سیاسی طلسم ِ ہوشربا
(Sarwar Siiddiqui, Lahore)
لوگ کہتے ہیں تو یقینا ٹھیک ہی کہتے ہوں گے
کہ نواز شریف حکومت کے خلاف ایک اور بحران نے سر اٹھالیاہے حالات کی سنگینی
کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتاہے کہ پانامہ لیکس کے انکشافات آئس لینڈ
اور یو کرائن کے وزرائے اعظم کو نگل چکے ہیں برطانیہ،
ارجنٹائن،انڈونیشیا،جرمنی،سنگاپور،ہانگ کانگ اور نہ جانے کتنے ممالک میں
شور مچاہواہے کہ بااثرشخصیات نے ٹیکس چوری کیا اور ملکی وسائل کو لوٹ کرآف
شور کمپنیاں بنائیں اس میں بڑے بڑے نامی گرامی اور نیک نام ملوث ہیں ۔پاکستان
میں پانامہ لیکس کے انکشافات پر شاید اتنا سخت ردِ عمل نہ دیکھتے میں آتا
اگر اس میں نواز شریف خاندان کا تذکرہ نہ ہوتا ویسے تو پانامہ لیکس کی لسٹ
میں 200سے زائد پاکستانیوں کا نام شامل ہے جن میں سابق وزیر ِ اعظم بے
نظیربھٹو،چوہدری پرویزالہی، چوہدری شجاعت حسین، تہمینہ درانی ،رحمن
ملک،جاوید پاشا،سینیٹرعثمان سیف اﷲ سمیت درجنوں افراد کے نام درج ہیں ۔دستاویزات
کے مطابق میاں نوازشریف کے بیٹوں حسن نواز، حسین نواز،مریم نواز اور کیپٹن
صفدر کی ملکیت آف شور کمپنیاں ہیں جن کے نام نیلسن انٹرپرائزز،اور نیسکول
لمیٹڈ ہیں نیلسن انٹرپرائزز کا تانا بنا سعودی عرب کے سرور پیلس سے جوڑا
گیاہے جہا ں میاں نوازشریف کے چھوٹے بیٹے حسن نوا زمقیم ہیں بتایا جاتاہے
کہ حسین نواز اور ان کی بہن مریم نواز نے لندن میں اپنی جائیدادگروی رکھ
کرنیسکول لمیٹڈ اور دوسری کمپنیوں کے لئے 1کروڑ38لاکھ ڈالر کے حصول کے لئے
جون 2007ء میں ایک دستاویز پر دستخط کئے تھے جبکہ جولائی 2014 ء میں یہ
کمپنیاں کسی اور کے نام پر منتقل کردی گئیں اس کے بعد حسن نوازشریف کو برٹش
ورجن آئس لینڈز میں ہینگون پراپرٹی ہولڈنگز کا اکلوتا ڈائریکٹر
ظاہرکیاگیاہے ہینگون نے اگست2007ء میں لائبیریا میں واقع کیسکون
ہولڈنگزسٹیبلشمنٹ لمیٹڈ کو ایک کروڑ بیس لاکھ ڈالر میں خریدلیا عوام کے لئے
یہ سب کچھ طلسم ہوشربا سے کم نہیں تھا اﷲ ہی جانتاہے اس ملک کے ساتھ کیا
ہورہاہے اور کیوں ہورہاہے؟ عمران خان نے شریف خاندان کی ان خفیہ کمپنیوں کے
خلاف اعلان ِ جنگ کردیا ہے ان کے ساتھ شیخ رشید اور ڈاکٹر
پروفیسرطاہرالقادری بھی مدد کو موجودہیں تحریک ِ انصاف نے رائے ونڈ میں
دھرنا دینے کا فیصلہ کیاہے آج کل چاروں اطراف پانامہ لیکس کی گونج ہے میاں
نوازشریف کے حامی ان کا بھرپور دفاع کررہے ہیں لیکن اندازبتارہاہے ان کی
بھی ہوایاں اڑی صاف دکھائی دیتی ہیں عمران خان کا کہنا ہے کہ میاں نوازشریف
حکومت میں رہنے کا جواز کھو چکے ہیں ،ڈاکٹر پروفیسرطاہرالقادری نے مسلم لیگ
ن کو پانامہ لیگ قراردیدیاہے جبکہ پیپلز پارٹی کے سیدخورشیدشاہ اور
اعتزازاحسن بھی میاں نوازشریف کو آڑے ہاتھوں لے رہے ہیں اس میں کوئی شک
نہیں میاں نواز شریف کا جادو ابھی تک سیاست کے سر پر چڑھ کر بول رہاہے یہ
بلا شبہ ان کی مقبولیت کی معراج ہے کہ پاکستان کی حالیہ تاریخ میں ان سے
مقبول لیڈر پیدا نہیں ہواجس نے اپنے بیشتر ہم عصر سیاستدانوں کو میدان ِ
سیاست سے آؤٹ کردیا ہے لیکن پانامہ لیکس سکینڈل منظر ِ عام پر آنے سے ان
لوگوں کو ایک شاک لگاہے جو میاں نوازشریف سے شدید محبت کرتے ہیں جبکہ ان کے
مخالفین تو ایک عرصہ سے شیر کے بارے میں تو اب لوگ ایک دوسرے کو میسج بھیج
بھیج کر تھک گئے ہیں کہ چودہ سال کا بھوکا شیر ہر چیز ہڑپ کرتا چلا جارہاہے
اور کوئی پوچھنے والا نہیں ۔اور اس حکومت نے عوام کو حالات کے رحم و کرم پر
