ایران اپنی سر زمین پر موجود بھارتی جاسوس راکیش کو پاکستان کے حوالے کرئے

ایرانی صدر کے پاکستانی دورئے کے دوران ہی راہ ایجنسی کے حوالے سے پاکستان کے متعلق ہولناک خبروں نے ایرانی صدر کے دورئے کو پس منظر میں بھیج دیا اور ایرانی صدر کا یہ کہنا کہ بھارت ہمارا دوست ملک ہے اور پاکستان برادر ملک ہے۔ برادر ملک کے خلاف دوست ملک ایرانی سرزمین استعمال کر رہا ہے اور اِس حوالے سے ایرانی حکومت کا چاہیے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرئے۔عالمی سطع پر جو چومکھی لڑئی لڑی جارہی ہے اُس میں دیکھ لیں کہ امریکہ بظاہر ایران کا دُشمن لیکن عملی طور پر ایران کا دوست ۔امریکہ بھارت کا دوست ۔ امریکہ بظاہر پاکستان کا دوست اور حقیقت میں دُشمن۔ اِن حالات میں کہ جب بھارتی خفیہ ایجنسی کا اعلیٰ افسر گرفتار ہوا ہے اور ایرانی سرزمین استعمال ہوئی ہے تو ایران کو چاہیے کہ وہ پاکستان کے ساتھ تعاون کرئے۔پاکستان نے ایران سے بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے دوسرے ایجنٹ کو پاکستان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان نے کہا ہے کہ ایران بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے ساتھی راکیش عرف رضوان کو فوری گرفتار کرکے پاکستان کے حوالے کرے۔ ایرانی سرزمین پر ’’را‘‘ کے موجود نیٹ ورک سے آگاہ کیا جائے۔ اس معاملے سے متعلق جو معلومات دستیاب ہیں وہ فراہم کی جائیں۔ ایران میں کلبھوشن یادیو کے قیام سے متعلق بتایا جائے۔ پاکستان نے ایران سے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی ایرانی سرزمین پر سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلات مانگی ہیں۔ حکومت پاکستان کی جانب سے ایرانی وزارت داخلہ کو ریفرنس بھیجا ہے، پاکستان میں ایران کے سفیر مہدی ہنردوست کے ذریعے بھیجے گئے دو صفحات کے اس ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ کلبھوشن یادیو عرف حسین مبارک پٹیل اربوں ڈالر کی پاکستان چین اقتصادی راہداری کو ناکام بنانے کی کوشش میں تھا، ایران وہاں موجود ’’را‘‘ کے ایک اور ایجنٹ راکیش عرف رضوان کو پاکستان کے حوالے کرے۔ ایران ’’را‘‘ کی پاکستان مخالف سرگرمیوں کو سنجیدہ طور پر دیکھے۔ پاکستان ایران سرحد کی خود مختاری کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں، توقع ہے کہ ایران پاکستان مخالف سرگرمیوں کا سخت نوٹس لے کر انہیں بند کر ائے گا۔ ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ تعاون کی صورت میں نہ صرف دونوں ملکوں کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے بلکہ خطے میں دہشت گردی کے واقعات اور بد امنی میں بھی کمی آئے گی۔ قانونی مراسلہ میں پاکستان کے خلاف ایران کی سرزمین کے استعمال ہونے پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایران برادر اسلامی ملک ہے جس سے یہ توقع نہیں کہ وہ پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے والی کسی سرگرمی کی اجازت دے گا۔ ریاستی سرپرستی میں ایران کی سرزمین استعمال کرتے ہوئے پاکستان مخالف سرگرمیاں پاکستان ایران سرحد پر موجود پرامن ماحول کیلئے نقصان دہ ہوں گی۔ ایران ’’را‘‘ کی پاکستان مخالف سرگرمیوں کو سنجیدہ طور پر دیکھے۔ پاکستان ایران سرحد کی خودمختاری کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں، توقع ہے ایران پاکستان مخالف سرگرمیوں کا سخت نوٹس لے کر انہیں بند کرائے گا۔ خط میں پہلے تو کلبھوشن یادیو کے بارے میں تفصیلات بتائی گئی ہیں کہ وہ بلوچستان کے علاقے مستی خیل سے گرفتار کیا گیا اس کے پاس بھارتی پاسپورٹ اور ایرانی ویزا تھا۔ بھارت ریاستی طورپرپاکستان کے خلاف دہشتگردی کرا رہا ہے کلبھوشن نے چابہار میں جیولری کا کا روبارشروع کیا اس کا ساتھی راکیش عرف رضوان اب بھی چابہارمیں جیولر کا کاروبار کررہاہے کلبھوشن نے دوران تفتیش اعترف کیا کہ وہ چاہ بہار سے بلوچستان میں دہشتگردی کرا رہا ہے یہ بات پاکستان اور ایران کیلئے خراب ہے۔ خط کے آخری حصے میں ایران سے 6مطالبات کیے گئے (1) فوری طور پر راکیش عرف رضوان کو گرفتارکرکے پاکستان کے حوالے کیا جائے۔ (2) کلبھوشن کے قیام، سرگرمیوں اور آمدورفت کا ریکارڈ فراہم کیا جائے۔ (3) کلبھوشن نے ایران کے کن کن شہروں میں سفرکیا اورمقاصد کیا تھے۔ (4) اس کے گروپ میں کتنے لوگ شامل ہیں ان کے بظاہر کیا کاروبار ہیں۔ (5) ایرانی سرزمین پررا کا نیٹ ورک کیا ہے (6) اگر کوئی دوسری تفصیل ہے تو وہ بھی بتائی جائے۔

