سیاسی محاذ یا مُک مُکا

نواز حکومت کو کرپشن، لوڈ شیڈنگ، دہشتگردی اور دھرنوں کے جن قابو نہ کر پائے ، لاکھ کوشش کے باوجود حکومت محفوظ راستہ اختیار کرنے میں کامیاب رہی ہے ، لیکن پاناما لیکس کے جن نے حکومت کو انتہائی خوفزدہ کر دیا ہے اس سے زیادہ دباؤ اس وقت بڑھا جب آئس لینڈ اور کرغیزستان کے وزراء اعظم نے استعفیٰ دیکر عالمی سطح پر پاناما لیکس کے جن کے طاقتور ہونے کا تاثر پیش کیا، اور پھر برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کے ملوث ہونے اور اپوزیشن سمیت عوام کی جانب سے استعفیٰ کے مطالبہ نے مزید ہوادی ، پھرپاکستان میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے دباؤ پر نواز حکومت شش و پنج کا شکار دکھا ئی دی-

اس وقت صورتحال اس قدر شدت اختیار کر چکی ہے کہ لندن جو ماضی میں بھی ملکی سیاست کا مرکز بنا رہا ہے اس وقت بھی قومی حکمرانوں اور سیاستدانوں کے سیاسی ڈیرے کی شکل اختیار کر چکا ہے ، نواز شریف جب بھی سیاسی مسائل کا شکار ہو تے ہیں تو اپنے سیاسی استاد یا گرو سے رابطہ کرتے ہیں، جو ہر مشکل وقت میں ایک سیاسی ڈاکٹر کی طرح کام آتا ہے اور مشورہ دیکر اپنی پوری پوری فیس بھی وصول کرتا ہے اس دفعہ سیاسی ڈاکٹر نے فیس مییں اضافہ کردیا ہے اور کچھ شرائظ بھی لوگو کر رکھی ہیں. اورموجودہ حالات کے پیش نظر دفاع اور مفادات کو ترجیحات دیتے ہوئے پوزیشن سنبھال گیا اور ابھی تک فیصلہ کرنے سے قاصر دکھائی دیا کہ کس مریض سے زیادہ فائدہ مل سکتاہے ، کیونکہ عمران خان نے بھی اسی سیاسی ڈاکٹر سے خفیہ علاج کی درخواست کی جس پر ڈاکٹر نے کھلے عام علاج کا کہا ۔

اس وقت اپوزیشن جماعت پیپلز پارٹی کے ہاتھ میں بہت کچھ ہے عمران خان کے برسوں کے خوابوں کی تعبیر اور مسلم لیگ ن کو موجودہ صورتحال سے نجات دلانا۔ اس وقت پی پی پی سندھ میں زیر عتاب ہے عزیر بلوچ کی گرفتاری کے بعد قادر پٹیل کا رینجرز ہیڈ کوارٹر میں بیان بھی اور ماضی میں پی پی پی دور کے حج سکینڈل، ایفی ڈرین اور اوگرا کرپشن کیسز جو بہت بڑے ثابت ہو ئے ہیں ان کے نتائج ابھی آنا باقی ہیں ان کی زد میں پیپلز پارٹی کے بڑے بڑے رہنما آ تے ہیں ۔۔۔

جبکہ روایتی سیاست کے پیش نظر پیپلز پارٹی ہمیشہ مو قع کی تلاش میں رہتی ہے، بالکل اسی طرح جیسے مولانا فضل الرحمان کی پارٹی کسی نہ کسی وزارت کی تلاش میں رہتے ہیں ۔ ۔مو قع سے فائدہ اٹھایا گیا تو بھرپور اٹھایا جا سکتا ہے جس کے نوے فیصد امکان ہیں کہ پاناما لیکس جیسا عالمی سطح کا کرپشن سکینڈل بھی مک مکا کی نذر ہو جائے گا ۔ اور اگر سیاسی محاذ بن جاتا ہے تو ملکی سیاست میں حیرت انگیز تبدیلی رونما ہو گی جو شریف خاندان کا سیاسی کیرئیر داؤ پر لگا سکتی ہے ۔
Ali Raza shaAf
About the Author: Ali Raza shaAf Read More Articles by Ali Raza shaAf: 29 Articles with 27127 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.