عید الاضحی مسلمانوں کا مذہبی تہوار ہے جس
میں سنت ابراہیمی ؑپر عمل کرتے ہوئے جانوروں کو ذبح کیا جا تا ہے۔ گوشت سے
نت نئے چٹ پٹے پکوان تیار کئے جاتے ہیں اوربارکیو پارٹیاں ہوتی ہیں۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ عید الاضحی کے موقع پر چونکہ معمول سے زیادہ گوشت
کھایا جاتا ہے ‘لہٰذا احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہیں‘ کہیں ایسا نہ
ہو کہ زیادہ گوشت کھا کر بیمار پڑ جائیں اور اسپتالوں کے چکر لگانا پڑیں۔
گوشت کا اچانک زیادہ استعمال انسانی صحت کے لئے ٹھیک نہیں ہے ‘لہٰذا احتیاط
ضروری ہے۔
ماہرین طب کے مطابق عید الاضحی پرامراض قلب اور ذیا بیطس کے مریض کلیجی‘ گر
ُدے اور مغزکا استعمال ہرگز نہ کریںکیونکہ ان میں کولیسٹرول کی مقدارعام
گوشت کے مقابلے میں بہت زیادہ ہوتا ہے جو ان مریضوں کے لئے انتہائی نقصان
دہ ہوسکتا ہے۔ قربانی کا گوشت تین ہفتے سے زائد فرج نہ رکھا جائے ورنہ اس
میں مختلف جراثیم کی نشوونما شروع ہوجاتی ہے‘ گوشت کو فرج سے نکال کر فوراً
نہ پکایاجائے۔ قربانی کاگوشت ضرور کھاناچاہئے لیکن گوشت کو بداحتیاطی سے
کھانے سے پیٹ کی مختلف بیماریاں لاحق ہوسکتی ہیں‘گوشت کابے تحاشا استعمال
انسانی صحت کے لئے مضرہوتا ہے‘ گوشت میں لحمیات (پروٹین)موجود ہوتے ہیں جو
انسانی صحت کے لئے بھی ضروری ہوتے ہیں لیکن بے تحاشاگوشت کے استعمال سے خون
میںکولیسٹرول کی سطح میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
عید پر قربانی کاگوشت کھانے کے ساتھ ساتھ تازہ سبزیوں کے سلاد ‘ لیموں اور
دہی کااستعمال مفید ہے۔ایک فرد کو عام طور پر ایک وقت میں 200گرام سے زیادہ
لال گوشت کا استعمال کرناچاہئے کیونکہ اس میںکولیسٹرول کی مقدار بہت زیادہ
ہوتی ہے۔
ماہرین کے مطابق چٹ پٹے کھانوں سے تیزابیت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ذیابیطس
کے مریض ایک وقت میں 125گرام سے زیادہ گوشت نہ کھائیں اور وہ افراد جن کو
ذیابیطس نہ ہووہ پورے دن میں 250گرام گوشت کھا سکتے ہیں۔ دل کے مریض کوبہت
کم گوشت کھاناچاہئے‘ ایسے مریضوں کو دالیں اور سبزیاں زیادہ استعمال کرنی
چاہئے ۔ عیدقربان پرباربی کیو کھانے بنائے جاتے ہیں جن میں آدھاکچا آدھا
پکا گوشت ہوتاہے جو صحت کے لئے نقصان دہ ہوتا ہے چونکہ بار بی کیو کھانوں
میں کچے گوشت میں جانوروں کا خون رہ جاتا ہے اورخون میں مختلف جراثیم کی
نشوونما ہوتی ہے لہٰذابار بی کیو کھانے بہت اچھی طرح پکا کر استعمال کرنا
چاہئے۔ بلند فشارخون والے افراد اونٹ کا گوشت استعمال کرنے سے اجتناب کریں۔
گوشت کو نقصان دہ یا غیر نقصان دہ سمجھنے کے بجائے یہ سمجھنا زیادہ اہم ہے
کہ غیر متوازن غذامرض اور متوازن غذا صحت کی علامت ہے۔عید الاضحی کے موقع
پر گوشت کھانے میں بے اعتدالی اور غیر محتاط رویہ اختیار کرنے کے باعث
بیماریوں میں اضافہ ہو جاتا ہے۔گوشت کے بکثرت استعمال سے بد ہضمی ‘ پیچش
‘پیٹ درداوربخار جیسی شکایات تو فوراً ظاہر ہو جاتی ہیں لیکن بلند فشار
خون‘آرتھرائٹس‘امراض قلب اور سرطان جیسی امراض کافی عرصہ بعد وقوع پذیر
ہوتی ہیں۔زیادہ گوشت کا استعمال دیگر امراض کے ساتھ ساتھ کیلشیم کی کمی کا
باعث بنتا ہے۔کیلشیم کی کمی سے ہڈیاں ہلکی اور بھر ُبھری ہو جاتی ہیں جس کی
وجہ سے ہلکی سی چوٹ بھی فریکچر کا باعث بن جاتی ہے۔
ماہرین کے مطابق گوشت کا اعتدال کے ساتھ استعمال لحمیات کی کمی پوری کرتا
ہے اور خون میں سر ُخ خلئے بناتا ہے۔ گوشت کے پکوانوں میں مصالحوں کا
استعمال کم سے کم کریں۔ گوشت ہضم کرنے کے لئے مشروبات کا استعمال سخت نقصان
دہ ثابت ہوتا ہے‘ اس کے بجائے حفظان صحت کے اصولوں مطابق تیارشدہ ہاضمے کے
روائتی چورن اور گولیاں زیادہ موثر ہیں۔امراض قلب اور بلند فشار خون کے
مریض گوشت کا استعمال اپنے معالج کے مشورے سے کریں۔گوشت کو محفوظ کرنے کے
لئے اسے ٹکڑے کرکے نمک ‘لیموں یا سرکہ چھڑک کردھوپ میں ُسکھائیں‘چولہے پر
خشک کریں یا فریز کریں۔یہ تینوں طریقے حفظان صحت کے مطابق ہیں۔ |