پاکستان نے کہا ہے کہ گرفتار بھارتی جاسوس کل بھوشن یادیو کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھایا گیا ہے، دنیا نے کل بھوشن یادیو کے اعترافی بیانات خود سنے اور دیکھے ہیں، بھارت نے اپنی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے گرفتار افسر تک قونصلر رسائی کی درخواست دی ہے اور بھارتی درخواست پر غور کر رہے ہیں، سیکرٹری خارجہ سطح کے مذاکرات کیلئے دونوں ملکوں کے درمیان رابطے جاری ہیں، افغانستان میں پائیدار امن و استحکام کیلئے چار فریقی گروپ سنجیدہ کوششیں کر رہا ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان محمد نفیس زکریا نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کے نہ ماننے سے فرق نہیں پڑتا، کل بھوشن یادیو خود تسلیم کر چکا ہے کہ وہ ’’را‘‘ کے افسر کی حیثیت سے کام کرتا رہا ہے۔ یادیو کے اعتراف سے یہ بات بھی ثابت ہو گئی ہے کہ بھارت پاکستان میں تخریبی کارروائیوں کیلئے فنڈز فراہم کرتا رہا ہے۔ یورپی یونین، اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کے پانچ مستقل رکن ملکوں کو اس سلسلے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ہے۔ سلامتی کونسل کے پانچ مستقل رکن ملکوں اور یورپی یونین کے سفیروں کو بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو کی گرفتاری اور پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے۔

موجودہ حالات میں جب کے پاکستان دہشت گردی کی وجہ سے لہو لہو ہے۔ اور بھارتی ایجنسی راہ کی پاکستان کے خلاف کاروائیاں واضع ہو چکی ہیں۔ اِس مقصد کے لیے ہمارئے ہمسایہ اور برادر اسلامی ملک ایران کی سر زمین کو استعمال کیا جانا کا فی تکلیف دہ ہے پاکستانی عوام کے لیے۔ اِس حوالے سے پاکستان اور ایران دونوں حکومتوں کو حالات کی نزاکت کا خیال رکھنا چاہیے۔
MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE
About the Author: MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE Read More Articles by MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE: 453 Articles with 430145 views MIAN MUHAMMAD ASHRAF ASMI
ADVOCATE HIGH COURT
Suit No.1, Shah Chiragh Chamber, Aiwan–e-Auqaf, Lahore
Ph: 92-42-37355171, Cell: 03224482940
E.Mail:
.. View More