رخ دلبر آئی

دیکھ بیٹی !! گھٹنے ہمیشہ اپنی طرف ہی جھکتے ہیں۔۔میری بات اپنے پلو سے باندھ لے ۔۔یہ ہی اپنے پن کی نشانی ہے ،اپنوں کی غلطیاں کتنی ہی بڑی کیوں نہ ہوں ، جلد فراموش کردی جاتی ہیں ۔دادی اماں کی ہدایت کو ہم نے بھی من و عن یاد کر لیا ۔ اور آج دادی اماں کا یہ جملہ ہمیں بار بار یاد آ رہا ہے ۔۔۔ وجہ آپ بھی سن لیں ۔۔۔۔ کچھ سال قبل ہی جب کراچی شہر میں ایک حلقہ کے ری الیکشن کا زور و شور سے اہتمام جاری تھا تو تحریک انصاف کے لیڈر عمران خان نے بڑی محبت دکھاتے ہوئے اپنی اہلیہ کے ہمراہ 90 کا رخت سفر باندھا جسے پورے میڈیا نے لمحہ لمحہ کی رپورٹ کے ساتھ نشر کیا ۔۔۔ میزبانوں نے بھی میزبانی میں لزت کم و دہن کےساتھ کوئی کسر نہ چھوڑی خیر سگالی کے جزبات دونوں طرف ہی اُمنڈ رہے تھے جسے میڈیا نے پوری طرح دکھایا ۔پھر الیکشن ختم ہوئے ، ایک کی جیت اور دوسرے کی ہار ہوئی ۔۔۔ رات گئی بات گئی ۔۔۔ابھی چند دن قبل پھر سے کراچی میں ایک اور حلقہ کے ری الیکشن کا مرحلہ شروع ہوا تو تمام سیاسی جماعتیں حرکت میں آگئیں ۔۔ علاقے میں جگہ جگہ پارٹیوں کے کیمپ نظر آنے لگے ۔ دو دن قبل اچانک میڈیا اور سوشل میڈیا پہ شور سُنائی دیا کہ ایم کیو ایم کے لڑکوں نے پی ٹی آئی کے آفس پر حملہ کردیا ۔۔ دونوں فریقین کے لوگوں میں ہاتھا پائی بھی ہوئی گولیاں بھی چلیں ۔۔اور ایک جوان بھی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا ۔۔۔ اسی رات میڈیا پر خوب جنگ کا سا سماں رہا ، عمران خان نے ایم کیو ایم کی ماضی کی غنڈہ گردی کا حوالہ بھی دیا اور اُسے کراچی کی تباہی کا زمہ دار بھی ٹہرایا ۔ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ جیسے معاملہ بہت آگے تک جائے گا ۔لیکن پھر ۔۔۔۔ رات گئی بات گئی ۔۔۔ سب طرف خاموشی چھائی تو عوام نے بھی سکھ کا سانس لیا ۔۔ آج کراچی میں ری الیکشن سے 6 گھنٹے قبل سے ہی میڈیا پر ایک خبر گردش کرتی نظر آئی ۔۔۔ پی ٹی آئ کے امیدوار نے ایم کیو ایم کے حق میں دستبرداری کا اعلان کر دیا ہے ۔۔ !! ہم نے خبر سُنی مگر گزشتہ حالات کے پیشِ نظر یقین نہ ہوا ۔۔۔ پھر اپنی آنکھوں سے خبر دو بار پڑھی تو لا محالہ یقین کرنا پڑا ۔۔ اور جب سے دادی اماں کا پڑھایا سبق کانوں میں گوجنے لگا ۔۔۔۔ اپنوں کی غلطیاں کتی ہی بڑی کیوں نہ ہوں دنیا فراموش کردیتی ہے ۔۔۔ یہی تو اپنا پن ہے ۔۔۔ لوگ کہتے ہیں کہ پاکستان کی سیاست بہت گندی ہے لیکن آج ہم کو احساس ہو رہا ہے کہ یہاں تو اپنا پن نبھایا جا رہا ہے ۔۔۔اب یہ الگ نات ہے کہ آپ ان کو اپنا مانو یا نہیں ۔

Afsana Mehar
About the Author: Afsana Mehar Read More Articles by Afsana Mehar: 12 Articles with 9382 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.