متعصب بھارت

بھارت میں چلنے والی آزادی کی تحریکیں ایک ایسے لاوئے کے طور پر ہیں جو کسی بھی وقت بھارت کے کئی ٹکڑے کر سکتی ہیں یہ بات ناصرف بیرونی دنیاکے تجزیہ کار مانتے ہیں بلکہ خود بھارتی تجزیہ کار بھی اس بات پر متفق ہیں کہ جس طرح بھارت دیگر ممالک میں دہشت گردی کروانے میں یا دہشت گردی کو فروغ دینے میں ملوث ہے وہ آگ ایک نہ ایک دن بھارتی سرزمین کو بھسم کر دے گی بھارت ہمیشہ سے ہی اپنے آپ کو برصغیرکا کرتا دھرتا سمجھتا رہاہے یہ وہم اسے عرصہ دراز سے ہے برصغیر میں موجود دوسرے نسبتا چھوٹے ممالک کو وہ ہمیشہ کم تر تصور کرتا ہے اور اپنی اس چوہدراٹ کو قائم رکھنے کے لئے وہ ان ممالک کے معاملات میں آئے دن اپنی ٹانگ اڑانے کی فضول کوشش کرتا ہے اس خطے میں اگر کسی ملک کی بھارت کے ہم پلہ ہونے کی بات کی جائے تو وہ پاکستان ہیں اور پاکستان ہی خطے کا وہ واحد ملک ہے جو ان غریب ملکوں کے لئے باعث رحمت ہیں جہاں بھارت اپنے پنجے گاڑنے کی ناکام کوشش کرتا ہے اور ان ممالک کی سکیورٹی اس بھارت کی وجہ سے ہر وقت خطرے سے دو چار رہتی ہے ۔ہندو زہین ہمیشہ سے ہی متعصب ہوتاہے ہندو کی فطرت میں یہ بات جبلی طور پر شامل ہے کہ وہ ہمیشہ پیچھے سے وار کرتا ہے اور اگر اس کا وار خطاء چلا جائے تو پھر ساشوں کا ایسا جال بنتا ہے جس سے اصل کا گمان ہونے لگے خطے کا شاید ہی کوئی ایسا ملک ہو گا جو اس کی سازشوں سے متاثر نہ ہو رہا ہواور اسی وجہ سے خطے کے دیگر ممالک بھارت کا اصل چہرہ بخوبی پہچانتے ہیں۔بھارت کی ان سازشی سرگرمیوں سے ناصرف پاکستان بلکہ سری لنکا جیسا پر امن ملک بھی دہشت گردی کا شکار ہو چکا ہے اور سری لنکا کو بھی پاکستان نے اپنی پوری کوششوں سے اس بھارتی دہشت گردی سے نجات دلوائی تھی جس کا سری لنکا ہمیشہ سے شکر گزار رہا ہے سری لنکا میں جاری رہنے والی بتیس سالہ دہشت گردی میں کتناجانی و مالی نقصان ہوا اس کا اندازہ کرنا مشکل ہے لیکن اس جنگ کے نتائج کے بعد کیا ہوا کیا عالمی برادری نے اس بات پر کوئی ایکشن لیا کہ بھارت آخر کیونکر اس میں براہ راست ملوث رہا ہے اور آخر کیونکربھارت ان دہشت گردوں کو سری لنکا میں لڑنے کے لئے مالی اور لاجسٹک سپورٹ فراہم کرتا رہا نہیں لیا اس کی بڑی وجہ وہ مالیاتی فائدے ہیں جو ان بڑے ممالک کو بھارت میں ملتے ہیں ایک تو وہ بھارت کی نسبتا بڑی مارکیٹ کو ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہتے دوسری طرف وہ بھارت کو چین اور پاکستان کے مقابلے میں کھڑا کرنے کی کوشش میں ہیں ۔