لا چھوڑاہے جسے منتوں مرادوں سے اقتدار میں لائے تھے اگر بغور دیکھا جائے
تو میاں نوازشریف کی حکومت عوام کی توقعات پر پورا اترنے میں کامیاب نہیں
ہو سکی عوام کی حالت اور غریبوں کے حالات وہی ہیں اس کے باوجود وزیر ِ اعظم
اکثر کہتے رہتے ہیں ہمارے مخالفین ترقی کے دشمن ہیں ویسے آپس کی بات ہے
جناب میاں نواز شریف صاحب!آپ کو تنہائی میں ضرور غورکرنا چاہیے تیسری
باروزیراعظم بننے کے باوجود عوام کی حالت کیوں نہیں بدلی ان کے حالات ویسے
کے ویسے کیوں ہیں؟ دور دراز کے علاقوں کا ذکرنہیں لاہور جیسے شہر میں بھی
عوام بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں مہنگائی، افراط ِ زر،غربت، جرائم ،لوڈشیڈنگ
،ناخواندگی،مہنگی تعلیم،علاج معالجہ کی سہولتوں کی عدم دستیابی اور دیہات
سے لے کر میٹروپولیٹن تک عوامی مسائل ایک سنگین مسئلہ بنے ہوئے ہیں اور شاہ
کے مصاحبوں کو مولا جٹ بننے سے فرصت نہیں۔۔بیشترآبادیوں میں پینے کاپانی
گندا ہے۔۔ غربت ،مہنگائی بیروزگاری سے لوگ پریشان ہیں،لوڈ شیڈنگ سے معیشت
مفلوج ہوتی چلی جارہی ہے۔ آپ کے دور ِ حکومت میں بھی چائنہ سے آنے والے
ریلوے انجنوں اور نندی پور پاور پر اجیکٹ سے قوم کو کھربوں کا نقصان برداشت
کرنا پڑاہے تو پھر ترقی کے دعوے کیسے؟۔۔ سڑکیں،پل،عمارتیں بنانا ہی ترقی کا
معیارہوتا تو غریب کبھی خودکشی نہ کرتے۔۔زندہ قومیں چیلنجزکا سامنا کرنا
جانتی ہیں ۔اﷲ تعالیٰ نے آ پ کوعوام کی خدمت کیلئے چناہے یہ کوئی کم اعزاز
نہیں ۔۔ لوگوں کو موجودہ حکومت سے بہت امیدیں اور میاں نوازشریف سے بہت سی
توقعات ہیں عوام کو مایوس نہ کریں ا ب بھی میاں صاحب آپ نے عوام کیلئے کچھ
نہ کیا تو یقینا تاریخ آپ کو معاف نہیں کرے گی صدائے جرس ہے عروج کو زوال
آتے دیر نہیں لگتی۔کہتے ہیں عروج کو زوال ایک تلح حقیقت ہے جسے بیشترلوگ
تسلیم نہیں کرتے ا ب جو میاں نواز شریف پر چاروں اطراف سے یلغارہورہی ہے ان
کے خفیہ اثاثے ظاہرہورہے ہیں یقینا میاں نوازشریف ایک مشکل صورت ِ حال سے
دوچار ہیں جگ ہنسائی الگ ہورہی ہے اس سے پہلے آصف علی زرداری کی کرپشن
کہایناں ہرخاص و عام میں گردش کررہی تھیں اب میاں نوازشریف جیسے ایک مقبول
عوام لیڈر کے خفیہ اثاثوں کا منظز ِ عام پر آنا اور حسین نوازکا آف شور
کمپنیوں کی ملکیت کا اعتراف کرنا عوام کے لئے ایک تازیانے سے کم نہیں ہے ۔
ایک اور بات میاں نوازشریف نے قوم سے خطاب میں عوام کو اپنی فیملی کے بارے
میں’’ حقائق‘‘ بتانے کی کوشش کی ہے کاش وہ یہ بھی بتاتے تھے سعودی عرب والی
سٹیل ملز انہوں نے کتنے میں فروخت کی؟ ان کے خاندان کی ملکیت آف شور
کمپنیاں کتنی ہیں اور ان کا کاروباری سرمایہ کتنا ہے ؟ اور ان کے اثاثوں کی
کل مالیت کیاہے؟ کتنا سرمایہ پاکستان سے بھیجا گیا سب کچھ سچ سچ بتا دینا
چاہیے تھا یہی ملک وقوم کے وسیع تر مفاد میں ہے جماعت اسلامی کے سراج الحق
کا یہ کہناہے کہ پانامہ لیکس کے انکشافات ٹریلر ہے ابھی پوری فلم باقی ہے
ایک ٹریلر نے ہی پوری قوم کو چکرا کررکھ دیاہے پوری فلم کیاہوگی یہ سوچناہی
حکمرانوں کے لئے ہیبت ناک ہے اور عوام کیلئے خوفناک ہے۔ سیاسی طلسم ِ
ہوشربا یقینا ملکی حالات پر گہرے اثرات مرتب کرے گا کرپٹ سیاستدان اب ہیرو
نہیں زیرو ہوجائیں گے یقینا عوام کی نظروں سے گرجائیں گے نظروں سے گرنا
نفرت کی سب سے بری شکل ہے ۔۔ایک خیال ذہن میں آتاہے کیا پانامہ لیکس کے
انکشافات حکمر ان خاندان کے زوال کا نقطہ ٔ آغازہے۔ |
|