قیلولہ کرنا میری عادت رہی ہے آج شاید تھکاوٹ کی وجہ سے
میری نیند طوالت اختیار کر گئی تو کمبخت موبائل فون کی گھنٹی بج اٹھی اور
دوسری طرف وہی آواز ،جس میں کہا گیا کہ سر!ابھی تک آپ کی سیاسی ڈائری نہیں
آئی ؟ہم نے باقی صفحہ فائنل کر لیا ہے بس آپ کی رپورٹ کا انتظار ہے۔
میرا ذہن بالکل خالی تھا ،مجھے کچھ سمجھ نہیں آ رہی تھی پھر ذہن میں ایک
جھماکا سا ہوا اور جیسے میرے ذہن کا سارا بوجھ اتر گیا،کیونکہ مجھے میرے دل
نے کہا کہ آج پھر اس انسان دوست شخصیت کے لئے اپنے قلم کو رواں کروں جس نے
ساری زندگی مملکت پاکستان کے لوگوں کے لئے وقف کردی ہے ،دل کی بات پر دماغ
نے مہر تصدیق ثبت کر دی،چنانچے کاغذ قلم اٹھایا اور یہ رپورٹ لکھ دی جو
درحقیقت میرے دل کی آواز تھی
اسلامی جمہوریہ پاکستان کس قدر خوش قسمت ملک ہے کہ جس کی باگ ڈور سنبھالنے
کے لئے قدرت نے فرشتہ صفت ،انتہائی پاکباز،اوردور اندیش شخص کو چنا ہے جسے
آپ میاں محمد نواز شریف کے نام سے جانتے ہیں،میاں محمد نواز شریف صاحب
انتہائی خدا ترس انسان ہیں ،ان کی نیکی کے قصے زبان زدو عام ہیں،لوگ صبح و
شام بلکہ راتوں کو اٹھ اٹھ کر اس بات پر سجدہء شکر بجا لاتے ہیں کہ قدرت نے
اسلامی جمہوریہ پاکستان کی لگام میاں محمد نواز شریف صاحب کے ہاتھوں میں دی
ہوئی ہے ،میاں محمد نواز شریف کے ذاتی طور مجھ خطا کار پر کافی احسان عظیم
ہیں جن کو میں بیان نہیں کر سکتا کیونکہ میاں محمد نواز شریف صاحب نیکی کر
دریا میں ڈال کے مصداق پر قائم ہیں ،اور مجھے اس بات کا پابند کیا ہے کہ
میں ان کی اس نیکی کو کسی سے بیان نہ کروں ،مجھ جیسے کئی قلم کے مزدوروں کو
گاہے بگاہے خوش کرتے رہتے ہیں اور ہماری ضروریات کو پورا کرنا اپنا اولین
فرض سمجھتے ہیں ہم بھی ملکی مفاد میں ہمہ وقت ان کی خدمت میں پیش پیش رہتے
ہیں کیونکہ ہمیں معلوم ہے کہ میاں محمد نواز شریف صاحب جیسے لوگ صدیوں بعد
پیدا ہوتے ہیں اور ان کی قدر کرنا ہم پر واجب کیوں نہ ہو کہ وہ ہمارا ہر
طرح کا خیال ہی نہیں رکھتے بلکہ کبھی کبھار ہمیں بھی باہر کے ملکوں کی سیر
کروانے لے جاتے ہیں ،تاکہ ہم ان کے وژن کو بہترین انداز میں قوم کے سامنے
رکھ سکیں اور ان کی خدمات کا موازنہ دوسرے ممالک کے سربراہان سے کر
سکیں،میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ میاں محمد نواز شریف صاحب جو کہ والد کے
بھی فرمانبردار ہی نہیں تھے بلکہ اپنی والدہ کے بھی فرمانبردار ہیں اسلامی
جمہوریہ پاکستان کے لئے کسی نعمت عظیم سے کم نہیں ۔
ان دنوں میاں محمد نواز شریف جیسے فرشتہ صفت انسانوں کے خلاف کچھ بین
الاقوامی قوتیں سازش کرکے ان کے خوبصورت ترین مشن کو نقصان پہنچانے کے درپے
ہیں جسے پانامہ لیکس کہتے ہیں جس میں مبینہ طور پر میاں محمد نواز شریف
صاحب اور ان کے نیک صفت خاندان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے ،قوم باخبر
رہے کہ یہ بین الاقوامی سازشی عناصر ہیں جو ملک کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ
بن کر میاں محمد نواز شریف کی راہ میں روڑے اٹکا رہے ہیں ،جیسا کہ آپ جانتے
ہیں کہ یہ پانامہ سازش بھی انہیں لوگوں کا کارنامہ ہے جو فرشتہ صفت انسان
میاں نواز شریف کو ہمہ وقت ہدف تنقید بنائے ہوئے ہیں اور یہ پانامہ رپورٹس
یہودی لباس پہنے لوگوں نے لکھی ہیں ،اس سے پہلے وکی لیکس پر بھی اس طرح کی
بے سروپا باتیں منظر عام پر آئیں تھیں اور یہ میاں محمد نواز شریف صاحب ہی
ہیں جنہوں نے احتساب کے لئے اپنے آپ کو قوم کے سامنے پیش کرنے کے لئے
جوڈیشنل کمیشن بنانے کا اعلان کیا ہے یہ بات بھی واضح رہے کہ جب بھی
جوڈیشنل کمیشن بنا اس نے میاں محمد نواز شریف کو کلین چٹ دی ہے ،میں ایک
اور بات بھی پاکستان کے سب بڑے اخبار کے قارئین کے گوش گذار کر دینا ضروری
خیال کرتا ہوں کہ اب وہ وقت آ گیا کہ اب جو چپ رہے گی زبان خنجر ۔لہو پکارے
گا آستین کا، میرا اور ان کا ساتھ کئی سالوں پر محیط ہے ،جتنا میں نے انہیں
قریب سے دیکھا ہے تو اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ میاں محمد نواز شریف انسان
کے روپ میں کوئی معصوم فرشتہ ہے جسے میرے جیسی عوام کی خدمت کے لئے بھیجا
گیا ہے،ان لوگوں کو اب ہوش کے ناخن لینے چاہئیں کہ جو میاں صاحب جیسے
انتہائی پاکباز،نمازی ،پرہیزگار اور متقی شخصیت کے دامن پر کیچڑ اچھالنے سے
پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں تو ان پر یہ عقدہ کھلے گا کہ میرے قائد کا
وژن کتنا بلند ہے اور وہ کتنے وسیع النظر انسان ہیں کہ دنیا کی معیشت کو
مظبوط کرنے کے لئے ان کی فرمانبردار اور ہونہار اولاد نے اپنے پیارے والد
کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پوری دنیا میں کاروبار کو پھیلا دیا ہے جس کے لئے
وہ داد کے مستحق ہیں ہم دعا گو ہیں کہ اﷲ تعالیٰ ہمارے سروں پر میاں محمد
نواز شریف صاحب کا سایہ تا قیامت قائم رکھے بلکہ ہماری عمر بھی انہیں لگ
جائے تاکہ وہ ہماری بلکہ پوری قوم کی انتہائی بہترین انداز میں خدمت کر تے
رہیں۔
نوٹ : میں صالح ظافر صاحب کا ایک ادنیٰ فین ہوں ،ان کی سیاسی ڈائری پڑھنا
میرے معمولات میں شامل ہے اور ان کا سیاسی تجزیہ کافی خوب ہوتا ہے ۔ |