھی بم دھماکہ کرایا، بھارتی جاسوس کے بلوچ لبریشن موومنٹ سے رابطے تھے۔ وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ کل بھوشن یادیو کو ایرانی سرحد عبور کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔ عاصم باجوہ نے کہا کمانڈر عہدے کا یہ افسر فوج کے لیفٹیننٹ کرنل کے برابر ہوتا ہے۔ پرویز رشید نے کہا کہ بھارت کے ساتھ معاملے کو اٹھایا ہے۔ جنرل عاصم نے کہاکہ کل بھوشن کا کوڈ نیم ’’بندر‘‘ Monkey ہے ان کا کہنا تھا کل بھوشن نے بتایا بھارتی اداروں کو بتایا جائے (Your monkey is with us)’’آپ کا بندر ہمارے پاس ہے‘‘ وہ اس کوڈ ورڈ سے سمجھ جائیں گے کہ میں گرفتار ہو چکا ہوں۔مستبل قریب میں اور موجودیہ حلات میں پاکستانی قوم اور فوج کو کس طرح کے چیلنجز کا سامنا ہے اِس کا اندازہ بھارتی جاسو کے اعترافی بیان سے لگایا جاسکتا ہے۔
MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE
About the Author: MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE Read More Articles by MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE: 453 Articles with 430469 views MIAN MUHAMMAD ASHRAF ASMI
ADVOCATE HIGH COURT
Suit No.1, Shah Chiragh Chamber, Aiwan–e-Auqaf, Lahore
Ph: 92-42-37355171, Cell: 03224482940
E.Mail:
.. View More