لیکن اب حالات اور ہیں اب یہ بڑے ممالک خود اس لعنت میں دھنس چکے ہیں خواہ اس کی وجوہات کچھ بھی ہوں استحصال ،ظلم ، جبر ،غربت یا افلاس ،معاشی ناہمواری یا دیگر وجوہات اب ان ممالک کے عوام ان سے پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ ٓاخر کو وہ کیوں ان غریب ملکوں میں امن پسندوں کے بجائے دہشت گردوں کی سر پرستی کرتے آئے ہیں اب جبکہ دنیا کے بڑے ممالک خود دہشت گردی کا شکار ہیں اور ان پر اپنی عوام کا زبر دست پریشر ہے اس پریشر کو کم کرنے کے لئے وہ دہشت گردوں اور ان کو سہولت کاروں کے خلاف کاروائی کرنے میں دلچسپی لے رہے ہیں ایسے میں پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی اور اس کے پیچھے صاف اور واضح نظر آتے بھارتی چہرے کو ساری دنیا دیکھ رہی ہے کہ کس طرح بھارت سرکار پاکستان میں شورش اور افرا تفری پھیلانے کے گھنونے منصوبے پر عمل کر رہی تھی اور جب اس کی یہ سازش پاکستان کی مایہ ناز ایجنسیوں نے پکڑ لی اور یہ بات آن ریکارڑ آگئی کہ پکڑے جانے والے بھارتی آفیشل کا تعلق کس سے ہے بھارتی سرکار بھیگی بلی بنی ہوئی ہے اب اسی ایجنٹ کی مدد سے کئی دہشت گردوں کو پکڑا جا چکا ہے ۔ بھارت کی سرگرمیاں ہمیشہ سے ہی خطہ برصغیر کے لئے منفی رہی ہیں اور ان سرگرمیوں میں ہمیشہ پاکستان اور اس کے مفادات کو نشانہ بنانے کی مذموم کوششیں ہوتی رہی ہیں لیکن اب تاریخ میں پہلی بار ایک بڑے آفیشل کو پکڑکر پاکستان نے وہ ثبوت حاصل کر لیا ہے جس کا تقاضاعالمی برادری ہمیشہ سے کرتی رہی ہے اب ضرورت اس امر کی ہے دنیا کے سامنے بھارتی چہرہ بے نقاب کیا جائے اور بھارت سرکار کے کارناموں کو عالمی برادری کے سامنے کھل کر پیش کیا جائے تاکہ عالمی برادری کو یہ بات سمجھ آ سکے کہ وہ جس دہشت گردی کو ہمیشہ پاکستان سے جوڑنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں اصل میں اس کی جڑ بھارت ہے جو خطے میں اپنے آپ کو طاقت ور سمجھنے کے وہم میں مبتلا ہے اور اسی وہم کی وجہ سے بھارت کی نصف سے زیادہ آبادی فٹ پاتھوں کی زینت بنی نظر آتی ہے اگر بھارت حقیقت کا ادراک کر لے اور اپنے وسائل کا رخ بجائے دوسرے ممالک کا امن تبا ہ کرنے کے اور وہاں دہشت گردی کروانے کے اپنی بھوکی اور ننگی عوام کی طرف کر لے تو کچھ زیادہ نہیں تو اس کی نصف آبادی اپنے گھروں کی مالک پر جائے گی اور فٹ پاتھ بھی خالی ہوجائیں گے لیکن سوال یہ ہے کہ کم عقل بھارت سرکار ایسا کیوں کرئے گی کیونکہ بھارت میں ذات پات ،رنگ و نسل کو بہت اہمیت حاصل ہے وہاں نچلی ذات کے ساتھ کھانے پینے کو گناہ تصور کیا جاتا ہے اور کم ذاتوں کو کتوں کے ساتھ رہنے اور کھانے پینے پر مجبور کیا جاتا ہے کوئی کم ذات کسی بڑی ذات والے کو چھو لے تو وہ کئی کئی دن اس ہاتھ کو دھوتے رہتے ہیں ایسے میں یہ تصور بھی کیسے کر لیا جائے کہ بھارت اپنے عوام کے مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے کچھ اچھے کام سرانجام دے لے۔

 

rajatahir mahmood
About the Author: rajatahir mahmood Read More Articles by rajatahir mahmood : 304 Articles with 206690 views raja tahir mahmood news reporter and artila writer in urdu news papers in pakistan .. View More